میری بیوی کے پیٹ میں بچہ تھا۔ لات مار کر ختم &

hammad78

MPA (400+ posts)
مظفرنگر: فسادات سے زندگی اجڑ گئی

130920120536_yasin_muzzaffarnagar_riot_india_304x171__nocredit.jpg


بس یہی جوڑ تھا کہ وہ بھی مسلمان ہیں اور ہم بھی مسلمان ہیں


بھارتی ریاست یو پی کے ضلع مظفر نگر میں ہونے والے فسادات نے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں چند گھنٹوں کے اندر اندر تہ و بالا کر کے رکھ دیں۔ اب یہ لوگ امدادی کیمپوں میں پڑے ہوئے ہیں۔nشاملی میں لساڑھ گاؤں کے محمد یاسین آج کل كاندھلا کے ایک امدادی کیمپ میں رہ رہے ہیں۔ یاسین اپنے الفاظ میں فسادات کی کہانی بیان کر رہے ہیں:


ہم نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ ہمارے گاؤں میں جھگڑا ہو جائےگا۔ ہمارے گاؤں میں جھگڑا کہاں تھا، یہ تو انہوں نے کیا۔ ان کی کیا غلطی تھی، كوال سے ہمارا کیا رابطہ تھا۔ بس یہی جوڑ (تعلق) تھا کہ وہ بھی مسلمان ہیں اور ہم بھی مسلمان ہیں۔

یاسین کہتے ہیں کہ وہ تو ایسے غریب مسلمان ہیں کہ ان کے پاس ایک بیگھہ زمین تک نہیں: آپ ہی لوگوں کی مزدوری کی اور آپ نے ہی ہمیں مارا۔ جب محافظ ہی کھیت کو کھانے لگے تو پھر کھیت کا کیا ہو؟

جو مسلمان لوہار ان (ہندوؤں) کا کام کرتے تھے، تیلي ان کا لحاف بھرتے تھے، انھی کی نوکری کرتے تھے، دھوبی ان کے کپڑے دھوتے تھے، انھی کے گھر پھونک دیے گئے۔ اگر برابر کی ذات ہوتی تو ان کا رشتہ دار انھیں سنبھال لیتا۔ ہمارے تو رشتہ دار بھی ایسے کہ شام کی روٹی تک نہ کھلا سکیں۔ ان حالات میں بتاؤ کون ہماری مدد کرے؟

یاسین نے کہا کہ اس وقت وہ اتنے بے بس ہیں کہ ان کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا: ہمارا کچھ ہے ہی نہیں، ان کے ہاتھ میں قانون ہے، حکومت ان کی، گاؤں ان کا، انھی کی چلے گی۔ جب ان کی چلے گی تو اب ہمیں ایسی جگہ بھیج دو جہاں ان کی نہ چلے اور ہم کما کھا سکیں۔

"
ہمارا کچھ ہے ہی نہیں، ان کے ہاتھ میں قانون ہے۔ حکومت انکی، گاؤں ان کا ، انہیں کی چلے گی۔ جب ان کی ہی چلے گی تو اب ہمیں ایسی جگہ بھیج دو جہاں ان کی نہ چلے اور ہم کما کھا سکیں۔"



یاسین کہتے ہیں کہ انھیں اکثر پاکستانی ہونے کا طعنہ دیا جاتا ہے: وہ کہتے ہیں کہ آپ تو پاکستانی ہو۔ کرکٹ کھیلتے ہوئے ایک غریب بچے کی گیند اچھی پڑ گئی تو کہتے ہیں کہ تم تو پاکستانی وسیم اکرم بن رہے ہو۔ یہ کیا ہے؟

یاسین کا کہنا ہے کہ ایسی حالت میں ان کی مدد کے لیے کوئی آگے نہیں آیا: میری بیوی کے پیٹ میں بچہ تھا۔ لات مار کر ختم کر دیا۔ مجھے یہ بھی نہیں پتہ کہ وہ بچی تھی یا بچہ تھا۔ میری داڑھی کھینچی گئی۔ نوے سال کے ایک ضعیف کو زندہ جلایا۔ اسے کیوں مار دیا؟ وہ تو چار دن روٹی نہ ملتی تو خود ہی مر جاتا۔

یاسین نے بتایا کہ فساد کی رات قیامت کا منظر تھا: بس یہی آواز آ رہی تھی کہ مار لو، مار لو، لگا دو آگ ان میں، پکڑو لو۔ ان کا کہنا تھا کہ گاؤں سے ان کے خاندان کو اجاڑ دیا گیا اور اب وہ کہیں کے نہیں رہے:

ہم کوئی محتاج نہیں، لیکن اب ماحول یہ ہے کہ ہم اجرت پر کام بھی نہیں کر سکتے۔ ہمیں کون کام دے گا۔ جہاں جائیں گے وہاں کے لوگ کہیں گے تم تو خراب ہو، جو اچھے ہوتے تو تمہارے گاؤں کے تمہیں کیوں کاٹتے ، کیوں نکالتے۔

 
Last edited by a moderator:

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
Re: میری بیوی کے پیٹ میں بچہ تھا۔ لات مار کر خت&#160

بھت ھی دردناک واقعات ھیں بزرگ جسطرح بیان کر رھے ھیں انمیں سچای اور بے بسی ھے پاکستان کی اپنی حالت بھت پتلی ھے ورنہ انکی مدد کر دیتے حالانکہ وھ مدد نھیں تحفظ اور اجرت پر کام مانگ رھے ھیں۔
پاکستانی نوجوانوں کو انکی طرف دیکھ کر کچھ بدلنا چاھیے جو آجکل شراب کی بوتلیں منہ مانگی قیمت پر خریدتے اور پھر رنگ رلیاں منا رھے ھیں۔
 

the.paki

Senator (1k+ posts)
Re: میری بیوی کے پیٹ میں بچہ تھا۔ لات مار کر خت&#160

Kaash keh hum itna masboot hotay keh un ki madad kar sakte .
 

zain786

Chief Minister (5k+ posts)
Re: میری بیوی کے پیٹ میں بچہ تھا۔ لات مار کر خت&

Kaash keh hum itna masboot hotay keh un ki madad kar sakte .

Wese tou apk altaf begairat sahab b india k hain ap b waha he dafa kyn ni ho jate take humare mulk or karachi ki jan chud jaye ap logo se
 

Back
Top