میرا بند اکاؤنٹ بحال کرنے کیلئے ٹویٹر کو مجبور کریں،ٹرمپ کا جج سے مطالبہ

5.jpg

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جارحانہ انداز، ریاست فلوریڈا میں ایک وفاقی جج سے گزشتہ 8 ماہ سے بند ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کروانے کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق رواں برس جنوری میں ٹوئٹر انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ عوام کو تشدد پر اکسائے جانے کے خطرے کے پیش نظر معطل کردیا تھا۔ سابق امریکی صدر نے وفاقی جج کو مخاطب کرکے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کو ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کرنے کے لیے مجبور کرنے کا کہا۔

ٹوئٹر کی جانب سے سابق امریکی صدر کے اکاؤنٹ پر پابندی برقرار رکھنے کے فیصلے کے خلاف ٹرمپ نے فلوریڈا کے جنوبی ضلع میں ضلعی عدالت میں ابتدائی حکم امتناعی کی درخواست دائر کی۔

درخواست میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ سوشل میڈیا کمپنی کو امریکی کانگریس کے رکن نے ان کا اکاؤنٹ معطل کرنے کے لیے مجبور کیا تھا۔


دائر کردہ پٹیشن میں مزید کہا گیا کہ ٹوئٹر نے طالبان کو افغانستان میں اپنی فوجی فتوحات کے بارے میں باقاعدگی سے ٹوئٹ کرنے کی اجازت دی لیکن ان کی صدارت کے دوران ان کے ٹوئٹس کو گمراہ کن معلومات قرار دیتے ہوئے ان کے اکاؤنٹ پر پابندی عائد کر دی۔

اس سے قبل جولائی میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر، فیس بک اور الفابیٹ گوگل کے چیف ایگزیکٹوز پر بھی مقدمہ دائر کیا تھا کیونکہ تینوں کمپنیوں کی جانب سے انہیں غلط معلومات پر مبنی مواد شیئر کرنے پر انتباہ جاری کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر رہ چکے ہیں جبکہ ان کا دور صدارت 2016 سے 2021 کے جنوری تک تھا۔

ابتدائی طور پر ٹوئٹر نے جنوری 2021 کے آغاز میں ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ ہمیشہ کے لیے بند کردیا تھا، اس کے بعد فیس بک نے بھی جنوری میں عارضی طور پر ان کا اکاؤنٹ بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد گزشتہ ماہ جون میں ہی فیس بک نے اعلان کیا کہ سابق صدر کا اکاؤنٹ دو سال تک معطل رہے گا۔

دوسری جانب جنوری 2021 کے آخر میں ڈونلڈ ٹرمپ کا یوٹیوب چینل بھی غیر معینہ مدت تک بند کردیا گیا تھا۔
 

Back
Top