مولانا ابوبکر کے پاؤں دبانے پر بچے کا والد غصے میں آیا،علامہ ابتسام

muaviah11i1h.jpg

معروف عالم دین ابتسام الٰہی ظہیر کی کوششوں سے بچے سے بدفعلی کرنیوالے مولوی ابوبکر معاویہ کی جان خلاصی ہوگئی ہے، ابتسام الٰہی ظہیر اور دیگرعلماء نے بچے کے والدین سے صلح صفائی کرکے اور دباؤ سے کیس واپس لینے پر مجبور کردیا ہے

اپنے ٹوئٹر پیغام میں مولانا ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ علماء کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے والی لابی کو مولانا ابوبکر معاویہ کے بری ھونے پر بہت تکلیف ھے

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا موقف پہلے دن سے واضح تھا کہ اگر مولانا مجرم ھوں تو انکا کڑا احتساب ھونا چاھیے اور اگر بے گناہ ھیں تو انکو باعزت بری ھونا چاھیے۔نہ تو ڈی این اے ٹیسٹ مولانا کے خلاف آیا اور نہ ھی واقعاتی شہادتیں مولانا کے خلاف تھیں

مولانا ابتسام کا کہنا تھا کہ مولانا کے پاوں دبانے پر بچے کا والد غصے میں آیا بات تلخی سے ھوتی ھوئی جیل تک پہنچی بچے کے والد نے بھی اعلانیہ اقرار کیا کہ کیس جنسی زیادتی یا ھراسیت کا نہیں
https://twitter.com/x/status/1774563806472970490
انکا کہنا تھا کہ ھم ابھی بھی اپنی بات پر قائم ھیں کہ جنسی زیادتی ثابت کرنے کے لیے ڈی این اے یا واقعاتی شہادت پیش کردیں مولانا کی سزائے موت کا مطالبہ کریں گے لیکن بلاثبوت کسی عالم کے ساتھ زیادتی کی معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں یاد رھے کہ مولانا کا تعلق میری تنظیم سے نہیں نہ ھی میں بچے اور اسکے خاندان سے واقف ھوں

علامہ ابتسام نے کہا کہ مفت شور شرابے کا مقصد فقط دین اور علماء کو بدنام کرنا ھے جبکہ لبرل طبقے کے پاس مولانا کو مجرم ثابت کرنے کی کوئی دلیل نہیں ھے یاد رھے کہ جس طرح جنسی زیادتی ایک گھناونا جرم ھے اسی طرح بلاثبوت الزام تراشی بھی قابل نفرت جرم ھے

سوشل میڈیا کا اس پر کہنا تھا کہ اگر کوئی بدفعلی نہیں بھی ہوئی تو آپ کون ہوتے ہیں صلح کرانے والے؟ یہ تو عدالت کا کام تھا کہ فیصلہ کرے۔ بچے کا والد کہہ چکا ہے کہ علماء کی محبت میں معاف کیا۔ اگر بدفعلی نہین ہوئی تو بچے کے والد نے معافی کس چیز کی دی ہے۔ ویسے بچے کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا عام لوگوں کا کام نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1774581325434892779 https://twitter.com/x/status/1774522819277115778 https://twitter.com/x/status/1774576448428261809 https://twitter.com/x/status/1774581487892865036 https://twitter.com/x/status/1774800840022237588
 
Last edited by a moderator:

M_Shameer

MPA (400+ posts)
مولوی بچے سے اپنی تیسری ٹانگ دبوا رہا تھا، بے غیرت باپ نے مولوی کو اپنے بچے کا ریپ کرنے پر معاف کردیا، ایسے بے غیرت لوگ ہی بچوں کو مدرسے میں مولویوں کے پاس بھیجتے ہیں، کیونکہ مولوی ان کے بچوں کا ریپ کرتے رہیں توبھی ان کو کوئی خاص فرق نہیں پڑتا،۔۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


ان بےغیرت مولویوں کے مدرسوں میں یہی کلچر ہے کہ یہ شیطان صفت مُلّے پاؤں دبواتے دبواتے بچے کو ہی دبا جاتے ہیں . بچے کی زندگی تباہ کرنے کہ بعد پکڑے گئے تو کسی طاقتور کو بیچ میں ڈال کر صلح کر لی کہ جی تنزلی کا ٹائم تھا شیطان غالب آ گیا تھا . سارا معاملہ شیطان پر ڈال کر خود کسی نئے شکار کے لیے کنڈی لگا کر بیٹھ جاتے ہیں . دیکھا نہیں کہ ان کی ان حرکتوں کی وجہ سے ان کی شکلوں پر کیسی لعنت برس رہی ہوتی ہے . ملاں فضل کو ہی دیکھ لیں شکل پر کیسی ---- برس رہی ہے

Aliimran1 ek hindustani

 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
یہ علامہ بھی بے غئرت لونڈے باز اور ممیسیا کنجر نکلا در لعنت اسکے جمن والوں پر
 

Azpir

MPA (400+ posts)
muaviah11i1h.jpg

معروف عالم دین ابتسام الٰہی ظہیر کی کوششوں سے بچے سے بدفعلی کرنیوالے مولوی ابوبکر معاویہ کی جان خلاصی ہوگئی ہے، ابتسام الٰہی ظہیر اور دیگرعلماء نے بچے کے والدین سے صلح صفائی کرکے اور دباؤ سے کیس واپس لینے پر مجبور کردیا ہے

اپنے ٹوئٹر پیغام میں مولانا ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ علماء کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے والی لابی کو مولانا ابوبکر معاویہ کے بری ھونے پر بہت تکلیف ھے

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا موقف پہلے دن سے واضح تھا کہ اگر مولانا مجرم ھوں تو انکا کڑا احتساب ھونا چاھیے اور اگر بے گناہ ھیں تو انکو باعزت بری ھونا چاھیے۔نہ تو ڈی این اے ٹیسٹ مولانا کے خلاف آیا اور نہ ھی واقعاتی شہادتیں مولانا کے خلاف تھیں

مولانا ابتسام کا کہنا تھا کہ مولانا کے پاوں دبانے پر بچے کا والد غصے میں آیا بات تلخی سے ھوتی ھوئی جیل تک پہنچی بچے کے والد نے بھی اعلانیہ اقرار کیا کہ کیس جنسی زیادتی یا ھراسیت کا نہیں
https://twitter.com/x/status/1774563806472970490
انکا کہنا تھا کہ ھم ابھی بھی اپنی بات پر قائم ھیں کہ جنسی زیادتی ثابت کرنے کے لیے ڈی این اے یا واقعاتی شہادت پیش کردیں مولانا کی سزائے موت کا مطالبہ کریں گے لیکن بلاثبوت کسی عالم کے ساتھ زیادتی کی معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں یاد رھے کہ مولانا کا تعلق میری تنظیم سے نہیں نہ ھی میں بچے اور اسکے خاندان سے واقف ھوں

علامہ ابتسام نے کہا کہ مفت شور شرابے کا مقصد فقط دین اور علماء کو بدنام کرنا ھے جبکہ لبرل طبقے کے پاس مولانا کو مجرم ثابت کرنے کی کوئی دلیل نہیں ھے یاد رھے کہ جس طرح جنسی زیادتی ایک گھناونا جرم ھے اسی طرح بلاثبوت الزام تراشی بھی قابل نفرت جرم ھے

سوشل میڈیا کا اس پر کہنا تھا کہ اگر کوئی بدفعلی نہیں بھی ہوئی تو آپ کون ہوتے ہیں صلح کرانے والے؟ یہ تو عدالت کا کام تھا کہ فیصلہ کرے۔ بچے کا والد کہہ چکا ہے کہ علماء کی محبت میں معاف کیا۔ اگر بدفعلی نہین ہوئی تو بچے کے والد نے معافی کس چیز کی دی ہے۔ ویسے بچے کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا عام لوگوں کا کام نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1774581325434892779 https://twitter.com/x/status/1774522819277115778 https://twitter.com/x/status/1774576448428261809 https://twitter.com/x/status/1774581487892865036 https://twitter.com/x/status/1774800840022237588
Logo ko chootyah samajna or banana chor do. Yeh do bhae fraudsters or do number Allamay apne londaybaz sathi ko bachanay pohanch gae. BC his taraf mu Karo us taraf aik madarchod baitha ha.
 

Panthar_pk

Councller (250+ posts)
yea baygharat insaan, kia kisi ustaad ko haq hay vo apnay pair dabwai,

ais pr bhe maray hisab say ais ki gardan ura do haram zaday suub or ain hy handlers