مودی کی الیکشن جیتنے کی حکمت عملی

jigrot

Minister (2k+ posts)
پاکستان دشمنی کو سیاسی ہتھیار بنانا

نریندر مودی کی سیاست کی بنیاد بھارتی عوام کی خدمت پر نہیں بلکہ جذباتی نعروں، پاکستان دشمنی، اور مذہبی تقسیم پر رکھی گئی ہے۔ جب بھی بھارت میں الیکشن قریب آتے ہیں، مودی اور اس کی جماعت بی جے پی ایک پرانی مگر آزمودہ حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں: پاکستان کے ساتھ کشیدگی پیدا کرو، جنگی ماحول بناؤ، اور اس کو الیکشن کمپین کے طور پر استعمال کرو۔
ویسے اس بار تو اس کا فائدہ پاکستان کی چور حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو بھی ہوا ہے

ہر بار انتخابی سال میں، یا جب حکومت اپنی نااہلی اور ناقص کارکردگی پر تنقید کا سامنا کرتی ہے، کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے جس کا الزام فوری طور پر پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد بھارتی میڈیا میں جنگی جنون پیدا کیا جاتا ہے، عوام کی توجہ مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم، صحت، اور دیگر حقیقی مسائل سے ہٹا دی جاتی ہے۔ اس مصنوعی بحران کو "قوم پرستی" کے جذبات سے جوڑ کر مودی اپنے آپ کو ایک سخت گیر اور قوم کا محافظ لیڈر بنا کر پیش کرتا ہے۔

پلوامہ حملہ اور اس کے بعد بالا کوٹ کی مثال لیجیے۔ یہ سب الیکشن سے پہلے ہوا، اور بھارتی حکومت نے اس کا بھرپور سیاسی فائدہ اٹھایا۔ مودی نے اپنی انتخابی تقریروں میں انہی واقعات کو بنیاد بنا کر ووٹ حاصل کیے، مگر اس کے بعد عوام کے مسائل جوں کے توں رہے۔

اصل میں، یہ حکمت عملی نہ صرف بھارت کے عوام کے ساتھ دھوکہ ہے بلکہ خطے کے امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔ ایک ذمہ دار لیڈر کا کام جنگی ماحول بنانا نہیں بلکہ مسائل کا حل تلاش کرنا ہوتا ہے۔ موڈی کی سیاست کا مرکز عوامی فلاح نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف نفرت کو ہوا دینا ہے، تاکہ اپنی نااہلی چھپائی جا سکے اور ووٹ حاصل کیے جا سکیں۔

 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
پاکستان دشمنی کو سیاسی ہتھیار بنانا

نریندر مودی کی سیاست کی بنیاد بھارتی عوام کی خدمت پر نہیں بلکہ جذباتی نعروں، پاکستان دشمنی، اور مذہبی تقسیم پر رکھی گئی ہے۔ جب بھی بھارت میں الیکشن قریب آتے ہیں، مودی اور اس کی جماعت بی جے پی ایک پرانی مگر آزمودہ حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں: پاکستان کے ساتھ کشیدگی پیدا کرو، جنگی ماحول بناؤ، اور اس کو الیکشن کمپین کے طور پر استعمال کرو۔
ویسے اس بار تو اس کا فائدہ پاکستان کی چور حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو بھی ہوا ہے

ہر بار انتخابی سال میں، یا جب حکومت اپنی نااہلی اور ناقص کارکردگی پر تنقید کا سامنا کرتی ہے، کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے جس کا الزام فوری طور پر پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد بھارتی میڈیا میں جنگی جنون پیدا کیا جاتا ہے، عوام کی توجہ مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم، صحت، اور دیگر حقیقی مسائل سے ہٹا دی جاتی ہے۔ اس مصنوعی بحران کو "قوم پرستی" کے جذبات سے جوڑ کر مودی اپنے آپ کو ایک سخت گیر اور قوم کا محافظ لیڈر بنا کر پیش کرتا ہے۔

پلوامہ حملہ اور اس کے بعد بالا کوٹ کی مثال لیجیے۔ یہ سب الیکشن سے پہلے ہوا، اور بھارتی حکومت نے اس کا بھرپور سیاسی فائدہ اٹھایا۔ مودی نے اپنی انتخابی تقریروں میں انہی واقعات کو بنیاد بنا کر ووٹ حاصل کیے، مگر اس کے بعد عوام کے مسائل جوں کے توں رہے۔

اصل میں، یہ حکمت عملی نہ صرف بھارت کے عوام کے ساتھ دھوکہ ہے بلکہ خطے کے امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔ ایک ذمہ دار لیڈر کا کام جنگی ماحول بنانا نہیں بلکہ مسائل کا حل تلاش کرنا ہوتا ہے۔ موڈی کی سیاست کا مرکز عوامی فلاح نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف نفرت کو ہوا دینا ہے، تاکہ اپنی نااہلی چھپائی جا سکے اور ووٹ حاصل کیے جا سکیں۔

پاکستان میں اس سے بھی بھیڑا حال ہے غیر منتخب لوگ عوام میں مقبول ہونے کی ناکام کوشش کرتے ہیں
 

Back
Top