امریکی صدر کی نئی پالیسی کہ وہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان صلح کروا کے کشمیر پر کوئی معائدہ کروا دے گا- مگر مودی نے اس کا نا صرف انکار کیا بلکہ امریکہ جانے سے بھی انکار کر دیا- جبکہ پاکستان کا پاٹے خان بغیر کسی دعوت کے دو ہفتے سے امریکہ ٹکا ہوا ہے شاید اس کی بات سنی جاۓ- یہ غدار ہر قیمت دینے کو تیار ہے- ٹرمپ G-7 کی کانفرنس چھوڑ کر امریکہ پلٹ آیا تاکہ اسرائیل ایران جنگ پر کس طرح ایران میں رجیم چینج میں اپنا کردار ادا کر سکے- اس کام کے لیے کٹھ پتلیاں اور خدمت گار پہلے ہی امریکہ میں ڈیرا ڈالے ہوۓ ہیں جبکہ ان کے باڈر پر جنگ جاری ہے جس کا اصل ٹارگٹ پاکستان ہی ہے- مگر یہ بے فکری ہنی مون کے رنگ سے باہر نہیں آرہے- ملک کی عوام بے چین ہے معاشیات برباد اور ڈپلومیسی نا اہل یاتھوں میں ہے- یہ یحییٰ خان -۲ مکمل تباہی پر ملک کو گامزن کر چکا ہے- فوج کا سارہ ادارہ مکمل طور پر ناکارہ ہو چکا ہے- یہ امریکی ایجنڈا کو لے کر چل رہے ہیں جبکہ اپنے ملک کی عزت وقار اور دفاع اور خزانے تمام گروی رکھ رہے ہیں۔ ایک ایکسٹینشن اور مال و عیش یہ ہیں ان کا سامان زندگی اور ملک کی بد قسمتی کہ یہ غدار بندوق کی نوک پر ملک کی قسمت کا فیصلہ کر رہے ہیں ۔ اس سرکاری ملازم کو کس نے اختیار دیا ہے ہر قسم کی فیصلہ سازی کا-