موجودہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں خسارہ کتنے ہزار ارب ہوگیا؟

khas1121.jpg


موجودہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مالی خسارہ 3 ہزار 165 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق صوبوں کو ڈھائی ہزار ارب جاری کئے گئے، جب کہ اس عرصے میں خالص آمدنی 2 ہزار 782 ارب روپے رہی۔

سماء نیوز کا دعویٰ ہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق قرضوں پر سود کی مد میں 2ہزار 118 ارب روپے خرچ کئے گئے، جب کہ 4ہزار 383 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔

جاری اعداد و شمار کے مطابق نان ٹیکس ریونیو 982 ارب 70 کروڑ رہی۔ اس دوران 9 ماہ میں 125 ارب 56 کروڑ روپے کی پیٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق دفاع پر 881 ارب 88 کروڑ روپے خرچ ہوئے اور 9 ماہ کے دوران حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر 452 ارب خرچ کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب وفاق نے سبسڈیز کی مد میں نو ماہ کے دوران 575 ارب سے زائد روپے خرچ کئے ہیں۔

دوسری جانب عالمی بینک نے کہاہے کہ سخت زری اقدامات اورمضبوط افراط زرکی وجہ سے رواں مالی سال میں2021-22 مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) میں نمو4.3فیصدجبکہ آئندہ مالی سال 2022-23میں 4فیصد اورمالی سال 2023-24میں 4.2 فیصدتک رہنے کاامکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق افراط زرمیں 10.7 فیصدکی شرح سے اوسط اضافہ کاتخمینہ ہے۔
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
khas1121.jpg


موجودہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مالی خسارہ 3 ہزار 165 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق صوبوں کو ڈھائی ہزار ارب جاری کئے گئے، جب کہ اس عرصے میں خالص آمدنی 2 ہزار 782 ارب روپے رہی۔

سماء نیوز کا دعویٰ ہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق قرضوں پر سود کی مد میں 2ہزار 118 ارب روپے خرچ کئے گئے، جب کہ 4ہزار 383 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔

جاری اعداد و شمار کے مطابق نان ٹیکس ریونیو 982 ارب 70 کروڑ رہی۔ اس دوران 9 ماہ میں 125 ارب 56 کروڑ روپے کی پیٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق دفاع پر 881 ارب 88 کروڑ روپے خرچ ہوئے اور 9 ماہ کے دوران حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر 452 ارب خرچ کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب وفاق نے سبسڈیز کی مد میں نو ماہ کے دوران 575 ارب سے زائد روپے خرچ کئے ہیں۔

دوسری جانب عالمی بینک نے کہاہے کہ سخت زری اقدامات اورمضبوط افراط زرکی وجہ سے رواں مالی سال میں2021-22 مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) میں نمو4.3فیصدجبکہ آئندہ مالی سال 2022-23میں 4فیصد اورمالی سال 2023-24میں 4.2 فیصدتک رہنے کاامکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق افراط زرمیں 10.7 فیصدکی شرح سے اوسط اضافہ کاتخمینہ ہے۔
غلط فگرز ہیں آج کا سابق وزیر خزانہ کا انٹرویو ارشد شریف کے ساتھ دیکھ لیں
 

Back
Top