
موجودہ خارجہ صورتحال اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو روس کا دورہ کرنا چاہیے یا نہیں، اس سوال پر سینئر تجزیہ کاروں کی رائے سامنے آگئی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام "رپورٹ کارڈ " تجزیہ کاروں سے یہ سوال پوچھا گیا جس کے جواب میں سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ یہ عجلت میں فائنل ہونے والا ایک دورہ ہے جس کے مقاصد کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آسکی ہیں، تاہم ایک چیز جو نظر آرہی ہے وہ یہ ہے کہ حکومت یہ تاثر دینا چاہ رہی ہے کہ دنیا کی بڑی طاقتوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑھائیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے دورہ کی درخواست دی گئی جسے روس نے قبول کرتے ہوئے آپ کو بلالیا کہ آپ آجائیں، چار دنوں کے دورے کو اب 2 دنوں تک مختصر کرلیا گیا ہے ، اب حکومت اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی۔
حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ لیاقت علی خان کے دور میں ایسا ہوا تھا کہ دورہ روس طے تھا جب امریکہ نے طلب کرلیا ، روس کے ساتھ ہمارے تعلقات میں کشیدگی وہیں سے شروع ہوگئی تھی، روس کےساتھ آپ کی تجارت کچھ بھی نہیں ہے اس کے مقابلے میں جو آپ یوکرین سے 1990 سے کرتے آرہے ہیں جس میں زیادہ حصہ آپ کی ڈیفنس امپورٹس کا ہے۔
انہوں نے وزارت خارجہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب وزیراعظم کے دورہ کی تیاری شروع کی گئی تو یوکرین کا معاملہ کھڑا ہوچکا تھا، انہیں اس وقت یہ نظر نہیں آیا کہ پورے خطے پر اس کے اثرات مرتب ہوں گے، تیل کی قیمتوں کا معاملہ ہے۔
پروگرام میں شریک تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ اس وقت یہ گفتگو نامناسب ہے، کیا پدی کیا پدی کا شوربہ، ہماری اوقات اور حیثیت کیا ہے، وزیراعظم دورہ کرلیں گے تو کیا ہوجائے گا اور نہیں بھی کریں گے تو کیا ہوگا؟ ہم کسی کھاتے میں بھی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک میں آپ نےہمارے اوقات اور ہماری حیثیت دیکھی ہے؟ باتیں کرنا ، بھاشن کرنا آسان ہیں، یہ وزیراعظم امریکی ایران، سعودیہ عرب ایران دوستیاں کروانے نکلے تھے، مہاتریر محمد کے ساتھ مل کر اسلامی بلاک بنانے نکلے تھے، وزیراعظم کشمیر کے سفیر تھے، آخری بار ان کے منہ سے کب آپ نے کشمیر کا نام سنا؟
ارشادبھٹی نے کہا کہ چار سال اس حکومت کی خارجہ کارکردگی یہ ہے کہ امریکی صدر بائیڈن نے ہمیں فون نہیں کیا، مودی نے ہمارا فون نہیں سنا، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے ہماری بات نہیں مانی اور سب سے اہم ہمارے وزارت خارجہ وزیراعظم کی اپنی نظر میں ٹاپ 10 میں بھی نہیں آتی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12pmikrussianizabhatti.jpg