
اتحادی حکومت نے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے مِنی بجٹ کی شکل میں 30 ارب کے نئے ٹیکس لگا کر عوام کو مزید نچوڑنے کی تیاری کر لی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے شہباز حکومت کی پھرتیاں جاری ہے حکومت مِنی بجٹ کی مدد سے مزید پیسہ اکٹھا کرے گی۔
وفاقی حکومت نے منی بجٹ کی شکل میں30 ارب روپے کے نئے ٹیکس لانے کی تیاری کرلی ہے، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل منی بل لائے جانے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 30ارب کے اضافی ٹیکس کیلئے رواں ماہ آرڈیننس لایا جائے گا، جب کہ ایف بی آر نے بھی 30ارب روپے اضافی ٹیکس اکٹھے کرنے کے اقدمات کر لئے۔
وزارت خزانہ نے پی ایس او کو ادائیگی کیلئے ایف بی آر کو ٹیکس اقدامات کی ہدایت کی تھی، ایف بی آر نے کہا ہے کہ چھوٹے دکانداروں کو بجلی کے بلوں پر ٹیکس ریلیف دیا جائے گا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ٹیکس چھوٹ دینے سے جو گیپ پیدا ہو گا اس گیپ پورا کرنے کیلئے مزید ٹیکسز عائد کیے جائیں گے جن کا مقصد آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل خزانے میں پیسہ لانا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mifthan1i1i1.jpg