
سینئر تجزیہ کار محمد مالک نے انکشاف کیا ہے کہ سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے ایک موقع پر کہا تھا کہ آپ کشمیر میں مداخلت نہ کریں، ہم بلوچستان میں نہیں کریں گے
سینئر صحافی محمد مالک نے ایک پروگرام میں انکشاف کیا کہ سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں پاکستانی حکام سے ایک اہم ملاقات کے دوران بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا اعتراف کیا تھا۔
محمد مالک نے کہا کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کی ایک عوامی تقریر میں واضح طور پر کہا تھا کہ بھارت پاکستان کو بلوچستان میں سبق سکھائے گا۔
محمد مالک نے بتایا کہ وہ اس وقت شرم الشیخ میں موجود تھے جب اُس وقت کے پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی وہاں گئے، یوسف رضا گیلانی اور منموہن سنگھ کے درمیان ملاقات کا جب مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا، تو اُس میں واضح طور پر لکھا تھا کہ اگر پاکستان کشمیر میں کچھ نہیں کرے گا تو بھارت بلوچستان میں دخل اندازی نہیں کرے گا،"
انہوں نے مزید بتایا کہ "اس اعلامیے سے صاف ظاہر تھا کہ بھارت نے بلوچستان میں مداخلت کا اعتراف کر لیا ہے۔ جب ہم اعلامیہ کے بعد باہر کھڑے تھے، تو ہم نے ایک دوسرے سے کہا، یہ بلوچستان ہے، یہ بہت بڑی بات ہے۔"
محمد مالک کے مطابق بھارتی میڈیا نے منموہن سنگھ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور سوال اٹھایا کہ "آپ نے بلوچستان کے حوالے سے یہ اعتراف کیسے کرلیا، مگر افسوس کہ ہم نے کبھی دنیا کو یہ باتیں نہیں بتائیں۔ شرم الشیخ میں دو وزرائے اعظم نے بیٹھ کر یہ مانا کہ بھارت بلوچستان میں کارروائیاں کر رہا ہے۔"
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، وہاں مسلمان دونوں جانب موجود ہیں، اس پر کچھ حد تک بحث کی جا سکتی ہے۔ مگر بلوچستان میں بھارت کی مداخلت کی کوئی اخلاقی یا قانونی بنیاد موجود نہیں۔ "اس ملاقات کا باضابطہ ریکارڈ موجود ہے، لیکن ہم نے اسے کبھی عالمی سطح پر اجاگر نہیں کیا،" مالک نے کہا۔
انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ "جو سخت سفارت کاری ہمیں کرنی چاہیے تھی، وہ ہم نہیں کر سکے۔"