
رواں مالی سال کے دوران ملک میں گھوڑوں، خچروں اور اونٹوں کی تعداد میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں دیکھی گئی: سروے
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی طرف سے قومی اقتصادی سروے برائے مالی سال 23-2022 پیش کردیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان کی گزشتہ مالی سال کیلئے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو 0.29 فیصد رہی اور 5 فیصد کا ہدف بڑے مارجن سے حاصل نہیں ہو سکا۔
اقتصادی سروے کے مطابق ملک کا صنعتی شعبہ سب سے زیادہ متاثرہوا جو 3فیصد تک سکڑا۔ جولائی 2022ء سے مئی 2023ء تک مہنگائی 28.2 فیصد رہی جو گزشتہ سال اسی مدت میں 11 فیصد تھی۔
اقتصادی سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں روں مالی سال کے دوران گدھوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں گدھوں کی تعداد 57 لاکھ تھی جو اب بڑھ کر 58 لاکھ تک ہو چکی ہے۔ رواں مالی سال کے دوران مویشیوں کی تعداد میں بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں مویشیوں کی تعداد 5 کروڑ 34 لاکھ تھی جو 21 لاکھ کے اضافے سے 5 کروڑ 55 لاکھ ہو چکی ہے۔
سروے کے مطابق رواں مالی سال کے دوران بھینسوں کی تعداد میں 13 لاکھ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ مالی سال میں ملک بھر میں بھینسوں کی مجموعی تعداد 4 کروڑ 37 لاکھ ریکارڈ کی گئی تھی جو اب 4 کروڑ 50 لاکھ ہو چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملک میں گھوڑوں، خچروں اور اونٹوں کی تعداد میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے مالی سال 2023ء کیلئے مہنگائی کا ہدف 11.5 فیصد رکھا گیا تھا لیکن روپے کی قدر میں کمی اور درآمدات کی قیمت میں اضافے کے باعث ہم اپنا ہدف حاصل نہیں کر سکے۔ جب میں نے وزارت سنبھالی تو ڈالر نیچے آنا تھا لیکن کچھ خفیہ ہاتھوں کی وجہ سے میرے واشنگٹن جانے پر رحجان پلٹ گیا، ڈالرز اس وقت بھی اصل قیمت سے مہنگا ہے۔
محمد اسحق ڈار کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اپنی رقم ڈالرز اور سونے میں محفوظ نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس کا فائدہ نہیں ہو گا۔ ہماری کرنسی مصنوعی وجوہات کے باعث انڈرویلیو ہے لیکن اللہ نے چاہا تو جلد صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ ہماری حکومت ذمہ داریاں نہ سنبھالی تو پتہ نہیں ملک اس وقت کہاں کھڑا ہوتا، ریونیوکلیکشن کا بڑا حصہ قرضوں پر سود کی ادائیگی میں جا رہا ہے، ملک میں معاشی استحکام لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔