ملک اسحاق ایک کٹھ پتلی اصل کردار سیاسی

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
رانا ثناء اللہ کے علاوہ ن لیگ کے کس بندے کا تعلق تھا ملک اسحاقے سے ؟ ثبوت کے ساتھ جواب دینا ہے ، بھاگنا نہیں ، 1997 سے 2012 تک تو وہ جیل میں تھا ۔۔بات یہ ہے کہ جن لوگوں کو ہر وقت اقتدار سنبھالنے کی دعوتیں دیتے ہو ،اور ملک میں ہر اچھے کام کا کریڈٹ بھی انہی کے کھاتے میں ڈال دیتے ہو یہ کردار انہی کے پیدا کئے ہو ئے ہیں ، کسی ایک سیاست دان نے مقامی سطح پر ایسے کسی مجرم سے سیاسی فائدہ لینے کے لئے تھوڑا بہت یواز کیا ہو تو اور بات ہے مگر پوری قیادت پہ بہتان باندھ دینا ،بغیر ثبوت کے ، انتہائی غلط اور قابل مذمت ہے ، شرم آنی چاہیئے تم لوگوں کو ، اس تکفیری کو واصل جہنم کرنے والوں کی دو لفظوں میں تعریف نہیں کر سکتے نہ کرو مگر جھوٹے الزام تو نہ لگا وء
یہ درست ہے کہ انکے ساتھ حکمرانوں کا دوستانہ نہیں تھا لیکن انکے خوف سے ایک تعلق ضرور تھا ،یہی خوف رانا ثنا کو ان سے دوستی پر مجبور کر رہا تھا ،امید ہے کہ اب یہ خوف دور ہو گیا ہوگا ، شہباز کا بیان بھی آچکا ہے اسلئے الزامات ختم ہونے چاہییں
لشکر جھنگوی کے سٹی لیول پر تمام دفاتر پنجاب میں کھلے ہیں انکے مدرسے اور سٹی لیول پر عہدیدار بھی برقرار ہیں ،میرے نزدیک انکو پکڑنا ابھی سے شروع کر دیں تو بہتر ہے ورنہ پھر تازہ واقع کے ثمرات بھی کڑوے ہو جائیں گے اور لشکر جھنگوی کے سپانسرز اسے فنڈز دے کر حکومت کے خلاف کھڑا کر دیں گے
یہ اچھا موقع ہے اس جماعت کو صرف کاغذوں میں بین نہیں بلکہ حقیتا ختم کر دیا جاۓ اسکے بعد باقی پارٹیوں کو بھی ختم کر دیا جاۓ تو جمہوریت کا فائدہ ہے
 
Last edited:
آپ کی بات درست ہے ، ہمارے کچھ دوست سیاسی مخاصمت کی وجہ سے غیر حقیقی الزامات لگا کر خواہ مخواہ میں اپنی دل کی بھڑاس نکالتے رہتے ہیں ۔ آپ نے ان طالموں کی بیخ کنی کے لئے جو تجویز کیا ہے اس پہ فوری عمل ہو نا چاہیئے ۔ لشکر جھنگوی سمیت تمام تکفیری اور دہشت گرد گروپوں کے خاتمے کے لئے جنگی بنیادوں پہ کا روائیاں فوری شروع کی جا نی چاہیئں۔

یہ درست ہے کہ انکے ساتھ حکمرانوں کا دوستانہ نہیں تھا لیکن انکے خوف سے ایک تعلق ضرور تھا ،یہی خوف رانا ثنا سے دوستی پر مجبور کر رہا تھا ،امید ہے کہ اب یہ خوف دور ہو گیا ہوگا ، شہباز کا بیان بھی آچکا ہے اسلئے الزامات ختم ہونے چاہییں
لشکر جھنگوی کے سٹی لیول پر تمام دفاتر پنجاب میں کھلے ہیں انکے مدرسے اور سٹی لیول پر عہدیدار بھی برقرار ہیں ،میرے نزدیک انکو پکڑنا ابھی سے شروع کر دیں تو بہتر ہے ورنہ پھر تازہ واقع کے ثمرات بھی کڑوے ہو جائیں گے اور لشکر جھنگوی کے سپانسرز اسے فنڈز دے کر حکومت کے خلاف کھڑا کر دیں گے
یہ اچھا موقع ہے اس جماعت کو صرف کاغذوں میں بین نہیں بلکہ حقیتا ختم کر دیا جاۓ اسکے بعد باقی پارٹیوں کو بھی ختم کر دیا جاۓ تو جمہوریت کا فائدہ ہے
 
Last edited:

dangerous tears

Senator (1k+ posts)

یہ درست ہے کہ انکے ساتھ حکمرانوں کا دوستانہ نہیں تھا لیکن انکے خوف سے ایک تعلق ضرور تھا ،یہی خوف رانا ثنا سے دوستی پر مجبور کر رہا تھا ،امید ہے کہ اب یہ خوف دور ہو گیا ہوگا ، شہباز کا بیان بھی آچکا ہے اسلئے الزامات ختم ہونے چاہییں
لشکر جھنگوی کے سٹی لیول پر تمام دفاتر پنجاب میں کھلے ہیں انکے مدرسے اور سٹی لیول پر عہدیدار بھی برقرار ہیں ،میرے نزدیک انکو پکڑنا ابھی سے شروع کر دیں تو بہتر ہے ورنہ پھر تازہ واقع کے ثمرات بھی کڑوے ہو جائیں گے اور لشکر جھنگوی کے سپانسرز اسے فنڈز دے کر حکومت کے خلاف کھڑا کر دیں گے
یہ اچھا موقع ہے اس جماعت کو صرف کاغذوں میں بین نہیں بلکہ حقیتا ختم کر دیا جاۓ اسکے بعد باقی پارٹیوں کو بھی ختم کر دیا جاۓ تو جمہوریت کا فائدہ ہے

حکومت کے ڈر کا تو یہ عالم ہے کے کچھ عرصے پہلے جب پرویز رشید نے مدارس کو
جہالت کی فیکٹریاں قرار دیا تھا تو ان کے خلاف مرتد واجب القتل کے فتوے کے بینر اسلام آباد میں لگ گئے تھے
حکومت نے بجائے فتوی فیکٹری کے خلاف کاروائی کرنے کے
اپنے وزیر سے ہی معافیاں منگوا دی
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)

حکومت کے ڈر کا تو یہ عالم ہے کے کچھ عرصے پہلے جب پرویز رشید نے مدارس کو
جہالت کی فیکٹریاں قرار دیا تھا تو ان کے خلاف مرتد واجب القتل کے فتوے کے بینر اسلام آباد میں لگ گئے تھے
حکومت نے بجائے فتوی فیکٹری کے خلاف کاروائی کرنے کے
اپنے وزیر سے ہی معافیاں منگوا دی
now situation is much better than before, malik ishaq was a symbol of fear.
 

dangerous tears

Senator (1k+ posts)
now situation is much better than before, malik ishaq was a symbol of fear.

بہتر
ابھی کل ہی تو ملا عمر کی غائیبانہ نماز جنازہ لشکر طیبہ والوں نے پڑھائی ہے
اور اسلام آباد میں ملا عمر کے بینر لگے ہوئے ہیں
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)

بہتر
ابھی کل ہی تو ملا عمر کی غائیبانہ نماز جنازہ لشکر طیبہ والوں نے پڑھائی ہے
اور اسلام آباد میں ملا عمر کے بینر لگے ہوئے ہیں
افغانستان کے معاملے میں چند جرنیل ابھی تک حماقت سے کام لے رہے ہیں انکے اشوز میں دخل اندازی پہلے بھی مہنگی پڑی تھی آئندہ بھی پڑے گی اور لشکر طیبہ ایکدن انہیں خود اپنے ہاتھ سے ختم کرنا پڑے گا
 

Back
Top