ملکی تجارتی خسارہ 35 ارب ڈالر ہو گیا، جون تک 50ارب ڈالر ہو سکتا ہے

tradei1121.jpg


پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 35ارب ڈالر ہو گیا، رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک یہ بڑھ کر 50 ارب ڈالرتک جانے کا خدشہ ہے۔

خبررساں ادارے جنگ کے مطابق لگژری اشیا کی درآمد پر فوری پابندی لگانے کی ضرورت ہے، کیونکہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 12ارب ڈالر سے کم ہو گئے.

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق نومنتخب حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ روپے کی گرتی ہوئی قدر، زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر، تجارتی خسارے، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قرضوں کو روکنے میں مدد کیلئے امپورٹ کمپریشن پالیسی اپنائے۔

تحریک انصاف کی حکومت میں اقتصادی مشیر کی ذمہ داریاں نبھانے والے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈین ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا ہے کہ یہ خسارہ اسی طرح بڑھتا رہا تو یہ صورتحال برقرار رہنے کی صورت میں اب تک کی بلند ترین سطح ہو گی۔

دوسری جانب وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملک کو معاشی لحاظ سے مستحکم بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھانے جا رہی ہے۔

وزیرِاعظم نے پریشان کن معاشی اعشاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ہر صورت عام آدمی کی معاشی حالت بہتر کرنے کیلئے اقدمات اٹھائے جائیں۔

شہباز شریف نے ملکی مجموعی معاشی صورتحال کی بہتری کے ساتھ ساتھ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا حکم دیا۔
 

Hassan Bhatti.

Politcal Worker (100+ posts)
پہلی گزارش تو یہ ہے کہ ملک کا ذخائر 12ارب ڈالر نہیں بلکہ 22 ارب ڈالر ہیں جس میں موجودہ لکیوڈی 18 ارب ڈالر ہے جبکہ چین پاکستان کو جنون بجٹ کے قریب باقی ماندہ تین ارب ڈالر بھی دے گا۔ دوسری گزارش یہ ہے کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ عیاشی کے سامان پر نہیں خرچ ہوتا، اس پر تحریک انصاف کی حکومت پہلے ہی بہت ڈیوٹی لگا چکی ہے۔ اگر پاکستان کی برآمداد دیکھی جائیں تو اس میں تیل اور گیس کی درآمد ہے، بد قسمتی سے پچھلے پندرہ سالوں میں گیس کے نئے ذخائر دریافت نہیں ہوئے، بجلی کا تمام انحصار گیس، تیل اور کوئلے پر رکھ دیا گیا اور ہم نے ڈیم نہیں بنائے تو پہلا برآمدی بل تو پاکستان کو یہ پڑتا ہے جو سیدھا سیدھا بیس بلین ڈالر کے قریب بنتا ہے۔ دوسرا مشینری ہے جو سی پیک کی وجہ سے ہے جس میں میڑو بسیں بھی شامل ہیں اور ملڑی ہارڈ ویر بھی۔ تیسرے نمبر پر پاکستان کھانے کا تیل باہر سے منگواتا ہے تو تقریبا سارا ہی درآمد ہوتا ہے۔ چوتھا پاکستان کوٹن منگواتا ہے مگر اس میں فکر کی کوئی بات نہیں کیونکہ یہ خام مال نیٹ ویر، کپڑا اور دیگر ٹیکسٹائل درآمدات کی صورت میں پاکستان کو زیادہ زر مبادلہ دیتا ہے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
tradei1121.jpg


پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 35ارب ڈالر ہو گیا، رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک یہ بڑھ کر 50 ارب ڈالرتک جانے کا خدشہ ہے۔

خبررساں ادارے جنگ کے مطابق لگژری اشیا کی درآمد پر فوری پابندی لگانے کی ضرورت ہے، کیونکہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 12ارب ڈالر سے کم ہو گئے.

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق نومنتخب حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ روپے کی گرتی ہوئی قدر، زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر، تجارتی خسارے، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قرضوں کو روکنے میں مدد کیلئے امپورٹ کمپریشن پالیسی اپنائے۔

تحریک انصاف کی حکومت میں اقتصادی مشیر کی ذمہ داریاں نبھانے والے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈین ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا ہے کہ یہ خسارہ اسی طرح بڑھتا رہا تو یہ صورتحال برقرار رہنے کی صورت میں اب تک کی بلند ترین سطح ہو گی۔

دوسری جانب وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملک کو معاشی لحاظ سے مستحکم بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھانے جا رہی ہے۔

وزیرِاعظم نے پریشان کن معاشی اعشاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ہر صورت عام آدمی کی معاشی حالت بہتر کرنے کیلئے اقدمات اٹھائے جائیں۔

شہباز شریف نے ملکی مجموعی معاشی صورتحال کی بہتری کے ساتھ ساتھ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا حکم دیا۔

PMLN is known to ruin economy not to stabilize it. They don't have the spine to take bold decisions because if they do then it will hurt their political stature even further and such a situation will ultimately damage the economy.
 

Back
Top