ملازم کی ضمانت ناقابل قبول،عدالت نے عمران خان کے مچلکے مسترد کر دیے

16imrankhanashshhshhshs.jpg

کل کو اگر عمران خان عدالت میں پیش نہ ہوئے تو کیا تم ذمہ داری لو گے؟: عدالت کا استفسار

9 مئی (یوم سیاہ) کے دن کور کمانڈر ہائوس لاہور (جناح ہائوس) اور عسکری ٹاور حملہ کیس سمیت 3 مقدموں کی آج انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی طرف سے ان کے گھر کا خاکروب شیروز ضمانتی بن کر عدالت میں پیش ہو گیا۔

عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران خاکروب شیروز کے عمران خان کے ضمانتی بن کر پیش ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔


ذرائع کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے ضمانتی ان کے گھر کے خاکروب شیروزنے کہا کہ عدالت کی طرف سے ضمانتی مچلکوں کی جو رقم طلب کی گئی ہے وہ نقد دینے کو تیار ہیں۔ عدالت نے ضمانتی شیروز سے استفسار کرتے ہوئے پوچھا کہ تم کرتے کیا ہو؟ جس پر ضمانتی شیروز نے عدالت کو جواب دیا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے گھر پر خاکروب ہوں۔

عدالت نے ضمانتی شیروز سے استفسار کیا کہ یہ مچلکے میں کیسے منظور کر لوں؟ کل کو اگر عمران خان عدالت میں پیش نہ ہوئے تو کیا تم ذمہ داری لو گے؟ عمران خان کی ذمہ داری لینے کے سوال پر ضمانتی خاموش ہو گیا، ضمانتی شیروز کے ذمہ داری نہ اٹھانے پر عمران خان کے ضمانتی مچلکے مسترد کر دیئے گئے۔ عدالت کی طرف سے عمران خان کو 3 مقدموں میں ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو ان کے خلاف کور کمانڈر ہائوس لاہور (جناح ہائوس) اور عسکری ٹاور حملہ کیس سمیت 3 مقدموں میں ضمانت کے لیے ایک، ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔ ضمانتی شیروز 96/23 سرور روڈ، 1271/23 گلبرگ اور 768/23 شادمان کے تھانوں میں درج مقدمات کیلئے ضمانتی مچلکے جمع کروانے آیا تھا۔