jani1
Chief Minister (5k+ posts)
کیا واقعی یہ عورت اب اپنا معاملہ اللّٰہ کے حوالے کرنے لگی ہے۔۔ کیا واقعی اس نے حرام سے توبہ کرلی ہے، اور اب اللّٰہ کی مخلوق کے حقوق کو سمجھ بیٹھی ہے، اور جو مال ہڑپ لیا ہے اسے واپس کرنے جارہی ہے۔۔اگر ایسا نہیں۔ تو اسے اور اس کے ٹبر کو چاہیئے کہ توبہ کرے، اور اللّٰہ کا نام اپنے مکروہ کاموں میں لینے سے پہلے ہزار بار سوچے۔۔ کہ اس کی لاٹھی بے آواز ہے۔۔ وہ غفور و رحیم ہے مگر ظالموں کے لیئے قہار بھی۔۔
جو لوگ اللّٰہ کے حوالے اپنا معاملہ کرتے ہیں انکی نشانیاں جگہ جگہ قرآن میں پائی جاتی ہیں، کیا اس عورت میں کوئی ایک بھی خوبی ان لوگوں کی پائی جاتی ہے، ؟
منررجہ ذیل آیات میں ہی پڑھ لیں۔۔،
اور خوشخبری سنائیں ان صبر کرنے والوں کو ، جن پر کبھی مصیبت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں ! ہم تو اللّٰہ کے ہیں اور ہمیں اسی کی طرف لوٹنا ہے ۔
انہیں خوش خبری دے دو ان پر ان کے رب کی طرف سے بڑی عنایات ہوں گی، اُس کی رحمت اُن پر سایہ کرے گی اور ایسے ہی لوگ راست رَو ہیں
بقرہ : 157- 156
باپ (یعقوب-علیہ-السلام) نے یہ داستان سن کر کہا "دراصل تمہارے نفس نے تمہارے لیے ایک اور بڑی بات کو سہل بنا دیا ،اچھا اس پر بھی صبر کروں گا اور بخوبی کروں گا ، کیا بعید ہے کہ اللّٰہ ان سب کو مجھ سے لا ملا ئے، وہ سب کچھ جانتا ہے اور اس کے سب کام حکمت پر مبنی ہیں"
یوسف: 83
،آج جو کچھ میں کہہ رہا ہوں، عنقریب وہ وقت آئے گا جب تم اُسے یاد کرو گے اور اپنا معاملہ میں اللہ کے سپرد کرتا ہوں، وہ اپنے بندوں کا نگہبان ہے"
آخرکار اُن لوگوں نے جو بری سے بری چالیں اُس مومن کے خلاف چلیں، اللہ نے اُن سب سے اُس کو بچا لیا، اور فرعون کے ساتھی خود بدترین عذاب کے پھیر میں آ گئے
غافر: 45 44
اس اوپر کی آیت میں تو جیسے مریم صفدر کو آئٗینہ دکھایا گیا ہو، ۔۔۔ اپنے معاملےکو اللہ کے حوالے کرنے والا مومن ہے، نہ کہ چالیں چلنے والا ۔۔۔
سبحان اللّٰہ۔۔۔