
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 2 جونیئر ججز کو سپریم کورٹ لانے کے لیے ووٹ دینے پر قوم سے معافی مانگ لی۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ مانتا ہوں میں نے ووٹ دیا مجھے یہ ووٹ نہیں دیناچاہیے تھا، مجھے اصول کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیےتھا۔میں بطور بار کونسل اور نمائندہ قانون کبھی اس کے حق میں نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم سے معذرت خواہ ہوں اس وقت کھڑے ہونے کا وقت تھا، حکومت کو بھی کھڑا ہونا چاہیے تھا۔
مطیع اللہ جان نے اعظم نذیر تارڑ کی معافی مسترد کردی اور کہا کہ اصول پر استعفی دیا نہیں اور لاہور عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں اسٹیبلشمنٹ کیخلاف نعرے لگنے پر ڈنڈے کے سائے میں استعفی دے دیا۔
https://twitter.com/x/status/1646466067592536065
مطیع اللہ جان نے مزید کہا کہ جب ڈنڈا ریٹائر ہو گیا تو استعفی واپس لیکر کر واپس آ گئے، اب شھباز شریف صاحب کو جونئیر ججوں کی تقرری پر معافی مانگنی چاہئیے۔
اس سے قبل فوادچوہدری نے رردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پوری دنیا میں ججوں کی تعیناتیاں میرٹ پر ہوتی ہیں یہاں نئی منطق ہے کہ کوئ قابل ہے یا نہیں سینئر ہے تو لگا دو۔۔میرٹ کے خلاف تعیناتیاں تباہ کن ہیں پوری دنیا میں بہترین لوگ سپریم کورٹ میں لگائے جاتے ہیں، اس وقت پاکستان کے بہترین جج سپریم کورٹ میں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1646407581559078913
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/apologyaashaha.jpg