
پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے عوامی جلسوں میں معزز ججوں کے خلاف زبانی حملوں پر توہین عدالت کارروائی کیلیے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا گیا۔
خط سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان کی جانب سے تحریر کیا گیا، جس میں عدالت کی ساکھ، تکریم اور معزز ججز کے وقار کے تحفظ کیلیے کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
انور منصور خان کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا میں 23 فروری کو مریم نواز کی سرگودھا میں کی گئی گفتگو سے چیف جسٹس کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں، ن لیگی رہنما نے سرگودھا جلسے میں سپریم کورٹ، معزز ججز کیخلاف گفتگو کی اور عوام کو اکسایا۔ انہوں نے بغیر ثبوت معزز ججز اور سپریم کورٹ پر الزامات لگائے۔
https://twitter.com/x/status/1630457357397286912
سابق اٹارنی جنرل نے مزید لکھا مریم نواز نے انتخابات کے معاملے پر سوموٹو کیس کے بینچ ارکان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظاہر نقوی پاناما کیس میں بینچ کا حصہ رہے ہیں۔ بغیر ٹھوس ثبوت عدلیہ کیخلاف اس قسم کی زبان استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ شدید تنقید کوعدلیہ کی آزادی اور انصاف کے نظام پر حملہ تصور کیا جاتا ہے۔ دونوں معزز جج صاحبان پر تنقید کا مقصد انصاف پر اثر انداز ہونا اور رکاوٹ ڈالنا تھا۔
سابق اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کے نام اپنے خط میں مطالبہ کیا مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے، امید ہے معزز عدالت حقائق دیکھ کر آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی عزت کومدنظر رکھ کر کارروائی کرے گی۔
سابق اٹارنی جنرل انور منصور نےمریم نواز کیخلاف خط چیف جسٹس کو لکھ دیامریم نواز نے سرگودھا جلسے میں سپریم کورٹ ججز کیخلاف گفتگو کی اور عوام کو اکسایا،بغیر ثبوت کے ججز،سپریم کورٹ پر الزامات لگائے،چیف جسٹس سے عدالت کی ساکھ،تکریم اور ججز کے وقار کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کی استدعا کردی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/maryaahsha.jpg