
پیپلزپارٹی کے رہنما اور معروف قانون دان اعتزازاحسن نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ مریم نواز کا ویڈیو لیک کرنے سے متعلق دیا گیا بیان اور دھمکی اصل فیک نیوز ہے۔ یہ جعلی اور بنائی گئی ویڈیوز سے لوگوں کو بلیک میل کرتے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو اگر درست ہوتی تو یہ عدالت میں ثبوت کے طور پر پیش کر سکتے تھے جس سے ایک ہی پیشی پر نوازشریف بری ہو سکتے تھے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
پیکا قوانین سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیک نیوز سے متعلق سوال پوچھنے والے جان لیں یہ ایک حقیقت ہے اور ایک بڑی جماعت نے اسے بطور ہتھیار استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے گلگت کے سابق چیف جج سے متعلق چلنے والی خبروں اور بیان حلفی کو بھی فیک نیوز قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک عام صحافی پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہونا چاہیے۔ فیک نیوز اور غلط خبر میں فرق ہے، پیکا قانون کو صحیح زاویے سے نہ دیکھا گیا تو اس کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔ پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ پیکا قانون تو ٹھیک ہےتاہم صحافی کو تحفظ ملنا چاہیے، صحافی غلطی بھی کرسکتا ہے، فیک نیوز میں جھوٹی خبر بنانے کی نیت ہونی چاہیے، حکومت کی نیت لگتی ہے کہ یہ قانون مخالفین کو دبانے کے لیے ہے۔
دوسری جانب سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا اپوزیشن ارادہ کر لے تو اکثریت بن جائے گی، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں سچے دل کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ نہیں ہیں تاہم ان کا اپنے پارٹی رہنما کو مشورہ ہے کہ ان پر اعتبار نہ کریں۔
Last edited: