مردوں کو گنجا کہنے پر اب ہراسانی کا کیس ہوگا : برطانوی عدالت کا فیصلہ

Calling-Men-Bald.jpg


برطانیہ کی ایک عدالت نے مَردوں کو گنجا کہنے پر کیس بنانے کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ایک برطانوی شہری کی درخواست پر مقدمے کا فیصلہ دیا۔

دنیا بھر میں مرد وخواتین دونوں کو گنج پن کی شکایت ہوتی ہے، لیکن مرد حضرات میں یہ بیماری زیادہ پائی جاتی اور وہ اپنے بال مکمل سر یا سامنے کے کچھ حصے سے کھو دیتے ہیں، جنہیں پھر اپنے دوستوں اور ملنے والوں کی کمیونٹی میں مزاق اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


مگر اب ان مرد حضرات کی مدد کے لیے برطانوی عدالت سامنے آ گئی ہے، عالمی جریدے بلوم برگ کے مطابق برطانوی ملازمین کے ٹریبونل نے فیصلہ دیا ہے کہ مردوں کیلئے لفظ "گنج" استعمال کرنا جنس سے متعلق اور امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔

برطانوی عدالت نے فیصلہ 64 سالہ ٹونی فن جو پیشے کے اعتبار سے الیکٹریشن ہے کی درخواست پر دیا ہے۔ درخواست گزار برطانوی شہری نے یارکشائر میں مقیم ایک کمپنی میں کام کرنے والے اپنے ساتھی کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔


ٹونی فن کا کہنا تھا کہ انہیں کام کے اوقات میں گنجے پن کا طعنہ دیا گیا جس سے ان کی تضحیک ہوئی۔ جس پر اس نے زچ ہو کر عدالت سے رجوع کیا۔

فن کے جنسی ہراسانی کے دعوے کو درست مانتے ہوئے ٹربیونل نے یہ بھی قرار دیا کہ انہیں 24سال کی ملازمت کے بعد غیر منصفانہ طریقے سے عہدے سے ہٹایا گیا۔
 
Last edited by a moderator:

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
یعنی گنجوں کو لاہور کے بعد لندن کے کھوٹے سے بھی ریلیف۔
اب نہ تو انہیں بال لگانے کی فکر رہے گی، نہ وگ۔۔
 

TruthWillOut

Senator (1k+ posts)
In ganjon per to aisa bura waqt he ke inka ser koi baal qabool nahin kerta , jo bhi lagwatay hen jhar jatay hen.
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
ادھر لندن میں زیادہ تر یوتھئیے زکوۃ لیتے ہیں اس لئے برطانوی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے کا کوی چانس نہیں
 

Complete Sense

Minister (2k+ posts)
Calling-Men-Bald.jpg


برطانیہ کی ایک عدالت نے مَردوں کو گنجا کہنے پر کیس بنانے کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ایک برطانوی شہری کی درخواست پر مقدمے کا فیصلہ دیا۔

دنیا بھر میں مرد وخواتین دونوں کو گنج پن کی شکایت ہوتی ہے، لیکن مرد حضرات میں یہ بیماری زیادہ پائی جاتی اور وہ اپنے بال مکمل سر یا سامنے کے کچھ حصے سے کھو دیتے ہیں، جنہیں پھر اپنے دوستوں اور ملنے والوں کی کمیونٹی میں مزاق اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔



مگر اب ان مرد حضرات کی مدد کے لیے برطانوی عدالت سامنے آ گئی ہے، عالمی جریدے بلوم برگ کے مطابق برطانوی ملازمین کے ٹریبونل نے فیصلہ دیا ہے کہ مردوں کیلئے لفظ "گنج" استعمال کرنا جنس سے متعلق اور امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔

برطانوی عدالت نے فیصلہ 64 سالہ ٹونی فن جو پیشے کے اعتبار سے الیکٹریشن ہے کی درخواست پر دیا ہے۔ درخواست گزار برطانوی شہری نے یارکشائر میں مقیم ایک کمپنی میں کام کرنے والے اپنے ساتھی کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔


ٹونی فن کا کہنا تھا کہ انہیں کام کے اوقات میں گنجے پن کا طعنہ دیا گیا جس سے ان کی تضحیک ہوئی۔ جس پر اس نے زچ ہو کر عدالت سے رجوع کیا۔

فن کے جنسی ہراسانی کے دعوے کو درست مانتے ہوئے ٹربیونل نے یہ بھی قرار دیا کہ انہیں 24سال کی ملازمت کے بعد غیر منصفانہ طریقے سے عہدے سے ہٹایا گیا۔
Nawaz Sharif ko aik bahana aur mil gia, paisa banany ka?