
نگراں وزیراطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کی ماضی میں اعلیٰ عدلیہ اور ججز کے خلاف جاری کردہ تنقیدی بیانات سامنے آگئے ہیں، سینئر صحافیوں نے مرتضیٰ سولنگی کے یہ بیانات ڈھونڈ کر انہیں آئینہ دکھادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی زبیر علی خان نے مرتضیٰ سولنگی کی ماضی میں ن لیگ مخالف فیصلے پر اعلی عدلیہ اور سینئر جج صاحبان واسٹیبلشمنٹ کے خلاف جاری کردہ تنقیدی بیانات شیئر کیے، ان ٹویٹس میں انہوں نے اعلی ججز کو "عمرانداز" قرار دیا اور "بندیالی فیصلہ نامنظور " جیسے ہیش ٹیگ بھی استعمال کیے۔
زبیر علی خان نے مرتضیٰ سولنگی سے سوال کیا کہ ایک سیاسی جماعت کے ہیش ٹیگ کے ساتھ کھڑا ہونا اور ججز پرتنقید کرنا اس وقت تک درست ہے جب تک کوئی بڑا عہدہ نہیں لے لیتے،اب بلاک نا کردیجیئے گا نا ہی نوٹس بھجوائیے گا۔
https://twitter.com/x/status/1751623699378421790
سینئر صحافی شاہد اسلم نے بھی اس معاملے پرردعمل دیا اور کہا کہ مرتضیٰ سولنگی صاحب جیسوں کے چہروں سے نقاب اتر چکے ہںو۔ یہ تب تک اسٹیبلشمنٹ پہ تنقید کرتے ہںے جب تک وہ انہیں منہ نہ لگاتے انہیں جیسے ہی کوئی عہدہ مل جائے ساتھ ہی اسٹیبلشمنٹ ان کے لئے نک پروین بن جاتی ہیں ، جنرل فیض سے غلطی ہوئی ، انہیں کوئی عہدہ دیدیا جاتا تو وہ تب بھی چپ رہتے۔
https://twitter.com/x/status/1751625865765466278
سینئر صحافی وپروڈیوسر عماد یوسف نے مرتضیٰ سولنگی کے ایک بیان کا حوالہ دیا اور کہا کہ مرتضی سولنگی کا اہم بیان ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ عدلیہ پر حملے ہوں تو ہم چپ نہیں رہ سکتے۔
https://twitter.com/x/status/1751604920841814348
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/muth1i1h1.jpg