
ن لیگ کی حکومت نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ(پیکا) 2016 کی متنازعہ شق کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے فیصلے پر یوٹرن لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں ایف آئی اے کی جانب سے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے سے متعلق معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ پٹیشن واپس لے لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور مجھے ابھی تھوڑی دیر پہلے پتا چلا کہ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں پیکاآرڈیننس 2016 کی شق 20 کی بحالی کیلئے پٹیشن دائر کی ہے، میں یہ وضاحت کرنا چاہتی ہوں کہ یہ پٹیشن فوری طور پر واپس لے لی گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1522943817195925506
انہوں نے مزید کہا کہ آزادی اظہار رائے پر قدغن عائد کرنے والی پیکا ایکٹ کی شق 20 ہماری حکومت کی پالیسی اور ن لیگ کے اصولوں کے خلاف ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے پٹیشن دائر کرنے کے معاملے پر سخت نوٹس لے لیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1522943821990043648
مریم اورنگزیب نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں یہ خبر تھوڑی دیر سے ملی کیونکہ وزیراعظم سمیت کابینہ کے بیشتر ارکان بشام دورے پر تھے جہاں موبائل فونز کے سگنل نہیں آتے۔
ترجمان ایف آئی اے نے بھی اس پٹیشن کوواپس لینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے یہ پٹیشن وزارت داخلہ اور حکومت سے اجازت لیے بغیر دائر کی تھی جسے فوری طور پر واپس لے لیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1522949803260399616
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے ) کی جانب سپریم کورٹ میں پیکا ایکٹ کی شق 20 کی بحالی کیلئے درخواست سے دائر کی گئی جس میں پاکستان فیڈریل یونین آف جرنلسٹس سمیت صدر مملکت ، وفاقی حکومت ، وزارت اطلاعات اور وزارت قانون سمیت متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/17mklootpecaururn.jpg