سوشل میڈیا صارفین اور تحریک انصاف کے رہنما اظہر مشہوانی نے عمران خان کی ایک تقریر کی ایڈیٹ ویڈیوز شیئر کرکے ان کے خلاف توہین مذہب کی مہم چلانے والے صحافیوں کو جواب دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مختلف سینئر صحافیوں و اینکر پرسنز کی جانب سے ٹویٹر پر عمران خان کی تقریر کا ایک چھوٹا سا کلپ شیئر کیا جارہا تھا جس میں عمران خان کہتے سنائی دیتے ہیں کہ "دنیا کے بہترین لیڈرز اللہ کے پیغمبر تھے جو عوام میں اللہ کا پیغام لے کر جاتے ہیں اسی طرح آپ عوام میں میرا پیغام لے کر نکلیں"۔
یہ ویڈیو کلپ سینئر تجزیہ کار و صحافی طلعت حسین، عمر چیمہ، خرم حسین اور ابصار عالم جیسے بڑے لوگوں نے بھی بغیر تصدیق و تحقیق شیئر کیا اور عمران خان کے خلاف توہین مذہب کی مہم جوئی کی کوشش کی ۔
مریم نواز نے بھی نعوز باللہ کے کیپشن کے ساتھ طلعت حسین کے اس نامکمل ویڈیو کلپ کو شیئر کیا ہے۔
تاہم اس ویڈیو کلپ کی حقیقت رہنما تحریک انصاف اظہر مشہوانی نے بتائی اور تقریر کا وہ پورا حصہ شیئر کیا جس میں عمران خان نے یہ گفتگو کی۔
عمران خان نے کہا کہ" آپ لوگ لیڈر ہیں، لیڈر اپنے عوام میں شعور پیدا کرتا ہے، اللہ کے جو سب سے بڑے لیڈرز تھے وہ اللہ کے پیغمبر تھے وہ عوام میں اللہ کا پیغام لے کر گئے تھے، آپ نے
بھی لوگوں کے پاس میرا پیغام لے کر جانا ہے گلیوں میں محلوں میں جاکر آپ نے لوگوں کو تبلیغ کرنی ہے، اور تبلیغ کیا کرنی ہے کہ انسان اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکتا"۔
عمران خان نے مزید کہا کہ" لاالہ الااللہ انسان کو آزاد کردیتا ہے، اس کا مطلب اقبال کا انسان شاہین بن جاتا ہے اور اوپر چلاجاتا ہے جو غلام ہوتے ہیں وہ زمین میں رینگتے رہتے ہیں"۔
اظہر مشہوانی نے عمران خان کی تقریر کا مکمل حصہ شیئرکرتے ہوئے کہا کہ ان صحافیوں میں شرم کے اجزاء ختم ہوگئے ہیں تبھی کفر کے فتووں پر بات آگئی ہے، جب انہیں کچھ نہیں ملا تو 26 سیکنڈز کی ویڈیو پوسٹ کررہے ہیں جو شائد انہیں واٹس ایپ میں ہدایات کے ساتھ ملی ہے۔
صحافی طارق متین نے لکھا کہ چھبیس سیکنڈ کا کلپ اپ لوڈ کرنے والے پر بےشرم کے نام ،منہ پہ ماریں یہ مکمل کلپ ان بے غیرتوں کے۔ قلم فروش رائے ونڈ جاتی امرا کے ملازم فتویٰ فروش بھی بن رہے ہیں۔ لعنت ان کی صحافت پہ
سوشل میڈیا پر مخصوص صحافیوں کی جانب اس غیر امہ درانہ عمل پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ خرم حسین دو دن پہلے مفتاح اسماعیل کی حمایت کر رہے تھے اور عمران خان کے خلاف توہین مذہب کے چارجز لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔