مخدوم محمد جاوید ہاشمی

qamer

Banned
523226_451176664955283_786758430_n.png

 

insaf-seeker

Minister (2k+ posts)
Yeh baat sach hai keh Jamiat kabhi aik behtreen tarbiyat gah thi, per ab nahin!! Ab tao Hanif Abbasi bhi Jamat-e-Islami say he nikla huwa aik shahkhs hai
 
Last edited:

amber123

Chief Minister (5k+ posts)
JI organisational framework is based on discipline + coercion. Behave as 'imposed' divine force. If you happen to talk to JI people particularly in Punjab University lahore, you will find them starting talk by justifying their act according to the holy norms but end it with an irrational, emotional and absusive tone and a stick in hand. They are always ready to take up any issue anywhere.
 

Aamir Malik1

Politcal Worker (100+ posts)
Personally, I also like JI way of working; discipline and organization
There interpretation of Islam and all other things
Why I am not in JI; they have a basic fault. 'religion should be kept separate from state affairs'
 

Abdul jabbar

Minister (2k+ posts)
كبھی ہم بھی تم سے تھے آشنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وزیر آباد سے لاہور بركت علی اسلامیہ ھال صرف ہاشمی صاحب كا پرجوش خطاب اور ولولہ انگیزقیادت ہی تھی جو كھینچ لاتی تھی ، پنجاب یونیورسٹی والا جاوید ہاشمی ایك مرد حر تھاجس كی باتیں اپنے بچوں كو میں فخر سے سنایا كرتا تھا ۔
پھر عملی سیاست كی بھول بھلیوں نے اسے در بدر بھٹكنے پر مجبور كر دیا۔ آمر ضیا كی حمایت سے شروع ہونے والا یہ سفر اسے جھنگ كی عابدہ حسین اور فخر امام كا ساتھی بنا گیا جو جماعت اسلامی اور سید مودودی كے افكار كے بالكل الٹ لوگ تھے ۔اس كی بعد جونیجو لیگ،اور پھر مسلم لیگ نواز۔ مقصد اور نظریہ كیا تھا ؟ اور پھر نواز لیگ كے ساتھ لمبی رفاقت، اگر آپ نے اس پارٹی كے لئے قربانی دی تو انہوں نے بھی جو احترام دیا ایك مثال ہے ۔مگر شاید ان كا خیال تھا نواز شریف كا سیاست میں باب بند بو گیا ہے ۔ وہ نواز كے وفادار اور جانثار ظاہر كركے نواز لیگ كو اپنی جھولی میں گرتا دیكھ رہے تھے ۔مگر حالات بدلے اور میاں صاحبان واپس آ گئے ۔ لیگی سیاست ایك بار پھر ان كے گرد گھومنے لگی ۔اور بالكل ونی منڈیلا كی طرح جو نیلسن منڈیلا كے واپس آ جانے پر پارٹی میں اپنا دم گھٹتے ہوئے محسوس كرنے لگی تھی ہاشمی صاحب بھی پارٹی میں اپنا دم گھٹتا محسوس كرنے لگے ۔ ونی ہی كی طرح یہ بھول گئے كہ اصل لیڈر تو نواز شریف ہی تھے ۔ ونی اور منڈیلا میں علیحدگی ہو گئی اور ہاشمی صاحب نئی منزل كی طرف چل نكلے ۔میاں صاحب سے راستے جدا ہو گئے ۔آج وہ تحریك انصاف میں ہیں اللہ كرے انہیں منزل مل جائے اگر نہ مل سكی تو شاید اس جماعتئے كو اپنے گھر جس كو وہ كبھی كبھی یاد كر لیتے ہیں میں ہی پناہ لینا پڑے ۔
 

Back
Top