Asad Varda
Citizen

دبئی کے حکمران کی بیٹی شیخہ لطیفہ کو، جو کہ مبینہ طور پر دبئی سے فرار ہونے کے بعد پکڑی گئی تھی، گذشتہ 18 ماہ سے دوبارہ نہیں دیکھا گیا۔
اب ایک ’فری لطیفہ‘ مہم میں اقوامِ متحدہ سے کہا جا رہا ہے وہ متحدہ عرب امارات پر دباؤ ڈالے کہ وہ شیخہ لطیفہ کو پیش کرے۔
دعویٰ کیا جاتا ہے کہ جب انھیں پکڑا گیا تو وہ ایک سابق فرانسیسی جاسوس ایروے جوبیر اور فن لینڈ سے تعلق رکھنے والی اپنی دوست اور مارشل آرٹس کی استاد ٹینا جوہینن کی مدد سے ملک سے بھاگنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
ٹینا جوہینن نے بی بی سی کو بتایا کہ جب شیخہ لطیفہ کو پکڑا گیا تو ان کے آخری الفاظ تھے کہ انھیں گولی مار دیں کیونکہ واپس جانے پر موت کو ترجیح دیں گی۔
اس واقعے نے بین الاقوامی ہیومن رائٹس تنظیموں میں کافی تشویش پیدا کر دی تھی اور انھوں نے اماراتی حکومت سے کہا تھا کہ وہ شہزادی کے محفوظ ہونے کو ثابت کریں۔
انسانی حقوق کے وکیل ڈیوڈ ہے اس وقت اقوامِ متحدہ سے آئے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ شہزادی کی بہبود اور رہائی کے لیے دبئی پر دباؤ ڈالا جائے۔
دسمبر میں ہی متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ نے اس حوالے سے اقوام متحدہ کو ایک بیان بھیجا تھا جس میں انھوں نے شہزادی کے بارے میں ’جھوٹے الزامات کی تردید‘ کی۔
متحدہ عرب امارات کی درخواست پر انٹرپول کی جانب سے مارچ میں جاری کیے گئے ایک ریڈ وارنٹ سے ان کی کہانی کی کچھ حد تک تصدیق ہو جاتی ہے۔ لیکن اس وارنٹ میں الزام ہے کہ شیخہ بھاگی نہیں بلکہ انھیں اغوا کیا گیا تھا۔
جاسوس کا کہنا ہے کہ انھوں نے غور کیا کہ کئی کشتیاں کئی دنوں تک ان کا پیچھا کرتی رہیں۔ اور آخر کار چار مارچ کو جب وہ انڈیا کے شہر گوا کے قریب تھے تو ایروے کشتی میں وہ اوپر اور شیخہ اپنی دوست کے ساتھ نیچے کیبن میں تھیں جب ان کی دوست کے مطابق انھیں اوپر سے گولیوں کی آوازیں آئیں۔
ایروے کے مطابق جب انھوں نے ایک کشتی کو اپنی جانب آتے دیکھا تو انھیں لگا کہ کچھ ہونے والا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ اس میں کمانڈو تھے جنھوں نے ان کی جانب بندوقیں تان رکھی تھیں۔
ان کی دوست بتاتی ہیں کہ 'ہم نے خود کو باتھ روم میں بند کر لیا۔ ہم نے ایک دوسرے کو گلے لگا لیا اور لطیفہ کو اندازہ ہوگیا تھا کہ کوئی انھیں لینے آ پہنچا ہے۔ ہم باتھ روم سے باہر آئیں تو کمرہ دھوئیں سے بھرا ہوا تھا۔ مجھے زمین پر دھکا دے کر میرے ہاتھ باندھ دیے گئے۔ '
جاسوس بتاتے ہیں کہ انھوں نے لطیفہ کو چیختے چلاتے سنا۔ 'وہ کہہ رہی تھی کہ میں نہیں جانا چاہتی، مجھے کشتی پر چھوڑ دو، میں واپس جانے پر مرنے کو ترجیح دوں گی۔'
'پانچ منٹ بعد میں نے ہیلی کاپٹر کی آواز سنی اور وہ اسے لے گئے۔‘
Source: https://www.bbc.com/urdu/world-49895710
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/eMkBc3Y.jpg
Last edited by a moderator: