سابق چئیرمین پیمرا ابصار عالم نے دعویٰ کیا کہ جب بطورچیئرمین پیمرا میں نے عامر لیاقت کے شو پر پابندی لگائی کیونکہ وہ صحافیوں کی فیملی کو گالیاں دیتے تھے، دشنام طرازی، کفر کے فتوے لگاتے تھے، اخلاق سے گری ہوئی گالیاں دیتے رہے۔
ابصار عالم نے دعویٰ کیا کہ اسی دوران جنرل فیض حمید کا مجھے فون آیا کہ میں آپ سے ملنا چاہتا ہوں،ہم نے سمجھا کوئی سیکیورٹی اشو ہوگا، وہ آئے اور کہنے لگے عامر لیاقت کو کچھ نہ کہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے جنرل فیض حمید کو انکار کردیا اور وہ چلے گئے۔
ابصارعالم کے اس دعوے پر عامر لیاقت کا ردعمل بھی آگیا اور کہا کہ کائنات میں انسانوں کی تخلیق کے بعد جب جزبات منفی و مثبت کی تشکیل کا مرحلہ آیا تو جھوٹ سانپ کے منہ میں چھپ گیا تھا ۔کورٹ میں چیلنج کرو اپنی بات کو کاذب زمانہ!
عامر لیاقت نے مزید کہا کہ عامر کیاقت کو کچھ نہ کہیں ،کونسل آف کمپلینٹس میں اسی عامرلیاقت نے آپ کی دھجیاں اڑادی تھیں اگر بعد میں چھپو نہیں تو آڈیو ہیش کردوں ؟ تم کئی تھے میں ایک اور منہ چھپانے کی جگہ نہ تھی۔ Gay Rights والے کو مردوں ایسی بات زیب نہیں دیتیں ، کب تک فوج کو گالیاں دو گے؟
انکا مزید کہنا تھا کہ تھوڑی دیر کو مان لیتےُ ہیں کہ جنرل فیض حمید نے ایساکہا ہوگا تو ملک کے فوجی کسی کے لیے کچھ کہتے بھی ہیں (اگر کہا ہے) تو آپ نے اس وقت یہ ثابت کیوں نہ کیا؟
عامرلیاقت نے مزید کہا کہ تقرری سیاسی تھی اور عامر لیاقت نےُمقررہ وقت پر پیش کوکرایک ایک کو بھگایا (تاریخُ میں ہے) اس کا مطلب جنرل فیض صحیح تھے
انہوں نے ابصارعالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس ثاقب نثار کی وہ ڈانٹ یاد ہے ،ابصار عباسلم کو چھچھورا قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کس کو خوش کررہے ؟
اس موقع پر عامرلیاقت نے ایک کلپ بھی شئیر کیا جس کی وجہ سے ان پر پابندی لگی تھی۔