
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے 2018 کے انتخابات میں شکست کے بعد اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور موجودہ آرمی چیف کی طرف سے کروائی گئی ایک یقین دہانی کے بارے میں انکشاف کردیا ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام "فیصلہ آپ کا" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں مجھے اسٹیبلشمنٹ نے ہروایا تو میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملا اور میں نے کہا کہ اگر ایک ادارے نے ہمارے اوپر کراس لگایا ہوا ہے یا اگر آپ کہتے ہیں تو میں سیاست چھوڑدیتا ہوں۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس وقت کے ڈی جی آئی اور موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بلایااور ان کے سامنے میری بات دہرائی تو مجھے جنرل عاصم نے کہا کہ نہیں آپ نے سیاست نہیں چھوڑنی، مجھے جنرل باجوہ نے بھی کہا کہ آئندہ آپ کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔
https://twitter.com/x/status/1757801472610168939
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ اس کے باوجودہ 2024 کے الیکشن میں ایک بار پھر مجھے ہروادیا گیا، میرا اس بار مقابلہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کے ساتھ تھا، جب نتائج آئے تو میں پہلے نمبر پر تھا اور پی ٹی آئی امیدوار دوسرے نمبر پر تھا، المیہ یہ ہوا کہ ن لیگ جو تیسرے نمبر پر تھی، میرے خلاف ن لیگ کے ٹکٹ پر چیف سیکرٹری زاہد زمان گجر کا بھانجا الیکشن لڑرہا تھا جس کو جتوانا ہی جتوانا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2013 میں بریگیڈیئر مظفر رانجھا کا ایک تنازعہ کھڑا ہوا تھاجس کے بارے میں میں نے تب بھی بات کی تھی، یہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ مظفر رانجھا وزیراعظم معائنہ کمیشن کا چیئرمین ہے اور آج بھی پولیٹیکل انجینئرنگ میں ملوث ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14nadeemafzlakkchhasism.png