بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا ہے کہ ہمیں بل کے حق میں ووٹ دینے پر مجبور کیا جا رہا تھا، بغیر یہ بتائے کہ بل میں کیا ہے۔ ہماری شرط یہ تھی کہ بل کو سامنے لایا جائے، اسے عوام کے لیے پیش کیا جائے تاکہ ہم اسے دیکھ سکیں۔ لاپتہ افراد کو رہا کیا جائے۔ نہ کچھ کم، نہ زیادہ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب جب بل سامنے آ گیا ہے تو سمجھ آیا کہ اسے کیوں اتنی سختی سے چھپایا گیا تھا۔ جمہوریت کے حامی اس بل کا دفاع کس شرم کے ساتھ کر رہے ہیں؟
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ اس بل کے تحت کسی کو بھی کسی بھی وقت اٹھایا جا سکتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں نے استعفیٰ دے دیا۔
ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ آپ نے آئین کو دفن کر دیا، لیکن آج آپ کی سیاست دفن ہو گئی ہے۔
یادرہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف نے اختر مینگل سے رابطہ کیا تھا اور بل پر حمایت مانگی تھی جس پر اختر مینگل نے کہا تھا کہ ہمارے 2000 لاپتہ افراد رہا کردیں تو ہم آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کیلئے تیار ہیں۔