
غیرملکی مجرموں اور غیرقانونی تارکین وطن کی پاکستان حوالگی کیلئے پاکستان اور برطانیہ میں معاہدہ طے پا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے مابین غیرملکی مجرموں اور غیرقانونی تارکین وطن کی پاکستان حوالگی کیلئے پاکستان اور برطانیہ میں معاہدہ طے پا گیا ہے۔ برطانوی وزیرداخلہ پریتی پٹیل اور پاکستانی آفیشل نے معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کے بعد پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرمان کو ایک دوسرے کے ممالک واپس بھیج سکیں گے۔ معاہدے سے صرف ایسے شہریوں کو واپس لانے کی اجازت ہوگی جن کو متعلقہ عدالتیں سزائیں سنا چکی ہیں جبکہ دہری شہریت والے شہریوں پر معاہدے کا اطلاق نہیں ہو گا۔
https://twitter.com/x/status/1559889609454243842
برطانوی وزیر داخلہ ورکن پارلیمنٹ برائے ویتھم پریتی پاٹیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: بریکنگ نیوز! پاکستان کے ساتھ غیرملکی مجرموں اور غیرقانونی تارکین وطن کی برطانیہ سے واپس پاکستان حوالگی کے ایک نئے تاریخی معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے فخر محسوس کر رہی ہوں۔ یہ ہمارے امیگریشن کے حوالے سے نئے منصوبے کی عملی شکل میں تکمیل ہے جس کا ہم نے برطانوی عوام سے وعدہ کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1559935496612184065
ایک اور ٹویٹ میں معاہدے کرنے کی تقریب کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے برطانیہ وزیر داخلہ پریتی پاٹیل نے لکھا کہ: ہمارا نیا معاہدہ خطرناک غیر ملکی مجرموں اور غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف ہے جنہیں برطانیہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ برطانوی عوام کے پاس کافی حد تک ایسے لوگ ہیں جو ہمارے قوانین کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور ہمارے سسٹم کو چیلنج کر رہے ہیں، یہ سب کچھ ہم بدلنا چاہتے ہیں۔
مجرموں اور غیرقانونی تارکین کی حوالگی کے حوالے سے معاہدے پر پاکستان اور برطانیہ میں مذاکرات کا پہلا دورہ 2019 میں ہوا تھا جس میں پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا جبکہ اپریل 2021ء میں کرسچن ٹرنر نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے ملاقات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی حوالگی اور وطن واپسی کے متعلق بات چیت کی تھی۔ نئے معاہدے کے تحت پاکستان نے پاکستانی شہریوں اور طلبہ کے ویزے کے حصول کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے گزشتہ سال کے آخر میں اس معاہدے کو حتمی شکل دے دی تھی۔ برطانیہ نے اس پر پیشرفت کرتے ہوئے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔
معاہدے کے مطابق دونوں ممالک اپنی عدالتوں سے سزا یافتہ شہریوں کے حوالے سے معلومات ایک دوسرے کو دینے کے پابند ہوں گے جبکہ معاہدے کا سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف جو اس وقت علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں کوئی اثر نہیں پڑے گا۔