کراچي ميں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن اسمبلی کے بھائی کے قتل کے خلاف آج شٹر ڈاون ہڑتال کي جارہي ہے. مختلف سياسي و مذہبي جماعتوں نے بھي حمايت کا اعلان کيا ہے. ہڑتال کي وجہ سے تمام امتحانات ملتوي کرديئے گئے ہيں منگل کو شيرشاہ کباڑي مارکيٹ ميں موٹرسائيکل سوار نامعلوم ملزموں نے فائرنگ کرکے متحدہ قومي موومنٹ کے سابق رکن سندھ اسمبلي شاکر علي کے بھائي سيد قرار علي کو قتل کرديا تھا. واقعے کے بعد آل کراچي تاجر اتحاد نے شہر ميں شٹرڈاون ہڑتال کي کال دي. رات دس بجے کے بعد ہي کئي علاقوں ميں دکانيں بند اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کم ہوگئي. بعض علاقوں ميں پٹرول پمپ اور سي اين جي اسٹيشنز بھي بند کرديئے گئے.ترجمان بزنس ايکشن کميٹي کا کہنا ہے کہ تاجروں کو بھتہ خوروں سے تحفظ نہيں ديا گيا تو اگلا قدم غير معينہ مدت تک کاروبار کي بندش ہوگي. چيئرمين کراچي ٹرانسپورٹ اتحاد راشاد بخاري نے بھي ہڑتال کي حمايت کرتے ہوئے آج ٹرانسپورٹ نہ چلانے کا اعلان کيا ہے. متحدہ قومي موومنٹ نے تاجر اتحاد کي جانب سے ہڑتال کي حمايت کي ہے. ترجمان ايم کيو ايم نے مطالبہ کيا ہے کہ تاجروں کو تحفظ فراہم کيا جائے.سني تحريک نے بھي ہڑتال کي حمايت کا اعلان کيا ہے . رات گئے وزير اعلي? سندھ سيد قائم علي شاہ نے دبئي ميں موجود گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو فون کيا اور سيد قرار علي کے قتل کي مذمت کي. وزيراعلي? نے آئي جي سندھ اور ڈي جي رينجرز کو شہر کي صورت حال پر قابو پانے اور گشت ميں اضافے کي ہدايت کي ہے. ہڑتال کي وجہ سے انٹر ميڈيٹ بورڈ ، سندھ بورڈ آف ٹيکنيکل ايجوکيشن ، وفاقي اردو يوني ورسٹي اور جناح يوني ورسٹي برائے خواتين کے تحت ہونے والے تمام امتحانات ملتوي کرديئے گئے ہيں. ملتوي شدہ پرچوں کي تاريخوں کا اعلان بعد ميں کيا جائے گا