مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس سے جھگڑنے والے پاکستانی بھائیوں پر فرد جرم عائد

airp.jpg


گزشتہ سال مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس افسران کے ساتھ جھگڑا کرنے کے الزام میں دو سگے بھائیوں، 20 سالہ محمد عماز اور 25 سالہ محمد عماد، پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جولائی 2023 میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں پولیس افسران پر حملہ کیا۔

ویڈیو میں ایک پولیس آفیسر کو زمین پر لیٹے ہوئے شخص کے سر پر لات مارے جانے کی منظر کشی کی گئی تھی، جس نے ملک بھر میں ہلچل مچا دی تھی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ تین پولیس افسران مانچسٹر ایئرپورٹ کے کارپارک میں ٹکٹنگ مشین کے قریب سرگرم نظر آئے۔

دونوں بھائیوں کی جانب سے قانونی جنگ لڑنے والے وکیل عامر انور نے کہا ہے کہ "میرے موکل اپنی بے گناہی کا دعویٰ برقرار رکھیں گے اور الزامات کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کریں گے۔" انہوں نے اس واقعے کو نسلی تعصب اور اسلامو فوبیا قرار دیا ہے۔

جی ایم پی کی انکوائری کے نتیجے میں دو پولیس افسران اب بھی انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ کے زیر تفتیش ہیں، جبکہ ایک افسر کو معطل کیا گیا تھا۔ جی ایم پی کے چیف کانسٹیبل سٹیفن واٹسن نے اعلان کیا کہ یہ معطلی اب اٹھائی جا رہی ہے۔

کراؤن پراسیکیوشن کے مطابق، مذکورہ نوجوانوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی اور جھگڑا کیا گیا تھا، تاہم اس واقعے میں ابھی کسی پولیس افسر پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔ آئی او پی سی نے کہا ہے کہ ان کی تحقیقات تکمیل کے قریب ہیں اور سوموار کو تفصیلات کا تبادلہ کیا جائے گا۔​
 

Back
Top