مسلم لیگ ن کے دیرینہ کارکن چوہدری عتیق نے مالی حالات سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
چوہدری عتیق مالی حالات کے باعث شدید ذہنی تناؤکاشکار تھے، انہوں نے اپنے کاروبار سے زیادہ مسلم لیگ ن کو ترجیح دی جس کی وجہ سے انکا کاروبار دن بدن نیچے جارہا تھا جبکہ ن لیگ کی اعلیٰ قیادت نے اقتدار ملنے کے بعد مڑ کر بھی نہیں دیکھا۔
صحافی شاکر محمود اعوان نے ردعمل دیا کہ چوہدری عتیق کی موت کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔۔نڈر، بہادر ورکر تھا۔۔مسلم لیگ ن پر جب کھڑا وقت تھا تو یہ ہر جگہ پہنچتا،،نوازشریف، مری نواز، شہباز شریف حمزہ شہباز سب کی پیشیوں پر آتا۔۔لیکن جب اقتدار آیا تو اس کو نظر انداز کردیا گیا،، اللہ رب العزت چوہدری عتیق کے اگلی منازل آسان کرئے، آمین۔۔۔
پرویز ساندھیلہ نے کہا کہ ہمیں اپنے رویوں پر غور کرنا ہوگا، کیوں ن لیگ کا ورکر مشکل وقت میں بھی پِستا ہے اور حکومت میں بھی اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا؟ ہر جمہوری مزاحمت میں سب سے زیادہ تختہ مشق تو ورکر ہی بنتا ہے، پھر ہم کیوں اسے بھول جاتے ، چوہدری عتیق کو سب جانتے ہیں، ہر پیشی پر ہوتے تھے، کورٹ رپورٹرز تک ان کی وفا کی گواہی دیتے ہیں، ان کی مالی حالات کے باعث خود کشی کا سن کر دل بوجھل ہے، آج ان کے لئے مکہ شریف میں خصوصی دعا کروں گا
مسلم لیگ ن کے دیرینہ کارکن چوہدری عتیق کی مسلم لیگ ن اور پاکستان سے محبت کا جنون تھا، جیلیں کاٹیں، ماریں کھائیں، پارٹی کو کاروبار اور ذاتی زندگی پر ترجیح دی، آخری وقت میں شدید ذہنی تناؤ اور نفسیاتی بیماری کے باعث اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا،
جنید رضا زیدی نے کہا کہ افسوس آج ن لیگی دور حکومت میں غربت اور فاقوں سے تنگ آ کر عتیق نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا ۔ طاہر مغل کا حال بھی کچھ ایسا ہی ہے عظمی بخاری جیسے آج اس کے سلام کا جواب دینے کے روادار نہیں جب کہ مرنا تو ن لیگ کی قیادت کو چاہیئے تھا جن کی لندن تو لندن پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے ۔
لیگی کارکن شہزاد نے کہا کہ مورخ بہت شرمندگی سے لکھے گا نون کے دور حکومت میں مریم کی وزارت اعلی میں عتیق چوہدری جیسے ورکر جس نے قید کاٹی ہر لیڈر کی پیشی پر موجود ہوتا تھا آج غربت سے تنگ آ کر مریم نواز کے لاہور میں خود کو مار لیا ہے ہم پر تو طعنہ کہ سوشل میڈیا پر لکھتے گراونڈ پر نہی جاتے مگر یہ تو گراونڈ پر ہر جگہ جاتا تھا اس کے ساتھ یہ سلوک ؟ اب اچھا بننے کے لیے اس کی فیملی سے سیاسی فوٹو سیشن ہو گا مگر اس سے یہ واپس تو نہی آئے گا ؟