لیٹ چکا ہے کپتان، عاصمہ شیرازی اور شہبازگل میں نوک جھونک

asmash12.jpg


کچھ روز قبل عاصمہ شیرازی نے ایک وی لاگ کیا جس کا عنوان "لیٹ چکا ہے کپتان "رکھا۔ یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ عنوان لیٹ چکا ہے کپتان عاصمہ شیرازی نے نہیں بلکہ ن لیگی سوشل میڈیا ٹیم نے رکھا تھا۔

اس وی لاگ میں عاصمہ شیرازی نے بیک ڈور ڈیل سے مختلف دعوے کئے، یہ بھی کہا کہ عمران خان پہلے صرف اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتے تھے، اب حکومت سے مذاکرات کرنے کو بھی تیار ہوگئے ہیں۔

شہباز گل نے عاصمہ شیرازی کے وی لاگ کا سکرین شاٹ شئیر کرکے اس پر تنقید کی اور کہا کہ عورت ہو کے یہ کس طرح کے الفاط کا چناؤ ہے۔ پھر اگر آپکو اسی زبان اور الفاظ میں جواب دیا جائے گا تو تکلیف ہو گی۔

انہوں نے مزید کہا ہ حد ہے ویسے فحاشی اور عریانی کی۔ کس طرح کا ایکس ریٹڈ جرنلزم ہے بی بی کا۔
https://twitter.com/x/status/1876006430035361900
اس پر عاصمہ شیرازی بھڑک اٹھیں اور شہبازگل کو کھری کھری سنادیں اور شہبازگل کو بے غیرت اور گھٹیا قرار دیدیا

عاصمہ شیرازی نے کہا کہ بے غیرت اور گھٹیا لوگوں کو اُن کی زُبان میں جواب دینا نہ میری عادت ہے اور نہ ہی تربیت لیکن اگر ہمت ہے تو اس وی لاگ کی وڈیو شئیر کرو اور ثابت کرو کہ میں نے یہ الفاظ کہے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1876148795035312468
انہوں نے مزید کہا کہ مگر آپ جیسے بے غیرت ہر کسی کو اپنے جیسا سمجھتے ہیں ۔ میں نے آج تک میرے خلاف تمہاری یکطرفہ مہم کا جواب نہیں دیا مگر لگتا ہے کہ اب دینا پڑے گا۔

بعدازاں شہباز گل نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میرے اس ٹوئیٹ میں لگا سکرین شارٹ بہت سارے زمہ دار صحافی حضرات اور سوشل میڈیا پر موجود لوگوں نے کل سے ٹوئیٹ کر رکھا تھا۔ کیونکہ یہ کچھ زمہ دار لوگوں نے ٹوئیٹ کیا تھا جہاں سے یہ میری ٹائم لائین پر آیا اور آج میں نے بھی اسے ٹوئیٹ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عاصمہ شیرازی صاحبہ نے کل سے ان میں سے کسی کو جواب نہ دیا۔ بہرحال آج جب عاصمہ شیرازی کا ٹویئٹ پڑھا تھا تو پتہ چلا کہ اس کا مطلب سکرین شاٹ پر لیٹ جانے کا لفظ کسی ن لیگی ٹرول نے لگایا۔ اس وجہ سے زمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے میں یہ ٹوئیٹ ڈیلیٹ کر رہا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالانکہ اس تجزے میں عاصمہ ڈیل کرنے کے جھوٹے الزام عمران خان پر لگا رہی ہیں لیکن میں نے عاصمہ شیرازی کے بارے جو بھی لکھا اپنے ایک ایک لفظ پر قائم ہوں کیونکہ یہ ماضی میں بشری بی بی پر کالا جادو بکرے سوئیاں جیسا گھٹیا کالم لکھ چکی ہیں۔ اور بعد میں مکر چکی ہیں کہ یہ بشری بی بی کے بارے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1876314520563720296
شہبازگل کا کہنا تھا کہ ان میں نہ صحافتی غیرت ہے اور نہ ہی اخلاقی جرت کے یہ اپنی غلاظت مان سکیں۔ طارق متین صاحب نے لکھا کہ یہ ایسی زبان استعمال نہیں کرتیں۔ تو کیا اس کالم میں اچھی زبان تھی۔ کیا وہ ہماری خواتین کا احترام تھا۔ کیا وہ زبان درست تھی۔

شہبازگل کے مطابق یہ صحافت کے نام پر ضمیر فروشی ہے اور کچھ نہیں۔ ہاں جب یہ دوسروں کی خواتین کا احترام کریں گے تو انکو بھی احترام ملے گا۔

اس لئے میں انکو صحافت کے نام پر دھبہ سمجھتا ہوں اور انکو ایکسپوز کرتا رہؤں
https://twitter.com/x/status/1877040286649487670
 
Last edited by a moderator:

Back
Top