
نجی چینل کے صحافی کامران یوسف کا لوڈشیڈنگ کا واویلا کرنیوالے صحافیوں اور یوٹیوبرز کو یوپی ایس لینے کا مشورہ
ایکسپریس نیوز کے صحافی کامران یوسف نے تبصرہ کیا کہ کچھ یو ٹیوبرز ہر صبح یہ ٹویٹ کرتے ہیں کہ ساری رات لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سو نہیں پائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پتہ نہیں کیسے یو ٹیوبرز ہیں ایک عدد یو پی ایس بھی نہیں افورڈ کر سکتے حالانکہ کچھ ان کے ساتھی یو ٹیوب سے اتنا کما رہے ہیں کہ ہر 2 ماہ میں 4 کنال کا گھر بنا سکتے ہیں!
https://twitter.com/x/status/1533752147715756032
اس پر سوشل میڈیا صارفین نے سوال کیا کہ آپ کو لوڈشیڈنگ سے مسئلہ ہے یا یوٹیوبرز کی کمائی سے؟ کچھ نے اسے حسد سے تعبیر کیا، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ اگر بجلی آئے گی تو تبھی یوپی ایس چارج ہوتا ہے، اگر لائٹ لمبی جائے گی تو یوپی ایس کیسے چارج ہوگا؟
کچھ نے طنز کیا کہ آپکو بھی بجلی کے بھاری بلز دینے کی ضرورت نہیں، چپ کرکے یوپی ایس خریدلیں اور اپنی بجلی خود پیدا کریں، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ اگر عوام نے یوپی ایس یا جنریٹرز ہی چلانے ہیں توبجلی کے بھاری بلوں کی ضرورت کیا ہے۔
صحافی محمد عمران نے کامران یوسف کو جواب دیا کہ جناب کو لوڈ شیڈنگ کی اطلاع دینے سے مسئلہ ہے یا پھر یوٹیوبرز کی کمائی سے ؟
https://twitter.com/x/status/1533775841053880321
مزمل اسلم نے تبصرہ کیا کہ بھائی حلال کی آمدنی کمانے والے کو بلا وجہ پیسے خرچ کرتے تکلیف ہوتی ہے اور ہر ایک کا حساب کتاب آپ والا نہیں ہے
https://twitter.com/x/status/1533755511405006849
سمیہ رضوان کا کہنا تھا کہ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ بجلی کی ضرورت ہی نہیں ہے سب یو پی ایس جنریٹر پر ہی چلے جاتے ہیں ۔۔ بجلی کا بل بھی نہیں آنا چاہیے پھر تو۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1534069534482649088
فیاض حسین نے طنز کیا کہ ماشااللہ ایسے دفاع کا تو نون لیک والوں نے بھی نہیں سوچا ہو گا۔ حکومت کی بھی کوئی ذمہ داری ہے یا نہیں؟ یوٹیوب چینل والے یو پی ایس خرید لیں اور عوام لوشیڈنگ برداشت کرے کیونکہ آپ جیسوں کے لفافے بند نا ہوں؟
https://twitter.com/x/status/1534038669266403328
ڈاکٹر رضوان نے سوال کیا کہ اسے صحافی کس نے بنادیا؟
https://twitter.com/x/status/1533837769302282243
عدیل راجہ نے لکھا کہ بھائی، بجلی نہ ہو گی تو اے سی کیسے چلائیں گے؟
https://twitter.com/x/status/1533753121104703490
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kamrayo111.jpg
Last edited: