لاہور : 13 سالہ گھریلو ملازمہ کے قتل کیس میں اہم پیش رفت،زیادتی ثابت ؟

13.jpg


لاہور میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ کے قتل کیس میں اہم پیش رفت، پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی، رپورٹ میں ملازمہ کے ساتھ زیادتی ثابت ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ہنجروال میں قتل ہونے والی 13 سالہ گھریلو ملازمہ کرن شہزادی کے کیس میں ایک نیا موڑ آگیا، لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی جس میں لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔

ملازمہ کے ورثا کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ 13 سالہ کرن شہزادی مالکان کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوئی، بچی کی گردن اور بازو پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں، مالکان نے بچی کو قتل کرنے کے بعد لاش آبائی علاقے ڈھولن چک 7 پتوکی بھیج دی۔

جاں بحق ملازمہ کے ورثا کے مطابق مالکان نے بچی پر خودکشی کا الزام لگایا اور بچی کی والدہ کو ایک لاکھ روپے دے کر خاموش کروانے کی کوشش کی۔

صدر پتوکی پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا اور تھانہ ہنجروال پولیس کو مقدمے کے حوالے سے مطلع کر دیا، پولیس نے بچی کی موت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

گھریلو کمسن ملازمین پر تشدد کے اکثر واقعیات سامنے آتے رہتے ہیں ۔

 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
ویسے تو کرن کے ماں باپ کو بھی اتنی چھوٹی بچی کو بھیڑیوں کے آگے ڈالنے پر
قرار واقیع سزا دینی چاہئیے….اب اس میں کیا
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
حیرت ہے ایسے ہولناک اور المناک واقعات روزانہ سامنے آرہے ہیں مگر مجرموں کو عبرتناک سزا دینے کی خبر نہیں آرہی؟ دراصل تمام تر کیس لواحقین کو ہی لڑنا پڑتا ہے جس کے لئے وکیلوں کی فیس گواہوں کے اخراجات، کورٹ جانے کے اخراجات۔ پولیس کو کھانا کھلانے کے اخراجات اور ٹرانسپورٹ کے خرچے
کیا ہمارے حکمران اور ججز کو خوف خدا اور ذرا سی بھی شرم ہے؟
اس نظام کوبدلنا کونسا مشکل ہے ایک آرڈیننس لا کر مدعی مقدمہ سٹیٹ کو بنا دیں تمام مسئلے حل ہوجائیں گے
 

Back
Top