
لاہور میں مالکان کے تشدد سے ملازم جاں بحق
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں دو کم سن گھریلو ملازموں پر مالکان نے بیمانہ تشدد کیا، جس سے ایک بچہ جاں بحق اور دوسرا زخمی ہو گیا۔
دونوں بچوں کی حالت غیر ہونے پر ملزمان انہیں نجی اسپتال لے کر گئے،اسپتال کے عملے نے بچوں کی حالت دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی،پولیس نے کم سن بھائیوں پر تشدد کے الزام میں نصراللہ اور دو خواتین سمیت 5 افرادکو گرفتار کر لیا۔
گرفتار ہونے والوں میں نصر اللہ کی بیوی شبانہ ،بہو حنا اور بیٹے محمود اور ابوالحسن شامل ہیں،مرنے والے بچے کامران کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا دیا گیا،پولیس کے مطابق ملزمان نے بچوں کو فریج سے اشیا کھانے پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی کے رہائشی دونوں بھائی ایک سال سے نصر اللہ نامی شہری کے گھر پر کام کر رہے تھے، 12 سالہ کامران اور 6 سالہ رضوان پر اہل خانہ کی جانب سے بہیمانہ تشدد کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1546815703864512513
پولیس کے مطابق دونوں بچوں کی حالت غیر ہونے پر ملزمان انہیں نجی اسپتال لے کر گئے، اسپتال کے عملے نے بچوں کی حالت دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔
آئی جی پنجاب نے گھریلو ملازم کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی لاہور سے رپورٹ طلب کرلی،انہوں نے کہا کہ بچوں پر تشدد کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں،وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے،زخمی بچے کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں،معمولی واقعے پر معصوم بچے کی جان لینا انتہائی افسوسناک ہے،کیس کے حوالے سے انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/chlid-abuse-lahore-as.jpg
Last edited by a moderator: