قطری
Citizen
دو ہزار آٹھ کا الیکشن نون لیگ اور دیگر سیاسی جماعتوں نے مشرف مخالف اور آزاد عدلیہ کہ بیانیے پر لڑا. دو ہزار تیرہ میں نون لیگ کا بیانیہ لوڈشیڈنگ اور زرداری کا پیٹ پھاڑنا تھا. دو ہزار اٹھارہ میں نون لیگ کا بیانیہ اسٹبلشمنٹ مخالف یعنی ووٹ کو عزت دو تھا. میں بڑا حیران تھا کہ آئندہ الیکشن میں نون لیگ کا بیانیہ کیا ہوگا کیونکہ زرداری، مہنگائی، اور ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ تو اب نون لیگ خود اپنے ہاتھوں دفن کر چکی ہے. پنجاب اسمبلی میں جو بھی کاروائی ہوئی اس نے سارے آئینی ماہرین کو حیران کر دیا کہ نون لیگ نے یہ چول کیوں ماری کیونکہ اس بارے میں آئین بڑا واضح ہے اور سب جانتے ہیں کہ سپریم کورٹ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اڑا کے رکھ دے گی. دراصل نون لیگ نے یہ ساری گیم ایک نیا بیانیہ بنانے کہ لئے کھیلی ہے اور وہ بیانیہ ہے لاڈلا . کیونکہ سپریم کورٹ جلد ہی پرویز الہی کو وزیر اعلیٰ قرار دے دے گی تو نون لیگ اسی فیصلے کو اپنی مظلومیت کہ بیانیے میں بدل دے گی جس میں اب ہر جلسے اور ٹاک شو میں اپنی مظلومیت کہ نوحے پڑھے جائینگے کہ عدالتوں اور اسٹبلشمنٹ نے ہمارے ساتھ زیادتی کی اور لاڈلے یعنی عمران خان کو بار بار ریلیف دیا. اگرچہ یہ بیانیہ حقائق کہ بر خلاف ہوگا اور ایک عام بندہ اس سے متفق نہیں ہوگا مگر نون لیگ کہ کھوتے سپوٹرز کو آئندہ الیکشن میں اپنی پارٹی کا وفادار رکھنے میں یہ بیانیہ مددگار ہوگا
Last edited by a moderator: