ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی آفر پر لیگی ارکان کا تحفظات کا اظہار

chaudhry11i1i.jpg


مسلم لیگ ق کو اپوزیشن کی جانب سے وزارت اعلیٰ کی پیشکش پر ن لیگ کے ارکان اسمبلی نے شدید تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

نجی چینل اے آروائی کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی عابد رضا سمیت 7 ارکان اسمبلی نے ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی پیشکش پر تحفظات کا اظہار کیا۔

ن لیگی ارکان کا کہنا ہے کہ ایسی جماعت جس کی صرف 10 سیٹیں ہیں اسے کس حیثیت سے وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی گئی ہے۔پنجاب میں ن لیگ بڑی جماعت ہے اور ق لیگ چھوٹی جماعت ہے۔

ن لیگ کے ارکان نے مطالبہ کیا کہ اگر عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو وزیراعلیٰ پنجاب ہماری جماعت سے ہونا چاہیے۔

دوسری جانب جنگ جیو کے صحافی انصارعباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ۔ پہلے نون لیگ والے ق لیگ کو پنجاب میں وزارت اعلیٰ کا عہدہ دینے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن اب وہ تقریباً اس اقدام کیلئے تیار ہیں۔

انصارعباسی کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئر پرسن آصف علی زرداری بھی نون لیگ کی اعلیٰ قیادت کو منانے کی کوششیں کر رہے ہیں کہ ق لیگ والوں کی شرط مان لیں۔اپوزیشن اور ق لیگ میں تقریبا مفاہمت ہوچکی ہے لیکن نوازشریف کے حتمی فیصلے کا انتظار ہے۔

واضح رہے کہ ق لیگ کو اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی گئی تھی۔ق لیگ نے حکومتی کشتی سے اترنے کیلئے پر تولنا شروع کردیئے ہیں،اس حوالےسے ق لیگ کی قیادت نے آصف علی زرداری سے گارنٹی بھی مانگ لی ہے۔
 

NaFarman

Politcal Worker (100+ posts)
اگر ن لیگ اور ق لیگ مل جائیں تو پنجاب میں پی ٹی آئی کی چتا کو آگ لگانے کیلئے چوہڑے ہندوستان سے منگوانے پڑیں گے

بڑا لیتھل کامبینیشن ہوگا
میرا خیال ہے نشئی نیازی گجرات کے ڈاکؤں کو منانے میں کامیاب ہو جائیگا اور یوتیے پرویز الہی کو ابو جی ابو کہہ کر اپنے گھر لے جائیں گے لیکن اگر ایسا نہ ہو سکا تو بھونکنے کیلئے کونس الائسنس لینا پڑتا ہے؟
جہاں بلاول مریم زردای فضل الرحمن اور نواز شریف کو گلیاں دیتے ہیں وہیں پرویز الہی کو بھی دے لیں گے
 

Back
Top