
حکومت کی سب سے بڑی اتحادی جماعت ق لیگ نے حکومتی کشتی سے اترنے کیلئے پر تولنا شروع کردیئے ہیں،اس حوالےسے ق لیگ کی قیادت نے آصف علی زرداری سے گارنٹی بھی مانگ لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن کی عدم اعتماد اور ق لیگ کو کی جانے والی پیشکش کے حوالےسے ق لیگ کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سینئر رہنماؤں سمیت پارٹی ارکان نے شرکت کی،اجلاس میں وفاق اور پنجاب اسمبلی میں ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں شرکاء نے دیگر حکومتی اتحادی جماعتوں اور جہانگیر ترین و علیم خان کے گروپس کے ارادوں سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا، اجلاس میں ق لیگ کے رہنماؤں نے موقف اپنایا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی سے عوام سمیت کوئی اتحادی بھی خوش نہیں ہے لہذا ق لیگ کو جلد اپنا سیاسی فیصلہ لینا ہوگا۔
پاکستان مسلم لیگ ق میں اس حوالے سے ایک تقسیم بھی پائی جاتی ہے،مونس الہیٰ سمیت ق لیگ کے متعدد اراکین حکومت کے ساتھ رہنے پر بضد ہیں جبکہ طارق بشیر چیمہ سمیت ایک گروہ حکومت کوچھوڑ کر اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے سرگرم ہے۔
اجلاس میں چوہدری پرویز الہیٰ نے پارٹی رہنماؤں کواپوزیشن کےساتھ رابطوں سے متعلق اعتماد میں لیا اور فیصلہ کیا کہ ق لیگ دیگر حکومتی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی، تاہم اجلاس میں شریک رہنماؤں نے رائے دی کہ ایسا نہ ہو مشاورت کرتے کرتے کہیں زیادہ دیر ہوجائے۔
بعد ازاں اجلاس کل تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں ق لیگ اپنا سیاسی فیصلہ کرکے اس سے متعلق اعلان کردے گی۔
تاہم ق لیگ کی قیادت نے تاحال اپوزیشن کی پیشکش کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے،چوہدری برادران ابھی تک اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتمادمیں حمایت کے بدلے کی جانے والی پیشکش پر شش و پنج کا شکار ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ق لیگ کی قیادت نے آصف علی زرداری سے ن لیگ سے متعلق گارنٹی مانگی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری ق لیگ کویہ گارنٹی دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4pmlqfasla.jpg