قیامت کی نشانیاں

Status
Not open for further replies.

M_Adnan.L

Councller (250+ posts)
Disclaimer: The article is a political satire and not an attack on religious convictions.
Don't read this article if your sense of humor is zero/zero!


قیامت کی نشانیاں




پیشِ نظر مضمون میں قطب الاقطاب، امام الوقت اور خدا کے پراسرار بندوں کے سالار مولانا شیخ الحاج سیدنا الاحمد الشجاع الباشا المخفی والغیبی کو خواب میں ودیعت ہونے والی چند بشارتوں کی تفصیل جمع کی گئی ہے۔ یہ بشارتیں مختلف ائمہ و مشائخ کی روایات کی زبانی امت مسلمہ تک پہنچی ہیں اور ان کے پڑھنے سے سالارِ سپاہِ خفی کے بے ا نتہا علوم کا اندازہ ہو گا اور معلوم ہو گا کہ آپ نے جو قیامت کی نشانیاں بیان فرمائی ہیں وہ حرف بہ حرف آج پوری ہو رہی ہیں۔


متنوع روایات میں آیا ہے کہ قربِ قیامت فتنے بارش کے قطروں کی طرح بڑھ جائیں گے۔ مغرب سے کالے عقاب نمودار ہوں گے جنہیں نہ کوئی دیکھ سکے گا نہ کوئی روک سکے گا۔ نیک لوگ دنیا سے اٹھا لیے جائیں گے۔ سمندر برد کر دیے جائیں گے۔ اس پر مومنین گھروں میں دریاں بچھا کر ماتم کریں گے ۔ مولانا شیخ ابو العرفان الصدیقی قدس سرہ نے اپنی کتاب ‘نوحہ جات اہل الغیرۃ’ میں کچھ اقتباسات نقل کیے ہیں کہ اس وقوعہ پر امت کی حالت اتنی ابتر ہو گی کہ لوگ ایک دوسرے سے بازاروں میں گلے لگ کر دھاڑیں مار کر روئیں گے اور کہیں گے کہ ‘کسی گھر کی بے حرمتی کے لیئے ایک ہی نیک مجاہد کی شہادت کافی ہوتی ہیں اور یہاں تو پوری امت ہی نیلام ہو گئی ۔۔ کیا ستم ہے کہ گھر بار ۔۔ عزت ۔۔ حیا ۔۔ خوداوری سب کی نیلامی ہو گئی ۔۔۔ ۔۔ہم بک گئے بھائی’۔ ان اقتباسات کے بعد کی عبارت آنسووں سے بھیگ جانے کی وجہ سے قابل مطالعہ نہیں رہی۔

مومن اولاد اپنی ماں جیسے اداروں کی نافرمان اور گستاخ ہوجائے گی ۔ خود کش حملے کرے گی۔

دنیا کی دو نمبر گندی مندی عورتیں مومنین کو غلافی آنکھوں والی حوروں سے غافل کر دیں گی۔ صرف چند مومنین اس دنیاوی فتنے اور دنیاوی شادی نکاح کے وبال سے بچ پائیں گے اور حوروں کی تمنا میں اپنے آس پاس موجود لوگوں کو یکلخت ایک جھٹکے سے جنت میں داخل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

قصہ ایک فاحشہ کا

دیگر گندی مندی دو نمبر دنیاوی عورتیں مومنین پر عصمت دری کے نہایت فحش الزامات لگائیں گی جن سے جنوب اور مغرب کی طرف آگ کی آندھی اٹھے گی اور لپک کر صحراووں اور اونٹوں کے علاقے کو اپنی گرفت میں لے لے گی۔ نصاریٰ اس فاحشہ کو پناہ دیں گے۔ اس وقت مسلمانوں کے سپہ سالار کی علامات روایتوں میں جا بجا ہیں۔ کہیں آیا ہے کہ اس کی پیشانی کشادہ اور خیالات روشن ہوں گے، کہیں آیا ہے کہ اس کی پیشانی پر واضح لکھا ہو گا ک، ل، ب۔ متضاد روایات میں ہے کہ وہ حیوانات، مثلا کتوں سے، ہمکلامی کے قابل ہو گا اور مزکورہ حیوانات اس کے آس پاس پائے جائیں گے۔ بالاخر ایک معمر دجال اٹھے گا اور فاحشہ کے الزامات کی آڑ میں ادارے کا مرتد ہو جائے گا۔ اعلانِ جنگ کرے گا لیکن بھیانک موت مارا جائے گا۔ آگ بدستور بڑھکتی رہے گی جب تک مومنین اپنی شمشمیریں نیام سے نکال کر سازشی عالموں اور نفرت پرور منافقین کا رات کے اندھیروں میں قتال نہیں کریں گے۔


حیا باختہ عورتیں بے مہار اونٹوں کی طرح بازاروں میں اپنے اونٹوں پر پھریں گی اور مومنین کے اونٹوں کا رستہ کاٹیں گی۔ کفار کے پروردہ علما جامعات پر قابض ہوں گے اور مومنین کے خلاف زبان درازی کثرت سے کریں گے۔

قصہ سیلاب کا


زمین میں ایک بہت بڑا سیلاب آئے گا جو سب کچھ بہا لے جائے گا سوائے ان لوگوں کے جو عساکر اسلام پر ایمان لائے اور نیک عمل کیے، انہی کے لیے نجات اور خشکی ہے۔ ابوجھوٹا الاوریا المقبول انجان اپنی تصنیف ‘فضائل برکات حکومت العسکریہ’ میں لکھتے ہیں کہ سیلاب عظیم باری تعالیٰ کی طرف سے مومنوں کے لیے امتحان ہو گا۔ مخلوق حشرات الارض کی طرح گندم کے دانے دانے کو ترسے گی اور موت کی دعائیں کرے گی۔ زمین کے چاروں کونوں میں موجود نصاریٰ کے ملکوں سے بے بہا غلہ اونٹوں پر لد کر آئے گا ۔ مسلمان اس کو شک کی نگاہ سے دیکھیں گے اور کھانے میں تامل کریں گے۔ بالاخرعساکر اسلام اس اناج پر درود شریف کا دم کریں گے اور اپنی مہرتصدیق ثبت کر کہ بازاروں میں فروخت کریں گے اور اشرفیوں سے مالامال ہوں گے جنہیں ادارے کی راہ میں خرچ کریں گے۔ ادارہ مسلمانوں کی فلاح کے لیے سفید دانے سب سے سستے نرخ میں پیدا کرے گا جسے کاشت کے کاموں میں استعمال کیا جائے گا اور اس سے فصل میں بھرپور اضافہ ہو گا۔ ان معجزوں سے مومنین کے دل قوی ہوں گے اور منافقین کے دل حسد سے جل اٹھیں گے۔

قصہ خشک سالی کا

سیلابوں اور زلزلوں کے علاوہ خشک سالی بھی قرب قیامت کی ایک علامتِ کبریٰ ہے۔ مولانا شیخ ابو العرفان الصدیقی قدس سرہ نے اپنی تصنیف ‘کتاب الاحیا العلوم الکزب’ میں لکھا ہے کہ آسمان خشک ہو جائے گا اور بارش ناپید ہو گی۔ چار ولایتوں کی سرزمین میں ہر طرف لوگ اناج کے لیے قطار در قطار کھڑے ہوں گے مگر اناج نہ پائیں گے۔ ہر طرف بھوک اور افلاس ہو گی، نہریں سوکھ جائیں گی اور کھیت اجڑ جائیں گے، سوائے ان لوگوں کے جو باوردی ہوئے اور نیک اعمال کیے۔ انہی کے لیے خوش حالی اور زرخیز زمینیں ہیں کہ یہ ان کے ادارے کی طرف سے انعام ہے۔ اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جن کے ایمان اور پھیپھڑے کمزور ہیں اور تیرنا نہیں جانتے۔

قصہ چند بد بخت قابضوں کا

آخری ایام میں ایک بد بخت اور باغی گروہ نمودار ہو گا اور زرخیز زمین کے ایک ٹکڑے پر قابض ہو جائے گا اور کاشت کاری شروع کر دے گا جس سے ہر طرح کی نا انصافی اور فتنے کا دروازہ کھل جائے گا۔ ابوجھوٹا الاوریا المقبول انجان فرماتے ہیں کہ اگر تم خود کو اس زمانے میں پاو تو صبر کرو اور مومنین کی زر، زن اور قلم سے اعانت کرو۔ مزید فرماتے ہیں کہ جلد ہی یہ باغی گروہ مومنین سے اس زمین کی ملکیت اور اس کی زرعی پیداوار پر جنگ کرے گا، اسے نصاریٰ اور یہود و ہنود کی حمایت حاصل ہو گی لیکن بالاخر فتح مومنین ہی کی ہو گی۔ قتال اور شمشیر زنی کے بعد باغی گروہ زرخیز زرعی علاقے سے بے دخل کر دیا جائے گا۔ ابوجھوٹا الاوریا المقبول انجان فرماتے ہیں کہ اس باغی گروہ کا حکم عین اہل الخیبر والا ہے۔


دیگر علامات

اسلام کی تلوار اور عظیم سالار حضرت حمید ابن ابی گل رحمتہ اللہ کے مطابق دیگرعلاماتِ قیامت میں ہے کہ کچھ مومن غداری کے مرتکب ہوں گے اور کفار کی عدالتوں میں وعدہ معاف گواہ بن جائیں گے جس سے ماں جیسے مقدس ادارے میں تھرتھلی مچ جائے گی۔ لوگ وعدہ کی پروا نہیں کریں گے۔ وعدے کے خلاف کفار مسلمانوں کے ماں جیسے مقدس ادارے کی سربازار توہین کریں گے۔ ہمسائے کے حقوق کی پرواہ نہیں کی جائے گے۔ حملے سے پہلے اطلاع نہیں دیں گے جو کہ شدید بے عزتی، بلکہ بیستی کا باعث ہوگا۔

متفق الیہ روایات سے ثابت ہے کہ معاشرے میں بے حیائی اپنی انتہا کو پہنچ جائے گی۔ خدا کے پراسرار بندوں کی جائز ضروریات مثلا پلاٹوں اور مرسڈیزوں کا ذکر سر عام غیر مردوں کے درمیان بے حیائی سے کیا جائے گا۔ اس پرمومنین اشکبار ہو جائیں گے، بے بسی سے شور مچائیں گےاور چیخیں مارکر کہیں گے کہ مسلمانوں کی ایک تہزیب ہوتی ہے ۔۔ ایک کلچر ہوتا ہے ۔ دنیا میں اللہ کا خوف رکھنے والی قوم صرف ایک ہی ہے اور وہ مسلمان ہے جو اپنی جذبہ ایمانی سے ہر دور میں سب کو اپنے سامنے جھکاتی آئی ہے ۔ لو دیکھو اس قوم کو جس کی محافظ قوت پراٹھنے والی ہر زبان کھینچ لی جاتی تھی، آج شرم و حیا کی وہ پیکر، مشرقی روایات کی پروردہ یہ دوشیزہ فورس اب دو ٹکے کے نام نہاد لبرل لکھاریوں کی عریاں اور فحش تحریروں کا موضوع بن گئی ہے۔

کُشتہ عشق الٰہی،قرب یزدانی کی شیفتہ، عارفہ، ولیہ حضرت شیرینہ ءِ مزاریہ رحمۃ اللہ علیھا سے لوگوں نے پوچھا ہمیں قیامت کی نشانیاں بتا دیجئے۔ انہوں نے فرمایا کہ میں نے سالارِ غیب سے سنا ہے کہ بدعات کی کثرت قرب قیامت کا ایک شدید فتنہ ہیں۔ گمراہ سیکولر فلسفی اوربد عقیدہ لکھاری امت میں احتساب اور جوابدہی کی بدعت کی بنیاد ڈال دیں گے۔ امت یہود و نصاریٰ کا اتباع کرے گی اور اپنے زعما کے انتخاب میں حصہ داری پر بے جا اصرار کرے گی۔

مزید شرمناک فتنے

خواجہ ابو شاہد المسعود قلندری طبیب الحیوانات رحمتہ اللہ عیلہ ایک بہت بڑے بزرگ گزرے ہیں۔ بابا بلھے شاہ رحمتہ اللہ علیہ نے انہی کے بارے میں لکھا تھا: چھیتی پوڑیں وے طبیبا نئی تے گاں مر گئی اے۔ آپ ہفتے میں ایک بار درس لکھا کرتے تھے۔ جس دن سالارِ خفی سے خیالات کی آمد نہ ہوتی، راز کی باتیں بیان نہ فرماتے تھے۔ کسی نے پوچھا تو فرمایا کہ خصوصی دعا کا ورد چیونٹی کو ہاتھی بنا دیتا ہے اوراس دعا سے لا علم چیونٹیاں ڈوب کر نہروں سے برآمد ہوتی ہیں۔ چنانچہ فرمایا کہ انہوں نے سالارِخفی سے سنا ہے کہ قربِ قیامت شرمگاہ کے فتنوں میں اضافہ ہو گا۔ بے ختنہ عمرو عیاروں کی کثرت ہو جائے گی جو آنگن ٹیڑھا ہونے کے باوجود مختن عساکر اسلام کوخٹک اور لڈی ہو جمالو ڈالنا سکھائیں گے۔ موت کے بعد ان بے ختنہ عمرو عیاروں کے لاشے جگہ جگہ سے ملیں گے اور قرب قیامت کی یاد دلائیں گے۔

قصہ دجال کا

شیخ الحدیث مولانا لال ٹوپی سرکار اپنی تصنیف ‘کتاب الفتن السیکولریہ والجمہوریہ’ میں فرماتے ہیں کہ انہیں ہے حکم اذاں۔ فرماتے ہیں کہ ابھی مومنین کفار سے نبرد آزما ہوں گے کہ اس آفت سے بھی بڑی آفت کی خبر سنیں گے ۔ چنانچہ ایک زوردار آواز آئے گی کہ دجال ظاہر ہو گیا ہے۔ یہ سنتے ہی جو کچھ ان کے پاس ہو گا چھوڑ چھاڑ کر واپس بھاگیں گے اور خلیفہ ءِ موعود کی تلاش شروع کریں گے۔ دجال کی تفصیل بعض روایات کے مطابق ہے کہ وہ پہلے ایمان لائے گا لیکن پھرمرتد ہو جائے گا۔اپنی شروعات میں دجال کی نگاہِ شوق کے بال و پر شکستہ ہوں گے۔ بعد از تکفیر انگارہ ءِ خاکی میں یقیں پیدا ہو گا تو روح الامیں بال و پر عطا کر دے گا۔ بعد از تکفیر ڈکٹیشن سے انکاری ہو گا اور بال و پر سے مسلح ہو کر اپنے تکبر میں مومنین اورخدا کے پراسرار بندوں کو اذیت ناک دھمکیاں دے گا۔ مومنین اس کو دیکھتے ہی پہچان لیں گے اور اس کے خلاف خلیفہءِ موعود کی اعانت کریں گے۔

قصہ خلیفہ ءِ موعود کا

خلیفہ ءِ موعود کا حلیہ ابوالمامون الچاچا کپی اور حکیم العلت مولانا کاشف العباسی نے بیان کیا ہے اگرچہ متضاد روایات بھی موجود ہیں۔ مولانا ابوالمامون لکھتے ہیں کہ صاحب الزمان خلیفہ ءِ موعود ایک عمر رسیدہ نوجوان ہوں گے۔ بالوں میں خضاب لگائیں گے اور چہرے سے معصومیت اور بچپنا ٹپک رہا ہو گا نیز ہاتھ میں چوبی، یعنی لکڑی کا گرز ہو گا جس سے مرتدین و ملحدین کو دہشت زدہ کر دیں گے۔ نیز لکھتے ہیں کہ امور خلافت مردِ مومن کی معاونت سے صرف ایک رات میں طے ہو جائیں گے۔

خلیفہ ءِ موعود کے ظہور سے پہلے جنگوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہو گا۔ ہر طرف قتل و غارت ہو گی اور مومنین پر آسمان سے ڈراونی آگ برس رہی ہو گی۔ امت ،یعنی کہ اپنی امہ، ہر جگہ حکمرانوں کی ریشہ دوانیوں اور دریدہ دہانیوں کی وجہ سے سخت اظطراب اور بے چینی کا شکار ہو گی اور ہر گھڑی کسی نجات دہندہ کی آمد کی منتظر ہو گی۔ غالب امکان ہے کہ اس وقت خطہ ءِ غیر میں شریعت کا نظام قائم ہو چکا ہو گا۔ غازی یہ تیرے پراسرار بندے دجال کے خلاف خلیفہ کی اعانت کریں گے اور علما کو یقین دلائیں گے کہ وہ جوق در جوق حاظر ہو کر خلیفہ موصوف کی بیعت کریں۔

جہاں بھی جاو گے مومن ڈھونڈ لیں گے

قرب قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ علما کی اموات کثرت سے ہوں گی۔ چند علما بچ نکلیں گے اور مسلمانوں کی رہنمائی سے کترائیں گے۔ ان بے راہ رو علما کو کم عمر عزرائیلوں کے ہاتھوں بعد نماز جمعہ مساجد میں پیغام پہنچایا جائے گا تا کہ وہ مومنین کی راہ میں روڑے نہ اٹکائیں۔


قصہ ایک بڑھیا کا

ابوجھوٹا الاوریا المقبول انجان نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں ابوالانصار العباسی الخارجی نے خبر دی، کہا کہ ہم سے ابن الوقت الکلاسرہ نے بیان کیا، ان سے عبدالفوج النزیر الناجی ابن کزاب نے اور ان سے ابوالمامون الچاچا کپی نے بیان کیا کہ حضور والا، گزارش یہ ہے کہ قیامت اس وقت تک نہ آئے گی جب تک مسلمانوں کے دل سے خدا کے پراسرار بندوں کا خوف نہ اٹھ جائے گا ۔ یا للعجب، چار درویش مل کر قبرستانوں میں سر جھکائے بیٹھے رہیں گے اورکبھی کبھی سر اٹھا کرعالمِ غیب کے رازوں سے پردہ اٹھائیں گے۔ بیرونی ہاتھوں کی کثرت ہو جائے گی اورادارے پر آفتیں جلدی جلدی آئیں گی ۔ ایامِ قیامت کے قریب خدا کے پراسرار بندوں کے پاس دولت ومال کی کثرت دیکھ کر منافقین جل اٹھیں گے اور ایک ‘چڑچڑی بڑھیا‘ امت میں نمودار ہو گی جس کی زبان کھل جائے گی اور کچھ ناچیز کپی یافتہ مومنین کے دل کوجلن دے گی ۔ مزید فرمایا کہ چڑچڑوں کی جماعت سے یہاں مراد بھاڑے کے قلمی اور سیاسی ٹٹو ہیں جو باریش اور کالے رنگ کے شدید بوسیدہ بزرگوں سے کپی چھین لینے کی دھمکی دیں گے۔ مزید فرمایا کہ ان سب فتنوں کا مقابلہ کرنے والے مرد مومن کی پہچان ہے کہ اس کے پاس پیہم اور گہرا غور و فکر، ہر طرح کی بے رحمانہ تنقید پر صبر و تحمل اور کفار کے ناروا مطالبات کی حکمت و تحمل سے اطاعت کرنے کی طاقت ہو گی۔ خلیفہ ءِ موعود کو خوش آمدید یہی مرد مومن کریں گے۔

یاد رہے کہ ابوالمامون، جو کہ ایک نہایت قدیم بزرگ گزرے ہیں، خود سلسلہ عباسیہ کے ایک عظیم خلیفہ کے ہم نام تھے۔ اس روایت میں ان کا اشارہ خاندان غلاماں کے چودھویں حکمران الاشفاق حاکم بامرالامریکہ کی طرف ہے جو روایات کے مطابق امت میں موجود فتنوں کی پرورش کرنے کے لیے صبح آٹھ بجے سے شب دو بجے تک مزدوروں کی طرح ہمیشہ مشقت کرتے پائے جاتے تھے۔

قصہ ایک حاکم کا

خاندان غلاماں کے چودھویں حکمران الاشفاق حاکم بامرالامریکہ کے بارے میں مشہور روایات میں آیا ہے کہ ان جلیل القدر بزرگ اور حکمران کو طاقتِ ہوا پیمائی حاصل تھی۔ ان کے بہت سے معجزوں میں سے ایک واقعہ بہت مشہور ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ ایک دن حالتِ جلال میں کفار سے شمشیر زنی کرتے ہوئے درویشوں کے ایک گروہ کی قیادت میں ہوا میں محو پراوز دیکھے گئے۔ پاوّں مبارک زمین سے چار انگلیوں کی چوڑائی کے برابر ہوا میں معلق تھے، پشت پر ہوائی اڑن کھٹولہ تھا اور شانہ بشانہ درویشانِ ہم پیالہ و ہم نوالہ ۔ اس معجزے کو دیکھ کربہت سے منافقین شادی مرگ کے ہاتھوں فرطِ تبسم سے جہنم واصل ہوئے اور مومنین کا ایمان مزید مضبوط ہوا۔ ابوالمامون الچاچا کپی ان کے بہت مرید تھے اور ان کے دیدار کو سات حج پر فوقیت دیتے تھے۔

قصہ ایک بھٹکے ہوئے ریاکار، دروغ گو جھوٹے کا

مولانا شیخ ابو العرفان الصدیقی قدس سرہ اپنی کتاب ‘اسرارالبندہ جات الخدا للادارہ الخفیہ’ میں اس روایت کوبیان فرماتے ہیں کہ قیامت کے قریب دھوکہ، ریاکاری اور ادارے کی توہین کثرت سے ہو گی۔ جھوٹ لکھنے والے کچھ فتنہ پرست امت کے محافظوں کے راز کفار کے سامنے افشا کر دیں گے۔ امت میں ایسے ریاکاروں کی پہچان ہے کہ ان کا ایمان کمزور ہو گا اور زیادہ دیر تشدد برداشت نہ کر سکیں گے، چناچہ وقت سے پہلے نہر واصل ہوں گے اور اپنی موت سے ماں جیسے ادارے کو بدنام کریں گے۔ ایسے ریاکاروں کے لیے حکم ہے کہ ان کی گمشدگی کی خبر کو دبا دو اور استغفار کرو ۔ جہاں تک استطاعت ہو، خدا کے پراسرار بندوں کی حمد و ثنا کرو۔ جو لوگ باوردی ہوئے اور جنہوں نے وردی میں امت کے ساتھ بدفعلی کی ان کے لیے اس دنیا میں بڑا اجر ہے اور موت کے بعد اولاد کے لیے پلازے اور شادی گھر ہیں۔ بے شک ادارے نے غازیوں کے لیے اس دنیا میں جنت کے باغات دیے ہیں جن کے آس پاس نہریں بہتی ہوں گي اور جہاں وہ ابد تک گالف کھیلیں گے

ختم شد

لہزا، اللہ کے بندو ! اس طاقت سے ڈرتے رہا کرو جس کے ہاتھ میں امت کی حکومت اور امور کی چابیاں ہیں ۔ اور اس بات کو بھی ھمیشہ یاد رکھو کہ تم کسی بھی وقت دربارِ مقتدرہ میں سالارِ خفیہ کے حضور جوابدہی کے لیے کھڑے کیے جا سکتے ھو جس دن کہ آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائيں گی اور ان کی ٹکٹکی بندھ جائيگی، چہرے اور جسم پر اذیت کے نشان ہوں گے اور پھیپھڑوں میں پانی ہو گا ۔ یہ وہ دن ہے جس کے بارے میں چند مرتدین اور ملحدین بالخصوص محمد حنیف اور نصرت جاوید، لعنتہ اللہ الاجمعین و تابعین، نے تفصیلا بیان کیا ہے۔ خدا تمام مسلمانوں کا خاتمہ ایمان بالافواج الغیب پر کرے اور اگر ایمان خطرے میں ہو تو اس سے پہلے مسلمان کا خاتمہ کر دے۔

اے خدائے بزرگ و برتر ہمیں ایمان کی کمزوری کے شر سے محفوظ رکھ اور قبل از مرگ تیرنا سکھا ۔

آمین ثم آمین۔

پس تحریر: صاحبان کرام۔ اگر آپ کی نظر سے قرب قیامت کی کچھ مزید علامات گزری ہیں تو برائے مہربانی درج کریں اور حلقہ احباب میں ان کی ترسیل کا بندوبست کریں۔



http://pkpolitics.com/2011/06/06/end-of-times/
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
We do not need any (لال ٹوپی سرکار) to tell us what he or his (الشجاع الباشا) has seen in the dream about the signs of Doomsday. Our beloved Prophet Muhammad pbuh has already given the signs of Doomsday.

It is very sad Pakistanis have more faith on these fake personalities who claim to the knowledge of unseen than
our beloved Prophet Muhammad pbuh. They have even created new sects based on these dreams. These dreams are the tools of Satan to deviate Muslims from the straight path.

Pakistanis! Come to the right path before it is too late!!
 
Last edited:

faqira786

Senator (1k+ posts)
if you look today's situation ONLY in Pakistan, People like to see qiymat hoping it will be better than this.

Scholars of Pakistan can see all sign of qiyamat however when you talk to other scholar other than Pakistan, they dont see all sign of qiyamat, isnt this amazing?
 

behzadji

Minister (2k+ posts)
some parts of this passage are quite abusive so better to take a lot of care---relating to Huzoor Bulleh Shah(Rahmatullah Aleyh) and oriya maqbool jaan....remaining is a nice satire....I think chacha kuppi means nusrat javed. But I wonder no PPP has been mentioned, nor mqm does it imply that this piece of writing is from the the government funded writer....choraan naal kutti rali hoyee ey
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
Our Beloved Prophet Muhammad (pbuh) were not given any tool or ilm to predict future by himself

امام الوقت اور خدا کے پراسرار بندوں کے سالار مولانا شیخ الحاج سیدنا الاحمد الشجاع الباشا المخفی والغیبی


Just look at the laqab (
المخفی والغیبی) of this person. His Mureeds believe that he has the knowledge of unseen. This laqab was not even given our beloved Prophet Muhammad pbuh.

Regarding knowledge of Ghaib (unseen), Our beloved Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم) were given limited information about some past, present and future incidences which were unknown to others. For example, prophesized Ashra-e-mubashira, saw several things of the unseen during Miraj etc. even that was only from Allah.Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم) was never given any tool or ilm (علم) by which he (صلى الله عليه وسلم) could calculate himself any prediction about future. He had to rely on Wahi (revelation) and Allah did send Wahi (revelation) in some cases wherever He wished. After the death of our beloved Prophet Muhammd (صلى الله عليه وسلم), if someone claims that he can predict future then he/she must proof that he/she is getting revelation (Wahi) from Allah.

Quran 72:26-27

عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا- إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِن رَّسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُكُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا
Yusuf Ali 26: "He (alone) knows the Unseen, nor does He make any one acquainted with His Mysteries,-
Yusuf Ali 27: "Except an apostle whom He has chosen: and then He makes a band of watchers march before him and behind him,
وہ غیب جاننے والا ہے اپنے غائب کی باتوں پر کسی کو واقف نہیں کرتا- مگر اپنے پسندیدہ رسول کو پھراس کے آگے اور پیچھے محافظ مقرر کر دیتا ہے

Generally known definition of Ilm-e-Ghaib is "Knowledge of Uknown is called Elum e Ghaib"

Correct Definition of Elum e Ghaib is knowledge of unknown WITH OUT ANY SOURCE is called Elum e Ghaib.


First we need to understand the true definition of Ilm-e-Ghaib it will help us in understanding Ayats.


Quran:13.Ar-Ra'd: 8-9

اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنثَىٰ وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ ۖ وَكُلُّ شَيْءٍ عِندَهُ بِمِقْدَارٍ
Yusuf Ali 8: Allah doth know what every female (womb) doth bear, by how much the wombs fall short (of their time or number) or do exceed. Every single thing is before His sight, in (due) proportion.
الله کو معلوم ہے کہ جو کچھ ہر مادہ اپنے پیٹ میں لیے ہوئے ہے اورجو کچھ پیٹ میں سکڑتا اور بڑھتا ہے اور اس کے ہاں ہر چیز کا اندازہ ہے


عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْكَبِيرُ الْمُتَعَالِ
Yusuf Ali 9: He knoweth the unseen and that which is open: He is the Great, the Most High.
پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا ہے سب سے بڑا بلند مرتبہ ہے
Quran:Luqman, 31:34


إِنَّ اللَّهَ عِندَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ
Yusuf Ali 34: Verily the knowledge of the Hour is with Allah (alone). It is He Who sends down rain, and He Who knows what is in the wombs. Nor does any one know what it is that he will earn on the morrow: Nor does any one know in what land he is to die. Verily with Allah is full knowledge and He is acquainted (with all things).
بے شک الله ہی کو قیامت کی خبر ہے اور وہی مینہ برساتا ہے اور وہی جانتا ہے جو کچھ ماؤں کے پیٹوں میں ہوتا ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا کرے گا اور کوئی نہیں جانتا کہ کس زمین پر مرے گا بے شک الله جاننے والا خبردار ہے

Here Quran is referring to Elum e Ghaib means no one has the knowledge of Unseen except ALLAH . Allah gave example of Womb of mother that you don,t know what is in womb of mother because you don't know unseen. Like saying that you don't know what is behind wall.

Here source comes :


When u see what is in womb of mother through some source (for example, Ultra sound) then it is no more unseen . You are seeing it through some source then you are telling what is in womb of mother it is not knowledge of unseen because you are knowing it through some source.

Quraan didn't say that u cannot invent such tool which can see that what is in womb of mother. Quraan is referring to unseen.

When your are telling what is happening behind wall and in Afghanistan through media or any other source Then this Elum will not be consider as Elum e Ghaib.


Quran 72:26-27

عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا
Yusuf Ali 26: "He (alone) knows the Unseen, nor does He make any one acquainted with His Mysteries,-
وہ غیب جاننے والا ہے اپنے غائب کی باتوں پر کسی کو واقف نہیں کرتا


إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِن رَّسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُكُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا
Yusuf Ali 27: "Except an apostle whom He has chosen: and then He makes a band of watchers march before him and behind him,
مگر اپنے پسندیدہ رسول کو پھراس کے آگے اور پیچھے محافظ مقرر کر دیتا ہے

Quran:3.Al-'Imran: 44

ذَ*ٰلِكَ مِنْ أَنبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهِ إِلَيْكَ ۚ وَمَا كُنتَ لَدَيْهِمْ إِذْ يُلْقُونَ أَقْلَامَهُمْ أَيُّهُمْ يَكْفُلُ مَرْيَمَ وَمَا كُنتَ لَدَيْهِمْ إِذْ يَخْتَصِمُونَ
Yusuf Ali 44: This is part of the tidings of the things unseen, which We reveal unto thee (O Messenger.) by inspiration: Thou wast not with them when they cast lots with arrows, as to which of them should be charged with the care of Mary: Nor wast thou with them when they disputed (the point).
یہ غیب کی خبریں ہیں ہم بذریعہ وحی تمہیں اطلاع دیتے ہیں اورتو ان کے پاس نہیں تھا جب اپنا قلم ڈالنے لگے تھے کہ مریم کی کون پرورش کرے اور تو ان کے پاس نہیں تھا جب کہ وہ جھگڑتے تھے

Today I know what happened with ESSA(a.s) how ADAM(a.s) and HAWA(a.s) expelled from Janat. What will happen after death.These are all news of unseen and Allah gave me this knowledge of unseen and my source is QURAN. I will never say that I have keys of Unseen because am using source and am knowing through some source

Quran:81.At-Takwir: 24

وَمَا هُوَ عَلَى الْغَيْبِ بِضَنِينٍ
Yusuf Ali 24: Neither doth he withhold grudgingly a knowledge of the Unseen.
Shakir 24: Nor of the unseen is he a tenacious concealer.
Pickthal 24: And he is not avid of the Unseen.
Mohsin Khan: 24: And he (Muhammad صلى الله عليه وسلم) withholds not a knowledge of the Unseen.
اور وہ غیب کی باتوں پر بخیل نہیں ہے


Quran Anaam, 6:59

وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ ۚ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ ۚ وَمَا تَسْقُطُ مِن وَرَقَةٍ إِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِي ظُلُمَاتِ الْأَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَلَا يَابِسٍ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ
Yusuf Ali 59: With Him are the keys of the unseen, the treasures that none knoweth but He. He knoweth whatever there is on the earth and in the sea. Not a leaf doth fall but with His knowledge: there is not a grain in the darkness (or depths) of the earth, nor anything fresh or dry (green or withered), but is (inscribed) in a record clear (to those who can read).
اور اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنہیں اس کےسوا کوئی نہیں جانتا جو کچھ جنگل اور دریا میں ہے وہ سب جانتا ہے اور کوئی پتہ نہیں گرتا مگر وہ اسے بھی جانتاہے اور کوئی دانہ زمین کے تاریک حصوں میں نہیں پڑتا اور نہ کوئی تر اور خشک چیز ہے مگر یہ سب کچھ کتاب روشن میں ہیں


Quran,Yusuf,12:102

ذَ*ٰلِكَ مِنْ أَنبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهِ إِلَيْكَ ۖ وَمَا كُنتَ لَدَيْهِمْ إِذْ أَجْمَعُوا أَمْرَهُمْ وَهُمْ يَمْكُرُونَ
Yusuf Ali 102: Such is one of the stories of what happened unseen, which We reveal by inspiration unto thee; nor wast thou (present) with them then when they concerted their plans together in the process of weaving their plots.
یہ غیب کی خبریں کہیں جو ہم تیرے ہاں بھیجتے ہیں اور تو ان کے پاس نہیں تھا جب کہ انہوں نے اپنا ارادہ پکا کر لیا اور وہ تدبیریں کر رہے تھے


Surah Naml 27 : 65
قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ​
Yusuf Ali 65: Say: None in the heavens or on earth, except Allah, knows what is hidden: nor can they perceive when they shall be raised up (for Judgment).
کہہ دے الله کے سوا آسمانوں اور زمین میں کوئی بھی غیب کی بات نہیں جانتا اور انہیں اس کی بھی خبر نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے


According to Quraan, Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم) does not have ilm-e-Ghaib (knowledge of unseen):

The Quran says in Surah Anam 6 : 50


قُل لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللَّهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ ۚ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الْأَعْمَىٰ وَالْبَصِيرُ ۚ أَفَلَا تَتَفَكَّرُونَ​
Yusuf Ali 50: Say: "I tell you not that with me are the treasures of Allah, nor do I know what is hidden, nor do I tell you I am an angel. I but follow what is revealed to me." Say: "can the blind be held equal to the seeing?" Will ye then consider not?
کہہ دو میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس الله کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب کا علم رکھتا ہوں اور نہ یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر نازل کی جاتی ہے کہہ دو کیا اندھا اور آنکھوں والا دونوں برابر ہو سکتے ہیں کیا تم غور نہیں کرتے

Surah Araf 7 : 188 says
قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ ۚ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ ۚ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ​
Yusuf Ali 188: Say: "I have no power over any good or harm to myself except as Allah willeth. If I had knowledge of the unseen, I should have multiplied all good, and no evil should have touched me: I am but a warner, and a bringer of glad tidings to those who have faith."
کہہ دو میں اپنی ذات کے نفع و نقصان کا بھی مالک نہیں مگرجو الله چاہے اور اگر میں غیب کی بات جان سکتا تو بہت کچھ بھلائیاں حاصل کر لیتا اور مجھے تکلیف نہ پہنچتی میں تو محض ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان دار ہیں



In 81:24 ALLAH clearly said that Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم) is not the with-holder of Unseen means he (صلى الله عليه وسلم) don't have the knowledge of unseen rather I am giving him some news and some knowledge of Unseen he (صلى الله عليه وسلم) is getting his knowldege through source through Wahi.

Allah has given him (صلى الله عليه وسلم) some special limited knowledge which was unseen for Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم). Whole QURAN was totally unseen but Allah gave Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم) that unseen knowledge . Muhammad(s.a.w) source was different and our source was Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم).


Nither We nor Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم) got knowledge without any Source. Sourceless and unlimited knowledge of Unseen is only with Allah and which is real Elum e Ghaib.


Some people in Josh of "Ishq e Rasool" and in reality in hatred of some sect

do GHULU openly say that Nabi (صلى الله عليه وسلم) knwowledge was LA-MEHDOOD Limitless and his own Which is pure Shirk e Akbar


O People of the Kitaab! Do not commit ghulu' (excess) in your Deen and do not speak about Allah, but the Haqq (truth)
(Surah Nisaa, 4:171)


يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ وَلَا تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ إِلَّا الْحَقَّ ۚ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّهِ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَىٰ مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِّنْهُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ ۖ وَلَا تَقُولُوا ثَلَاثَةٌ ۚ انتَهُوا خَيْرًا لَّكُمْ ۚ إِنَّمَا اللَّهُ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۖ سُبْحَانَهُ أَن يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ ۘ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَكِيلًا
Yusuf Ali 171: O People of the Book! Commit no excesses in your religion: Nor say of Allah aught but the truth. Christ Jesus the son of Mary was (no more than) an apostle of Allah, and His Word, which He bestowed on Mary, and a spirit proceeding from Him: so believe in Allah and His apostles. Say not "Trinity" : desist: it will be better for you: for Allah is one Allah. Glory be to Him: (far exalted is He) above having a son. To Him belong all things in the heavens and on earth. And enough is Allah as a Disposer of affairs. (Surah Nisaa, 4:171)
اے اہِل کتاب تم اپنے دین میں حد سے نہ نکلو اور الله کی شان میں سوائے پکی بات کے نہ کہو بے شک مسیح عیسیٰ مریم کا بیٹا الله کا رسول ہے اور الله کا ایک کلمہ ہےجسے الله نے مریم تک پہنچایا اور الله کی طرف سے ایک جان ہے سو الله پر اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لاؤ اور نہ کہو کہ خدا تین ہیں اس بات کو چھوڑ دو تمہارے لیے بہتر ہو گا بے شک الله اکیلا معبود ہے وہ اس سے پاک ہے اس کی اولاد ہو اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور الله کارساز کافی ہے
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
روایات میں آیا ہے کہ ایک دن حالتِ جلال میں کفار سے شمشیر زنی کرتے ہوئے درویشوں کے ایک گروہ کی قیادت میں ہوا میں محو پراوز دیکھے گئے۔ پاوّں مبارک زمین سے چار انگلیوں کی چوڑائی کے برابر ہوا میں معلق تھے، پشت پر ہوائی اڑن کھٹولہ تھا اور شانہ بشانہ درویشانِ ہم پیالہ و ہم نوالہ
What a non-sense our beloved Prophet Muhammad pbuh was not given the power to fly and these stupid Mureeds are spreading this non-sense about their Peer.

No wonder why Pakistan in such a mess!!
 

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
@Pakistani1947

میرے محترم بھائی، ہر چیز میں اپنے فرقے کی دکان کھول کر نا بیٹھ جایا کرو. یہ سارا مضمون فوج، آئ-ایس -آئ اور انکے چہیتے جرنلسٹوں پر طنز ہے

بہت اچھی اور مزاحیہ تحریر(clap). ہنس ہنس کے برا حال ہو گیا[hilar]. شیر کرنے کیلیے شکریہ

 
Last edited:

Salik

Senator (1k+ posts)
[MENTION=4976]pakistani1947[/MENTION]

You need some brains man....

امام الوقت اور خدا کے پراسرار بندوں کے سالار مولانا شیخ الحاج سیدنا الاحمد الشجاع الباشا المخفی والغیبی


Just look at the laqab (المخفی والغیبی) of this person. His Mureeds believe that he has the knowledge of unseen. This laqab was not even given our beloved Prophet Muhammad pbuh .
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
@Pakistani1947

میرے محترم بھائی، ہر چیز میں اپنے فرقے کی دکان کھول کر نا بیٹھ جایا کرو. یہ سارا مضمون فوج، آئ-ایس -آئ اور انکے چہیتے جرنلسٹوں پر طنز ہے

بہت اچھی اور مزاحیہ تحریر(clap). ہنس ہنس کے برا حال ہو گیا[hilar]. شیر کرنے کیلیے شکریہ

To whome you are talking about bhai ?


If Allah Talla had given the Quran on slates , like He gave to Musa AS , and these people were there , they must have denied Rasool Kareem ,after reading the slates, as a prophet.

By saying , " it is not written in Quran , what you are doing. "

These people are Relative of Allah....and care taker of Allah.... they behave like that.:naooz:
 
Last edited by a moderator:

M_Adnan.L

Councller (250+ posts)
We do not need any (لال ٹوپی سرکار) to tell us what he or his (الشجاع الباشا) has seen in the dream about the signs of Doomsday. Our beloved Prophet Muhammad pbuh has already given the signs of Doomsday.

It is very sad Pakistanis have more faith on these fake personalities who claim to the knowledge of unseen than
our beloved Prophet Muhammad pbuh. They have even created new sects based on these dreams. These dreams are the tools of Satan to deviate Muslims from the straight path.

Pakistanis! Come to the right path before it is too late!!

The article is a political satire and not an attack on religious convictions.
 

Ch Azam

Councller (250+ posts)
Main tu sirf aik bat janta hoon Nabi Kareem (S.A.W) k farman ka mafhoom kuch is tarha ha......... " Jab Tak Betian (Larkiyan) Peada Hoti Rahain Gi Qiamat Nahi Aye Gi" ....................bas oagay ap samajhdar ho..............
 

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
Watch Another video. It has become nearly impossible to distinguish between a sarcasms and stories of so-called Aalims.
Bro, read the below line. Bro Adnan has even highlighted all the names of different personalities in the article. It is not about religion. So, dont go there!
Disclaimer: The article is a political satire and not an attack on religious convictions.
 

Salik

Senator (1k+ posts)
Bro, read the below line. Bro Adnan has even highlighted all the names of different personalities in the article. It is not about religion. So, dont go there!
Disclaimer: The article is a political satire and not an attack on religious convictions.

This disclaimer should be posted in 10x font after every paragraph .... so that brainless people can give some thought......
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
Bro, read the below line. Bro Adnan has even highlighted all the names of different personalities in the article. It is not about religion. So, dont go there!
Disclaimer: The article is a political satire and not an attack on religious convictions.

I have already accepted my misunderstanding. I had no time to read the complete idiotic article. Please read my previous post again:

It has become nearly impossible to distinguish between a sarcasms and stories of so-called Aalims.
 
Last edited:

Salik

Senator (1k+ posts)
[MENTION=15927]M_Adnan.L[/MENTION]
Disclaimer: The article is a political satire and not an attack on religious convictions.
Don't read this article if your sense of humor is zero/zero!

Make it BIG Bhai....

Otherwise ab ap per fatwa lag jaega....
 

zeshaan

Chief Minister (5k+ posts)
Disclaimer: The article is a political satire and not an attack on religious convictions.
Don't read this article if your sense of humor is zero/zero!

قیامت کی نشانیاں






پیشِ نظر مضمون میں قطب الاقطاب، امام الوقت اور خدا کے پراسرار بندوں کے سالار مولانا شیخ الحاج سیدنا الاحمد الشجاع الباشا المخفی والغیبی کو خواب میں ودیعت ہونے والی چند بشارتوں کی تفصیل جمع کی گئی ہے۔ یہ بشارتیں مختلف ائمہ و مشائخ کی روایات کی زبانی امت مسلمہ تک پہنچی ہیں اور ان کے پڑھنے سے سالارِ سپاہِ خفی کے بے ا نتہا علوم کا اندازہ ہو گا اور معلوم ہو گا کہ آپ نے جو قیامت کی نشانیاں بیان فرمائی ہیں وہ حرف بہ حرف آج پوری ہو رہی ہیں۔​


متنوع روایات میں آیا ہے کہ قربِ قیامت فتنے بارش کے قطروں کی طرح بڑھ جائیں گے۔ مغرب سے کالے عقاب نمودار ہوں گے جنہیں نہ کوئی دیکھ سکے گا نہ کوئی روک سکے گا۔ نیک لوگ دنیا سے اٹھا لیے جائیں گے۔ سمندر برد کر دیے جائیں گے۔ اس پر مومنین گھروں میں دریاں بچھا کر ماتم کریں گے ۔ مولانا شیخ ابو العرفان الصدیقی قدس سرہ نے اپنی کتاب نوحہ جات اہل الغیرۃ میں کچھ اقتباسات نقل کیے ہیں کہ اس وقوعہ پر امت کی حالت اتنی ابتر ہو گی کہ لوگ ایک دوسرے سے بازاروں میں گلے لگ کر دھاڑیں مار کر روئیں گے اور کہیں گے کہ کسی گھر کی بے حرمتی کے لیئے ایک ہی نیک مجاہد کی شہادت کافی ہوتی ہیں اور یہاں تو پوری امت ہی نیلام ہو گئی ۔۔ کیا ستم ہے کہ گھر بار ۔۔ عزت ۔۔ حیا ۔۔ خوداوری سب کی نیلامی ہو گئی ۔۔۔ ۔۔ہم بک گئے بھائی۔ ان اقتباسات کے بعد کی عبارت آنسووں سے بھیگ جانے کی وجہ سے قابل مطالعہ نہیں رہی۔​

مومن اولاد اپنی ماں جیسے اداروں کی نافرمان اور گستاخ ہوجائے گی ۔ خود کش حملے کرے گی۔​

دنیا کی دو نمبر گندی مندی عورتیں مومنین کو غلافی آنکھوں والی حوروں سے غافل کر دیں گی۔ صرف چند مومنین اس دنیاوی فتنے اور دنیاوی شادی نکاح کے وبال سے بچ پائیں گے اور حوروں کی تمنا میں اپنے آس پاس موجود لوگوں کو یکلخت ایک جھٹکے سے جنت میں داخل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔​

قصہ ایک فاحشہ کا

دیگر گندی مندی دو نمبر دنیاوی عورتیں مومنین پر عصمت دری کے نہایت فحش الزامات لگائیں گی جن سے جنوب اور مغرب کی طرف آگ کی آندھی اٹھے گی اور لپک کر صحراووں اور اونٹوں کے علاقے کو اپنی گرفت میں لے لے گی۔ نصاریٰ اس فاحشہ کو پناہ دیں گے۔ اس وقت مسلمانوں کے سپہ سالار کی علامات روایتوں میں جا بجا ہیں۔ کہیں آیا ہے کہ اس کی پیشانی کشادہ اور خیالات روشن ہوں گے، کہیں آیا ہے کہ اس کی پیشانی پر واضح لکھا ہو گا ک، ل، ب۔ متضاد روایات میں ہے کہ وہ حیوانات، مثلا کتوں سے، ہمکلامی کے قابل ہو گا اور مزکورہ حیوانات اس کے آس پاس پائے جائیں گے۔ بالاخر ایک معمر دجال اٹھے گا اور فاحشہ کے الزامات کی آڑ میں ادارے کا مرتد ہو جائے گا۔ اعلانِ جنگ کرے گا لیکن بھیانک موت مارا جائے گا۔ آگ بدستور بڑھکتی رہے گی جب تک مومنین اپنی شمشمیریں نیام سے نکال کر سازشی عالموں اور نفرت پرور منافقین کا رات کے اندھیروں میں قتال نہیں کریں گے۔​


حیا باختہ عورتیں بے مہار اونٹوں کی طرح بازاروں میں اپنے اونٹوں پر پھریں گی اور مومنین کے اونٹوں کا رستہ کاٹیں گی۔ کفار کے پروردہ علما جامعات پر قابض ہوں گے اور مومنین کے خلاف زبان درازی کثرت سے کریں گے۔​

قصہ سیلاب کا


زمین میں ایک بہت بڑا سیلاب آئے گا جو سب کچھ بہا لے جائے گا سوائے ان لوگوں کے جو عساکر اسلام پر ایمان لائے اور نیک عمل کیے، انہی کے لیے نجات اور خشکی ہے۔ ابوجھوٹا الاوریا المقبول انجان اپنی تصنیف فضائل برکات حکومت العسکریہ میں لکھتے ہیں کہ سیلاب عظیم باری تعالیٰ کی طرف سے مومنوں کے لیے امتحان ہو گا۔ مخلوق حشرات الارض کی طرح گندم کے دانے دانے کو ترسے گی اور موت کی دعائیں کرے گی۔ زمین کے چاروں کونوں میں موجود نصاریٰ کے ملکوں سے بے بہا غلہ اونٹوں پر لد کر آئے گا ۔ مسلمان اس کو شک کی نگاہ سے دیکھیں گے اور کھانے میں تامل کریں گے۔ بالاخرعساکر اسلام اس اناج پر درود شریف کا دم کریں گے اور اپنی مہرتصدیق ثبت کر کہ بازاروں میں فروخت کریں گے اور اشرفیوں سے مالامال ہوں گے جنہیں ادارے کی راہ میں خرچ کریں گے۔ ادارہ مسلمانوں کی فلاح کے لیے سفید دانے سب سے سستے نرخ میں پیدا کرے گا جسے کاشت کے کاموں میں استعمال کیا جائے گا اور اس سے فصل میں بھرپور اضافہ ہو گا۔ ان معجزوں سے مومنین کے دل قوی ہوں گے اور منافقین کے دل حسد سے جل اٹھیں گے۔​

قصہ خشک سالی کا

سیلابوں اور زلزلوں کے علاوہ خشک سالی بھی قرب قیامت کی ایک علامتِ کبریٰ ہے۔ مولانا شیخ ابو العرفان الصدیقی قدس سرہ نے اپنی تصنیف کتاب الاحیا العلوم الکزب میں لکھا ہے کہ آسمان خشک ہو جائے گا اور بارش ناپید ہو گی۔ چار ولایتوں کی سرزمین میں ہر طرف لوگ اناج کے لیے قطار در قطار کھڑے ہوں گے مگر اناج نہ پائیں گے۔ ہر طرف بھوک اور افلاس ہو گی، نہریں سوکھ جائیں گی اور کھیت اجڑ جائیں گے، سوائے ان لوگوں کے جو باوردی ہوئے اور نیک اعمال کیے۔ انہی کے لیے خوش حالی اور زرخیز زمینیں ہیں کہ یہ ان کے ادارے کی طرف سے انعام ہے۔ اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جن کے ایمان اور پھیپھڑے کمزور ہیں اور تیرنا نہیں جانتے۔​

قصہ چند بد بخت قابضوں کا

آخری ایام میں ایک بد بخت اور باغی گروہ نمودار ہو گا اور زرخیز زمین کے ایک ٹکڑے پر قابض ہو جائے گا اور کاشت کاری شروع کر دے گا جس سے ہر طرح کی نا انصافی اور فتنے کا دروازہ کھل جائے گا۔ ابوجھوٹا الاوریا المقبول انجان فرماتے ہیں کہ اگر تم خود کو اس زمانے میں پاو تو صبر کرو اور مومنین کی زر، زن اور قلم سے اعانت کرو۔ مزید فرماتے ہیں کہ جلد ہی یہ باغی گروہ مومنین سے اس زمین کی ملکیت اور اس کی زرعی پیداوار پر جنگ کرے گا، اسے نصاریٰ اور یہود و ہنود کی حمایت حاصل ہو گی لیکن بالاخر فتح مومنین ہی کی ہو گی۔ قتال اور شمشیر زنی کے بعد باغی گروہ زرخیز زرعی علاقے سے بے دخل کر دیا جائے گا۔ ابوجھوٹا الاوریا المقبول انجان فرماتے ہیں کہ اس باغی گروہ کا حکم عین اہل الخیبر والا ہے۔​


دیگر علامات

اسلام کی تلوار اور عظیم سالار حضرت حمید ابن ابی گل رحمتہ اللہ کے مطابق دیگرعلاماتِ قیامت میں ہے کہ کچھ مومن غداری کے مرتکب ہوں گے اور کفار کی عدالتوں میں وعدہ معاف گواہ بن جائیں گے جس سے ماں جیسے مقدس ادارے میں تھرتھلی مچ جائے گی۔ لوگ وعدہ کی پروا نہیں کریں گے۔ وعدے کے خلاف کفار مسلمانوں کے ماں جیسے مقدس ادارے کی سربازار توہین کریں گے۔ ہمسائے کے حقوق کی پرواہ نہیں کی جائے گے۔ حملے سے پہلے اطلاع نہیں دیں گے جو کہ شدید بے عزتی، بلکہ بیستی کا باعث ہوگا۔​

متفق الیہ روایات سے ثابت ہے کہ معاشرے میں بے حیائی اپنی انتہا کو پہنچ جائے گی۔ خدا کے پراسرار بندوں کی جائز ضروریات مثلا پلاٹوں اور مرسڈیزوں کا ذکر سر عام غیر مردوں کے درمیان بے حیائی سے کیا جائے گا۔ اس پرمومنین اشکبار ہو جائیں گے، بے بسی سے شور مچائیں گےاور چیخیں مارکر کہیں گے کہ مسلمانوں کی ایک تہزیب ہوتی ہے ۔۔ ایک کلچر ہوتا ہے ۔ دنیا میں اللہ کا خوف رکھنے والی قوم صرف ایک ہی ہے اور وہ مسلمان ہے جو اپنی جذبہ ایمانی سے ہر دور میں سب کو اپنے سامنے جھکاتی آئی ہے ۔ لو دیکھو اس قوم کو جس کی محافظ قوت پراٹھنے والی ہر زبان کھینچ لی جاتی تھی، آج شرم و حیا کی وہ پیکر، مشرقی روایات کی پروردہ یہ دوشیزہ فورس اب دو ٹکے کے نام نہاد لبرل لکھاریوں کی عریاں اور فحش تحریروں کا موضوع بن گئی ہے۔​

کُشتہ عشق الٰہی،قرب یزدانی کی شیفتہ، عارفہ، ولیہ حضرت شیرینہ ءِ مزاریہ رحمۃ اللہ علیھا سے لوگوں نے پوچھا ہمیں قیامت کی نشانیاں بتا دیجئے۔ انہوں نے فرمایا کہ میں نے سالارِ غیب سے سنا ہے کہ بدعات کی کثرت قرب قیامت کا ایک شدید فتنہ ہیں۔ گمراہ سیکولر فلسفی اوربد عقیدہ لکھاری امت میں احتساب اور جوابدہی کی بدعت کی بنیاد ڈال دیں گے۔ امت یہود و نصاریٰ کا اتباع کرے گی اور اپنے زعما کے انتخاب میں حصہ داری پر بے جا اصرار کرے گی۔​

مزید شرمناک فتنے

خواجہ ابو شاہد المسعود قلندری طبیب الحیوانات رحمتہ اللہ عیلہ ایک بہت بڑے بزرگ گزرے ہیں۔ بابا بلھے شاہ رحمتہ اللہ علیہ نے انہی کے بارے میں لکھا تھا: چھیتی پوڑیں وے طبیبا نئی تے گاں مر گئی اے۔ آپ ہفتے میں ایک بار درس لکھا کرتے تھے۔ جس دن سالارِ خفی سے خیالات کی آمد نہ ہوتی، راز کی باتیں بیان نہ فرماتے تھے۔ کسی نے پوچھا تو فرمایا کہ خصوصی دعا کا ورد چیونٹی کو ہاتھی بنا دیتا ہے اوراس دعا سے لا علم چیونٹیاں ڈوب کر نہروں سے برآمد ہوتی ہیں۔ چنانچہ فرمایا کہ انہوں نے سالارِخفی سے سنا ہے کہ قربِ قیامت شرمگاہ کے فتنوں میں اضافہ ہو گا۔ بے ختنہ عمرو عیاروں کی کثرت ہو جائے گی جو آنگن ٹیڑھا ہونے کے باوجود مختن عساکر اسلام کوخٹک اور لڈی ہو جمالو ڈالنا سکھائیں گے۔ موت کے بعد ان بے ختنہ عمرو عیاروں کے لاشے جگہ جگہ سے ملیں گے اور قرب قیامت کی یاد دلائیں گے۔​

قصہ دجال کا

شیخ الحدیث مولانا لال ٹوپی سرکار اپنی تصنیف کتاب الفتن السیکولریہ والجمہوریہ میں فرماتے ہیں کہ انہیں ہے حکم اذاں۔ فرماتے ہیں کہ ابھی مومنین کفار سے نبرد آزما ہوں گے کہ اس آفت سے بھی بڑی آفت کی خبر سنیں گے ۔ چنانچہ ایک زوردار آواز آئے گی کہ دجال ظاہر ہو گیا ہے۔ یہ سنتے ہی جو کچھ ان کے پاس ہو گا چھوڑ چھاڑ کر واپس بھاگیں گے اور خلیفہ ءِ موعود کی تلاش شروع کریں گے۔ دجال کی تفصیل بعض روایات کے مطابق ہے کہ وہ پہلے ایمان لائے گا لیکن پھرمرتد ہو جائے گا۔اپنی شروعات میں دجال کی نگاہِ شوق کے بال و پر شکستہ ہوں گے۔ بعد از تکفیر انگارہ ءِ خاکی میں یقیں پیدا ہو گا تو روح الامیں بال و پر عطا کر دے گا۔ بعد از تکفیر ڈکٹیشن سے انکاری ہو گا اور بال و پر سے مسلح ہو کر اپنے تکبر میں مومنین اورخدا کے پراسرار بندوں کو اذیت ناک دھمکیاں دے گا۔ مومنین اس کو دیکھتے ہی پہچان لیں گے اور اس کے خلاف خلیفہءِ موعود کی اعانت کریں گے۔​

قصہ خلیفہ ءِ موعود کا

خلیفہ ءِ موعود کا حلیہ ابوالمامون الچاچا کپی اور حکیم العلت مولانا کاشف العباسی نے بیان کیا ہے اگرچہ متضاد روایات بھی موجود ہیں۔ مولانا ابوالمامون لکھتے ہیں کہ صاحب الزمان خلیفہ ءِ موعود ایک عمر رسیدہ نوجوان ہوں گے۔ بالوں میں خضاب لگائیں گے اور چہرے سے معصومیت اور بچپنا ٹپک رہا ہو گا نیز ہاتھ میں چوبی، یعنی لکڑی کا گرز ہو گا جس سے مرتدین و ملحدین کو دہشت زدہ کر دیں گے۔ نیز لکھتے ہیں کہ امور خلافت مردِ مومن کی معاونت سے صرف ایک رات میں طے ہو جائیں گے۔​

خلیفہ ءِ موعود کے ظہور سے پہلے جنگوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہو گا۔ ہر طرف قتل و غارت ہو گی اور مومنین پر آسمان سے ڈراونی آگ برس رہی ہو گی۔ امت ،یعنی کہ اپنی امہ، ہر جگہ حکمرانوں کی ریشہ دوانیوں اور دریدہ دہانیوں کی وجہ سے سخت اظطراب اور بے چینی کا شکار ہو گی اور ہر گھڑی کسی نجات دہندہ کی آمد کی منتظر ہو گی۔ غالب امکان ہے کہ اس وقت خطہ ءِ غیر میں شریعت کا نظام قائم ہو چکا ہو گا۔ غازی یہ تیرے پراسرار بندے دجال کے خلاف خلیفہ کی اعانت کریں گے اور علما کو یقین دلائیں گے کہ وہ جوق در جوق حاظر ہو کر خلیفہ موصوف کی بیعت کریں۔​

جہاں بھی جاو گے مومن ڈھونڈ لیں گے

قرب قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ علما کی اموات کثرت سے ہوں گی۔ چند علما بچ نکلیں گے اور مسلمانوں کی رہنمائی سے کترائیں گے۔ ان بے راہ رو علما کو کم عمر عزرائیلوں کے ہاتھوں بعد نماز جمعہ مساجد میں پیغام پہنچایا جائے گا تا کہ وہ مومنین کی راہ میں روڑے نہ اٹکائیں۔​


قصہ ایک بڑھیا کا

ابوجھوٹا الاوریا المقبول انجان نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں ابوالانصار العباسی الخارجی نے خبر دی، کہا کہ ہم سے ابن الوقت الکلاسرہ نے بیان کیا، ان سے عبدالفوج النزیر الناجی ابن کزاب نے اور ان سے ابوالمامون الچاچا کپی نے بیان کیا کہ حضور والا، گزارش یہ ہے کہ قیامت اس وقت تک نہ آئے گی جب تک مسلمانوں کے دل سے خدا کے پراسرار بندوں کا خوف نہ اٹھ جائے گا ۔ یا للعجب، چار درویش مل کر قبرستانوں میں سر جھکائے بیٹھے رہیں گے اورکبھی کبھی سر اٹھا کرعالمِ غیب کے رازوں سے پردہ اٹھائیں گے۔ بیرونی ہاتھوں کی کثرت ہو جائے گی اورادارے پر آفتیں جلدی جلدی آئیں گی ۔ ایامِ قیامت کے قریب خدا کے پراسرار بندوں کے پاس دولت ومال کی کثرت دیکھ کر منافقین جل اٹھیں گے اور ایک چڑچڑی بڑھیا امت میں نمودار ہو گی جس کی زبان کھل جائے گی اور کچھ ناچیز کپی یافتہ مومنین کے دل کوجلن دے گی ۔ مزید فرمایا کہ چڑچڑوں کی جماعت سے یہاں مراد بھاڑے کے قلمی اور سیاسی ٹٹو ہیں جو باریش اور کالے رنگ کے شدید بوسیدہ بزرگوں سے کپی چھین لینے کی دھمکی دیں گے۔ مزید فرمایا کہ ان سب فتنوں کا مقابلہ کرنے والے مرد مومن کی پہچان ہے کہ اس کے پاس پیہم اور گہرا غور و فکر، ہر طرح کی بے رحمانہ تنقید پر صبر و تحمل اور کفار کے ناروا مطالبات کی حکمت و تحمل سے اطاعت کرنے کی طاقت ہو گی۔ خلیفہ ءِ موعود کو خوش آمدید یہی مرد مومن کریں گے۔​

یاد رہے کہ ابوالمامون، جو کہ ایک نہایت قدیم بزرگ گزرے ہیں، خود سلسلہ عباسیہ کے ایک عظیم خلیفہ کے ہم نام تھے۔ اس روایت میں ان کا اشارہ خاندان غلاماں کے چودھویں حکمران الاشفاق حاکم بامرالامریکہ کی طرف ہے جو روایات کے مطابق امت میں موجود فتنوں کی پرورش کرنے کے لیے صبح آٹھ بجے سے شب دو بجے تک مزدوروں کی طرح ہمیشہ مشقت کرتے پائے جاتے تھے۔​

قصہ ایک حاکم کا

خاندان غلاماں کے چودھویں حکمران الاشفاق حاکم بامرالامریکہ کے بارے میں مشہور روایات میں آیا ہے کہ ان جلیل القدر بزرگ اور حکمران کو طاقتِ ہوا پیمائی حاصل تھی۔ ان کے بہت سے معجزوں میں سے ایک واقعہ بہت مشہور ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ ایک دن حالتِ جلال میں کفار سے شمشیر زنی کرتے ہوئے درویشوں کے ایک گروہ کی قیادت میں ہوا میں محو پراوز دیکھے گئے۔ پاوّں مبارک زمین سے چار انگلیوں کی چوڑائی کے برابر ہوا میں معلق تھے، پشت پر ہوائی اڑن کھٹولہ تھا اور شانہ بشانہ درویشانِ ہم پیالہ و ہم نوالہ ۔ اس معجزے کو دیکھ کربہت سے منافقین شادی مرگ کے ہاتھوں فرطِ تبسم سے جہنم واصل ہوئے اور مومنین کا ایمان مزید مضبوط ہوا۔ ابوالمامون الچاچا کپی ان کے بہت مرید تھے اور ان کے دیدار کو سات حج پر فوقیت دیتے تھے۔​

قصہ ایک بھٹکے ہوئے ریاکار، دروغ گو جھوٹے کا

مولانا شیخ ابو العرفان الصدیقی قدس سرہ اپنی کتاب اسرارالبندہ جات الخدا للادارہ الخفیہ میں اس روایت کوبیان فرماتے ہیں کہ قیامت کے قریب دھوکہ، ریاکاری اور ادارے کی توہین کثرت سے ہو گی۔ جھوٹ لکھنے والے کچھ فتنہ پرست امت کے محافظوں کے راز کفار کے سامنے افشا کر دیں گے۔ امت میں ایسے ریاکاروں کی پہچان ہے کہ ان کا ایمان کمزور ہو گا اور زیادہ دیر تشدد برداشت نہ کر سکیں گے، چناچہ وقت سے پہلے نہر واصل ہوں گے اور اپنی موت سے ماں جیسے ادارے کو بدنام کریں گے۔ ایسے ریاکاروں کے لیے حکم ہے کہ ان کی گمشدگی کی خبر کو دبا دو اور استغفار کرو ۔ جہاں تک استطاعت ہو، خدا کے پراسرار بندوں کی حمد و ثنا کرو۔ جو لوگ باوردی ہوئے اور جنہوں نے وردی میں امت کے ساتھ بدفعلی کی ان کے لیے اس دنیا میں بڑا اجر ہے اور موت کے بعد اولاد کے لیے پلازے اور شادی گھر ہیں۔ بے شک ادارے نے غازیوں کے لیے اس دنیا میں جنت کے باغات دیے ہیں جن کے آس پاس نہریں بہتی ہوں گي اور جہاں وہ ابد تک گالف کھیلیں گے​

ختم شد​

لہزا، اللہ کے بندو ! اس طاقت سے ڈرتے رہا کرو جس کے ہاتھ میں امت کی حکومت اور امور کی چابیاں ہیں ۔ اور اس بات کو بھی ھمیشہ یاد رکھو کہ تم کسی بھی وقت دربارِ مقتدرہ میں سالارِ خفیہ کے حضور جوابدہی کے لیے کھڑے کیے جا سکتے ھو جس دن کہ آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائيں گی اور ان کی ٹکٹکی بندھ جائيگی، چہرے اور جسم پر اذیت کے نشان ہوں گے اور پھیپھڑوں میں پانی ہو گا ۔ یہ وہ دن ہے جس کے بارے میں چند مرتدین اور ملحدین بالخصوص محمد حنیف اور نصرت جاوید، لعنتہ اللہ الاجمعین و تابعین، نے تفصیلا بیان کیا ہے۔ خدا تمام مسلمانوں کا خاتمہ ایمان بالافواج الغیب پر کرے اور اگر ایمان خطرے میں ہو تو اس سے پہلے مسلمان کا خاتمہ کر دے۔​

اے خدائے بزرگ و برتر ہمیں ایمان کی کمزوری کے شر سے محفوظ رکھ اور قبل از مرگ تیرنا سکھا ۔​

آمین ثم آمین۔​

پس تحریر: صاحبان کرام۔ اگر آپ کی نظر سے قرب قیامت کی کچھ مزید علامات گزری ہیں تو برائے مہربانی درج کریں اور حلقہ احباب میں ان کی ترسیل کا بندوبست کریں۔​




CUT AND PASTE.
Who is the writer,Buhat hee baywaqoof hay tahreer karnay wala,Kia modren enlighted taaleem yeh hee sabaq daitee hay keh buzargoon kee kehee hui batoon kaa mazaq uraya jaay.
ALLAH(swt) kay diaay huay ahkam per ammal naheen kartay aoor sakhtee kay waqat usee kee madad chahtay hoo,yeh kaisee doogalee khaslat hay tumharee.
Rasool(SAW)aoor sahaba ikram(RAT) kaa mazaq uranay wala insan koon hoo sakta hay?Sirf shaytan hee yeh kaam kar sakta hay.
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
CUT AND PASTE.
Who is the writer,Buhat hee baywaqoof hay tahreer karnay wala,Kia modren enlighted taaleem yeh hee sabaq daitee hay keh buzargoon kee kehee hui batoon kaa mazaq uraya jaay.
ALLAH(swt) kay diaay huay ahkam per ammal naheen kartay aoor sakhtee kay waqat usee kee madad chahtay hoo,yeh kaisee doogalee khaslat hay tumharee.
Rasool(SAW)aoor sahaba ikram(RAT) kaa mazaq uranay wala insan koon hoo sakta hay?Sirf shaytan hee yeh kaam kar sakta hay.

یہ کسی یہودی النسل تحریر لگتی ہے. کیونکہ اسقدر خباثت کے ساتھ اسلاف کے کا مذاق اڑانا انہی کا شیوا ہے. ورنہ صحافیوں، جرنلوں، اور تجزیہ نگاروں کی مٹی پلید کرنے کے بہت سے طریقے ہیں.
 
Status
Not open for further replies.

Back
Top