قرآن چھوڑنے والے ہی اٹھانے لگے

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
Quran_kee_Faryad.jpg



مظفر اعجاز

ماہرالقادری مرحوم قرآن کی فریاد لکھ گئے اورخوب لکھ گئے۔ طاقوں میں سجایاجاتاہوں اورمسلم معاشرے میں قرآن کے ساتھ جو جوظلم ہوتے ہیں ان سب کا ذکرکیاہے آج کل پھرقول وقسم لینے کی نوبت آگئی ہے تو سب ہی قرآن اٹھارہے ہیں۔ میڈیا کے ذریعہ تیزرفتاری سے گردن اونچی کرنے والے عمران خان نے دیکھاکہ صرف قرآن اٹھانے سے ملک ریاض کی تصویریں پاکستان بھرکے اخبارمیں لگی ہیں لہٰذا عمران خان نے بھی کہہ دیاکہ ملک ریاض سے رقم نہیں لی قرآن اٹھانے کو تیارہوں ‘وہ کہتے ہیں کہ ملک ریاض قرآن اٹھاکر بتائیں کہ کس سیاستدانوں جرنیلوں بیوروکریٹس اور صحافیوں کو خریدا۔اگلے دن مہربخاری اور مبشرلقمان کے پروگرام کے وقفوں میں جوکچھ آف دی ریکارڈ ہوا اسے کسی شیرجوان نے یوٹیوب پرڈال دیا۔ اس میں بھی مبشرلقمان کیمرہ مین اور اسٹاف سے قرآن اٹھانے کی بات کررہے تھے۔ اب قرآن اٹھانے کی ضرورت ہی کیا رہ گئی ہے۔ ان جیسے لوگوںکو تو قرآن اٹھانا ہی نہیں چاہیے۔ عمران خان بھی ضرورت کے تحت قرآن اٹھانے کو تیارہیں لیکن بھائیو ۔یہ قرآن اٹھانے کے لیے نہیں بلکہ عمل کرنے کے لیے ہے۔ نافذکرنے کے لیے ہے۔ بحثوں کے لیے نہیں۔ ملک ریاض نے بھی پریس کانفرنس میں قرآن اٹھالیا اور کہاکہ چیف جسٹس قرآن پرہاتھ رکھ کر بتائیں کہ کیا انہیں اس کیس کا پتا نہیں تھا۔احمدخلیل کے گھرپروزیراعظم سے چیف جسٹس کی کتنی ملاقاتیں ہوئیں۔ ملک ریاض یہ بھی کہتے ہیں کہ چیف جسٹس نے اندھیرے میں مجھ سے کئی ملاقاتیں کیں۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرارنے بہرحال اس کی بھی وضاحت کردی کہ ملاقاتیں معزولی کے دوران اور دن کی روشنی میں ہوئی تھیں۔ ابھی ملک ریاض کے الزامات اورجوابی الزامات کا مسئلہ چل رہاتھاکہ دنیا ٹی وی پر 2 اینکرزکی دوران وقفہ گفتگومنظرعام پرآگئی۔ اس گفتگوکے دوران بھی مبشرلقمان قرآن اٹھانے کی بات کرنے لگے۔ عجیب رویہ ہے ہمارے ملک کے مقتدر اورصاحب قوت لوگوں کا۔ دوٹکے کی اینکرشپ ہاتھ آجائے تو قرآن کے ماننے اورچاہنے والوں کو رسواکرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے انہیں بھی حلفاً قسماً باتیںکرنی پڑرہی ہیں۔ عجیب بات تویہ بھی ہے کہ عدالت کے اندرجاکر بھی بندہ یہی کرتاہے قرآن سامنے ہوتاہے اورکہتاہے جوکچھ کہوں گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہ کہوں گا۔ لیکن باہر آکر میڈیا کے سامنے کوئی اورسچ بولا جارہا ہوتا ہے ۔ ماضی میں قرآن اٹھانے والے حکمرانوں میںجنرل ضیاء الحق‘ کلمہ توحید سے تقریرشروع کرنے والے جنرل ایوب خان اور ذوالفقارعلی بھٹو قرآن کو چومتے ہوئے تصاویرکھنچوانے والے دیگرحکمران وغیرہ۔قرآن کو حکمران کے سارے امورسے بے دخل کردیتے ہیں لیکن جب مصیبت میں آتے ہیں تو قرآن اٹھانے کو تیارہوجاتے ہیں۔ مشہور اینکر مہربخاری بھی آف دی ریکارڈ گفتگومنظرعام پرآنے کے بعد اللہ اور قرآن ہی کو درمیان میں لائی ہیں۔ کہتی ہیں کہ اگرمیں نے پلاٹ لیاہوتو مجھ پر اللہ کا عذاب نازل ہو۔ حامدمیرکہتے ہیں کہ ملک ریاض سے پیسے لینے والے پر اللہ کی لعنت ہو۔اب سمجھ میں نہیں آرہاکہ ایک طرف کروڑوں روپے وصول کرنے کا الزام اکائونٹ نمبرزکے ساتھ ہے اور دوسری طرف قرآن اٹھاکر عدلیہ پر الزام لگانے والاہے۔ عمران خان نے ملک ریاض کو قرآن اٹھاکر صحافیوں ‘ سیاستدانوں اورجرنیلوں کی فہرست دینے کا مشورہ دیا تھا تو بحریہ ٹائون نے فہرست جاری کردی۔ اس فہرست میں بڑے بڑے جبری اوربااصول اینکرزکے نام ہیں۔ حیرت ہے کہ ایک دونام کیسے رہ گئے۔ شاید نام گزشتہ مالی سال کے ہوں اور نئے مالی سال والوں کے کام نہ آسکے ہوں لیکن اب یہ سب قرآن اٹھانے کو تیارہیں کہ ہم نے پیسے نہیں لیے دوسری طرف ملک ریاض تو جوکررہے ہیں قرآن اٹھاکر کررہے ہیں۔ مسئلہ قرآن اٹھانے کا نہیں ہے۔ بلکہ قرآن کو اٹھاکر رکھ دینے والوں کے ہاتھوں میں قرآن اور زبانوں پرقرآن کی باتیں عجیب لگ رہی ہیں۔ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا مبشرلقمان کے بائیکاٹ کی بات کررہاہے لیکن یہ وہی مبشرلقمان ہیں جنہوں نے جامعہ پنجاب کے استاد کی مبینہ پٹائی کے معاملہ میں تحریک انصاف کو ہیرو بنانے میں ہرطرح کا جھوٹ بولاتھا آج ذرا سی غلطی سے اس تحریک انصاف کے ہاتھوں رسوا ہورہے ہیں بحریہ ٹائون پیسہ لینے والوں کی فہرست پرپھربات کریں گے ابھی تو اتنی بات کرنی ہے کہ اللہ نے خود قرآن میں فرمادیا کہ یہ قرآن اگرپہاڑوں پرنازل ہوتا تو وہ ریزہ ریزہ ہوجاتے لیکن یہ حضرت انسان اسے سچاجھوٹاسب ہی طرح اٹھالیتے ہیں۔

 
Last edited:

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
[h=1]اینکرزپرسن کے سرپرست کون …؟[/h]

آزادعدلیہ اوراس کے سربراہ چیف جسٹس افتخار محمدچودھری پرحملے میں جوقوتیں ملوث ہیں وہ اصلاً پاکستان دشمن ہیں۔ ڈاکٹرارسلان افتخارپر ریاض ملک کے لگائے گئے الزامات نے جہاں یہ حقیقت عیاں کردی ہے کہ ملک کے نظام پرایک بدعنوان مافیاکا قبضہ ہے وہیںکئی اداروں کی ساکھ بھی مجروح ہوگئی ہے۔ پاکستان میں اس رائے کا اظہارکیاجاتاتھا کہ آزاد عدلیہ اور آزادمیڈیا جوٹی وی چینلوںکی شکل میں ظہورمیں آیاہے پاکستان کا تحفظ کرے گا۔ اس اسکینڈل نے پاکستان کے ذرائع ابلاغ اس کے مالکان اور بڑے اورموثر اینکرپرسن کی ساکھ کو مجروح کردیاہے۔ ریاض ملک نے اپنی دولت سے سیاست دانوں کے ساتھ ذرائع ابلاغ کوبھی خریدنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ ریاض ملک کے ’’طے شدہ‘‘ انٹرویوکی’’ آف ایئر‘‘ریکارڈنگ نشرہونے کے بعد جہاں دنیا ٹی وی چینل کے مالک اور دو میزبان مبشرلقمان اور مہربخاری بے نقاب ہوئے ہیں وہیں یہ بھی ظاہرہوگیاہے کہ عدلیہ کے خلاف سازش کی پشت پر بے شمارطاقتورافراد ملوث ہیں۔ ریاض ملک کی پریس کانفرنس کے بعد توہین عدالت کا مقدمہ بھی شروع ہوگیاہے۔ عدالت عظمیٰ نے دنیا ٹی وی چینل پر مبشرلقمان اور مہربخاری کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے انٹرویوکی’’آف ایئر‘‘ریکارڈنگ بھی جمعرات کو منگوالی ۔ اس انٹرویوکی تحقیق کے نتیجے میں پس پردہ شخصیات کو بے نقاب کیاجاسکتاہے۔ انٹرویو کے وقفے کے دوران کی جوریکارڈنگ نشرہوئی ہے اس میں میزبانوں کے پاس مسلسل ایس ایم ایس اور ٹیلی فون آرہے تھے‘ موجودہ وزیر اعظم کے بیٹے عبدالقادرجیلانی کے پیغامات تو سامنے آگئے ہیں ۔اس دوران دونوں میزبانوں کو موصول ہونے والے ایس ایم ایس اورٹیلی فون کال کی مکمل تفصیلات حاصل کرنی چاہئیں۔ اس کی تفصیلات سے معلوم ہوسکے گا کہ کون کون عدلیہ کے خلاف سازش میں ملوث ہے۔ یہ معلوم ہوجائے گا کہ کس کس نے کال کی‘ یہ کال کہاں کہاں سے آئی۔ عدلیہ کے خلاف سازش کرنے والے تمام عناصرکوبے نقاب کرنا ملک کے تحفظ اور سلامتی کی ضرورت ہے
۔
 

rana4pak

Politcal Worker (100+ posts)
the problem is that our nation dont know what thery are reading than how they can act according to QURAN ...May ALLAHA help us:angry_smile:
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
اگر من موہن سنگھ قران ہاتھ میں لے کر کوئی بات کرے تو کیا ہم اس پر یقین کر لیں گے
کیوں نہیں ،
بھائی آپ نے صحیح کہا ہے ، قران سروں پر اٹھانے کے لیے یا قسمیں کھانے کے لیے نہیں ہے
قران پڑھ کر اپنے اوپر نافذ کرنے اور عمل کرنے کے لیے ہے
آج یہ لوگ جو بات بات پر قران اٹھا لیتے ہیں ان سے کوئی پوچھے کہ انھوں نے آخری بار قران کب پڑھا تھا
اور قران کو اپنے اوپر اور اپنے اہل خانہ پر کتنا نافذ کرتے ہو
کیا اسی قران کے مطابق اپنے کاروبار کرتے ہو، کیا تمھارے معاملات بھی اسی قرآن کے مطابق ہیں
جب قران کی روح کا ہی نہ پتا ہو تو پھر وہ ایک عام کتاب کی طرح ہیں ان لوگوں کے لیے

 

Back
Top