
پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے سوشل میڈیا پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری سے متعلق طنزیہ الفاظ استعمال کیے تو قاسم سوری بھی اپنے دفاع کیلئے سامنے آ گئے اور بھرپور جواب دیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے انتخاب کیلئے اجلاس سے متعلق پارٹی قیادت کے فیصلے سے انحراف کرنے والے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے کہا کہ انہوں نے قاسم سوری بننے سے انکار کر دیا ہے۔
دوست مزاری نے کہا کہ میں نے آئین سے غداری کا مرتک نہیں ہو سکتا، عمران خان چاہے مجھ پر غداری کا لیبل لگا دیں۔
جس پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری میدان میں آگئے اور اس لفظی گولہ باری کا بھرپور دفاع کیا اور کہا کہ آپ قاسم خان سوری بن بھی نہیں سکتے کیونکہ قاسم خان سوری بننے کے لیے خون میں وفا، بہادری، جذبہ، دھرتی ماں سے محبت، غلامی سے نفرت، ذہنی آزادی، زندہ ضمیر چاہیے ہوتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1511928190301659136
قاسم سوری نے مزید کہا کہ آپ نے ووٹ اور ڈپٹی اسپیکر شپ عمران خان کےنام پر لی اور ضمیر فرنگیوں کے غلاموں کو بیچ دیا۔ آپ ضمیر فروش اور غلام ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر آمنے سامنے آگئے، صوبے میں آئینی بحران مزید سنگین ہو گیا، حکمران جماعت تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر سرداردوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی۔
اسپیکر چوہدری پرویزالٰہی اور سیکریٹری اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر کو بدھ کے روز صوبائی اسمبلی کا اجلاس منعقد کرنے سے روک دیا۔ پرویز الٰہی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کا امیدوار ہونے کی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر کو تفویض کیے گئے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اختیارات واپس لے لیے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔