قادر پٹیل کے الزامات، تحریک انصاف کا قانونی چارہ جوئی کااعلان

17qadirpatelqanoooni.jpg

وزیر صحت عبدالقادر پٹیل، وزارت صحت، نیب اور پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا: تحریک انصاف

وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد پمز ہسپتال میں سینئر ڈاکٹرز کے پینل نے ان کا میڈیکل ٹیسٹ کیا لیکن رپورٹ منظر عام پر آنے سے پہلے ہی انہیں رہا کر دیا گیا۔

موصوف 5 سے 6 ماہ تک پیر پر پلاسٹر چڑھا کر چلتے رہے حالانکہ ان کے پیر میں کوئی فریکچر سامنے نہیں آیا۔ میڈیکل رپورٹ پبلک پراپرٹی ہوتی ہے اس لیے میں اسے عوام کے سامنے رکھ رہا ہوں۔

سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی طرف سے ان کی میڈیکل رپورٹ پبلک کر کے سنگین الزامات لگانے پر وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل اور دیگر متعلقہ افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے وزیر صحت کی پریس کانفرنس کر شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عبدالقادر پٹیل اور ان کے معاونین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے جس کی عمران خان منظوری دے چکے ہیں۔

ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزیر صحت عبدالقادر پٹیل، وزارت صحت، نیب اور پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بیرسٹر ابوذر سلمان نیازی کی زیرسربراہی چیئرمین پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم عدالت میں درخواست دائر کرے گی۔ ترجمان کے مطابق وزیر صحت کی پریس کانفرنس انتہائی شرمناک تھی، بے بنیاد الزامات پر ہتک عزت کے علاوہ دیگر قوانین کے تحت کارروائی کرینگے۔

https://twitter.com/x/status/1662095257960341505
وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے میڈیکل رپورٹ پبلک کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ کوکین اور شراب استعمال کرتے ہیں جبکہ ان کا دماغی توازن بھی ٹھیک نہیں ہے۔ عمران خان کا یورین سیمپل بھی لیا تھا ، ابتدائی رپورٹ کے مطابق کوکین اور شراب کا بے دریغ استعمال سامنے آیا ہے لیکن جب تک پورا تناسب نہیں آتا حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکتے۔ رپورٹ میں پائوڈر، کوکین اور شراب کا تناسب سامنے آنے پر اس کی رپورٹ بھی جاری کر دیں گے۔