
فیصل آباد میں مبینہ چوری کی واردات کے دوران خواتین کے کپڑے پھاڑنے کے واقعے کا ڈراپ سین ہوگیا ہے، خواتین بھکاریوں نے اعتراف کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن کنیز فاطمہ نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی تفصیلات بتائیں اور کہا کہ فیصل آباد واقعے میں خواتین اعتراف کیا کہ ڈر کے باعث اپنے کپڑے خود پھاڑے، خواتین نے اپنی غلطی پر معافی مانگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مانگنے والی خواتین چور بھی تھیں تب بھی انہیں پکڑ کر تشدد کرنے کا اختیار کسی کے پاس نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ بھکاری خواتین نہ صرف چوریاں کرتی تھیں بلکہ بلیک میلر بھی ہیں، گزشتہ کئی ماہ کے دوران دکانوں میں گھس کر لوگوں کو ہراساں کرنے میں ملوث پائی گئی ہیں، متعدد واقعات میں اپنی بات نہ ماننے پر یہ خواتین یا کبھی دوپٹے اتار پھینکتی ہیں یا کپڑے پھاڑ لیتی ہیں۔
یادرہے کہ فیصل آباد میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک دوکان میں چند خواتین پر مبینہ طور پر چوری کا الزام عائد کرکے ان پر تشدد اور کپڑے پھاڑنے کی تفصیلات سامنے آئیں، تاہم بعد میں دوکان میں لگے کیمروں کی ویڈیوز سے معلوم ہوا کہ خواتین نے دوکان میں چوری کی کوشش کی اور پکڑے جانے پر اپنے کپڑے خود پھاڑ ے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/order-khan.jpg
Last edited by a moderator: