فیصلے سے پہلے فیصلے کا اعلان۔۔ صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کا سخت ردعمل

faialah11h22.jpg

فیصلے سے پہلے فیصلے کا اعلان۔۔ صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کا سخت ردعمل

احتساب عدالت کے جج نے القادر کیس کا فیصلہ سنادیا ہے جس کے مطابق عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ فیصلے کے مطابق القادر ٹرسٹ اور یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دیا گیا ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ اس فیصلے سے پہلے ہی کئی صحافیوں کو علم تھا کہ فیصلہ کیا آئے گا؟ عمران خان ، بشریٰ بی بی کو کتنی سزا سنائی جائے گی؟ فیصلہ کتنے صفحات پر مشتمل ہوگا؟

مہربخاری اور غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال سزا سنائی جائے گی جبکہ اسکے علاوہ کئی صحافیوں نے بھی ایسی ہی باتیں کی تھیں۔۔دلچسپ بات یہ کہ ابھی فیصلہ پوری طرح سنایا نہیں گیا تھا کہ کئی صحافیوں نے تفصیلی فیصلہ پوسٹ کردیا جو فیصلہ سنانے کے بعد مہیا کیا جاتا ہے۔

تحریک انصاف آفیشل نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پہلے عمران خان کو بری کرنے کی سلائیڈ چلائی گئی اور اسکے فوری بعد سزا سنانے والی خبر چلائی گئی، اسکا مطلب ہے جج صاحب کے ساتھ ساتھ کرنل صاحب نے ٹی وی چینلز کو بھی فیصلے کی دونوں کاپیاں بھیجی تھیں؟
https://twitter.com/x/status/1880153895063941479

https://twitter.com/x/status/1880156374199595231
https://twitter.com/x/status/1880187402830147955
تحریک انصاف آفیشل نے مزید کہا کہ عمران خان اور بشری بی بی کو اتنی ہی سزا سنائی گئی جس کا ذکر ٹاؤٹ صحافی اور انکے ذرائع کر رہے تھے۔ ناانصافی پر مبنی اس فیصلے کی کاپی جج سے پہلے صحافیوں کو کیسے مل گئی؟
https://twitter.com/x/status/1880147964435526107
صحافی ریاض الحق نے حکومتی صحافی عمار سولنگی کی جانب سے سب سے پہلے فیصلہ جاری کرنے پر کہا کہ ایک مشکوک ٹویٹر اکاؤنٹ جو ماضی میں آڈیو بھی لیک کرتا رہا کو پاکستان کے تمام صحافیوں اور وکلا سے پہلے، فیصلے سنانے کے 11 منٹ بعد فیصلے کی کاپی مل گئ۔
https://twitter.com/x/status/1880154893476065545
ثاقب بشیر نے کہا کہ یہ خبر بھی درست ثابت ہوئی 150 صفحے کے فیصلے کی خبر بھی درست ثابت ہوئی ۔۔۔ دونوں فیصلہ سنانے سے پہلے ہی مارکیٹ میں آ چکیں تھیں
https://twitter.com/x/status/1880162761562550656
صاحبزادہ حامد رضا نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی سزا اس جج کے لیے شرمندگی اور ذلالت کا مقام ہے اس فیصلے کا حکومتی ٹاوٹس کو پہلے سے ہی پتہ تھا یہ فیصلہ جج نے نہیں دیا یہ فیصلہ جج کو دیا گیا ہے
https://twitter.com/x/status/1880198528045306161
عمران خان کو نفرت انا میں 100 سال قید سنا دیں لیکن عدلیہ کو اتنا تو بے وقعت نہ کریں کہ فیصلے سے پہلے فیصلہ کا اعلان ہو جائے
https://twitter.com/x/status/1880187275575013518
رائے ثاقب کھرل نے کہا کہ کیسا ملک ہے: صحافی سزائیں پہلے سنا دیتے ہیں۔۔ فیصلے آنا ہے یا نہیں۔۔ تاریخ پہلے بتا دیتے ہیں۔۔ جج صاحبان صحافیوں سے مشورے کر کے فیصلے لکھتے ہیں یہاں؟
https://twitter.com/x/status/1880125823061225561
احمد جنجوعہ نے ردعمل دیا کہ اتنی محنت سے بیانیہ بناتے ہیں اور ایک حرکت سے سب مٹی میں ملا دیتے ہیں ۔ سزا سنانے کے ٹھیک 11 منٹ کے بعد تفصیلی فیصلہ عمار سولنگی کے پاس کیسے آگیا ۔
https://twitter.com/x/status/1880153086783811743
اس پر سلمان درانی نے کہا کہ مطلب ٹاؤٹس حضرات کے پاس فیصلہ ہی نہیں فیصلے کی کاپی بھی پہلے سے موجود تھی؟
https://twitter.com/x/status/1880155350416187426
صحافی محمد عمیر نے کہا کہ عدالت سے قبل ٹاؤٹس کو فیصلے کا علم تھا یہ پہلی بار نہیں ہوا.
https://twitter.com/x/status/1880165583880147196
نادرج بلوچ نے لکھا کہ لیں جناب فیصلے کی تفصیلات پہلے ہی صحافیوں تک پہنچ گئی۔ یہ ہے آزاد عدلیہ کا جنازہ جو دھوم سے نکلا ہے
https://twitter.com/x/status/1879995124861874298
علی افضل ساہی نے کہا کہ سیرت النبی (ص) کے فروغ کیلئے القادر یونیورسٹی کے قیام کے "سنگین جرم" پرعمران خان صاحب کو 14 سال اور اُن کی اہلیہ بشری بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنا دی گئ۔ فیصلہ جج صاحب کے سنانے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر سنا دیا گیا تھا۔ قانون سے عاری ایسے فیصلے تاریخ کے کوڑے دان میں پھینکے جائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1880156566554341670 https://twitter.com/x/status/1880173431062430030

https://twitter.com/x/status/1880175154740777434
https://twitter.com/x/status/1880192953924350003
https://twitter.com/x/status/1880267844036026703
https://twitter.com/x/status/1880247087218192520
https://twitter.com/x/status/1880280518299943187
https://twitter.com/x/status/1880260072493977879
https://twitter.com/x/status/1880153876999143474
 
Last edited by a moderator:

Back
Top