
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک دلدل کی طرف جارہا ہے،فوری انتخابات نا کروائے تو حالات کسی سے سنبھالے نہیں جائیں گے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے یہ گفتگو ملکی معیشت پر منعقد کیے گئے ڈیجیٹل سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کی اور کہا کہ آج ہم نے پہلی معاشی ٹیم کی میٹنگ منعقد کی، آئندہ انتخابات میں جو بھی جماعت حکومت میں آئے گی اسے 2018 سے بھی مشکل معاملات کا سامنا کرنا پڑے گا، ہمیں حکومت ملی تو بڑے اقدامات کریں گے، معاشی حالات دن بدن خراب ہورہے ہیں، ملک دلدل کی طرف بڑھ رہا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اس وقت ملک کی سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ شفاف انتخابات ہوں اور اس سےمنتخب حکومت اقتدار میں آئے جو فیصلے کرے، ہماری گزشتہ حکومت کا پلان ملک کے اندر خوشحالی لانا تھا، اس وقت ہمیں اپنی ایکسپورٹس کو بڑھانا ہوگا، ہمیں ایک ایسی مستحکم حکومت چاہیےجو بڑے فیصلےکرنے کی طاقت رکھتی ہو، اپنےد ور میں ہم نے بھی آئی ایم ایف پروگرام لیا تھا، ہم سے بھی آئی ایم ایف مطالبے کرتا تھا مگر ہم اپنے لوگوں کی بھلائی کیلئے قیمتیں نہیں بڑھاتے تھے اور اسٹینڈ لیتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے بھی 6فیصد گروتھ کی، احساس پروگرام شروع کیا، اس حکومت کے چار سال میں کون سی قیامت آگئی کہ ہر چیز کی قیمت بڑھ گئی، بجلی 16 روپے یونٹ تھی جو آج36 روپے فی یونٹ تک کیسے پہنچ گئی،لوگوں کو بجلی کے بلوں کی وجہ سے بہت غصہ ہے، ملک میں سیاسی استحکام کے بغیرمعاشی استحکام بھی نہیں آسکتا۔
عمران خان نے اپنے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتےہوئے کہا کہ نواز شریف نے ملک کے اربوں روپے لوٹے ہیں اور اب سزایافتہ، مفرور، اور جھوٹا آدمی ملک سے بھاگا ہوا ہے، بدقسمتی ہے کہ یہاں چوروں کو جیل جانے سے بچایا جاتا ہے، اگر ایسا ہی چلنا ہے توجیل سے چھوٹےچوروں کو بھی آزادکردیں، اگر ملک کےفیصلے دو چوروں نے مل کر کرنے ہیں تو ہمارے ملک اور بنانا ریپبلک میں کیا فرق ہے، ملک مہنگائی سے ڈوب رہا ہے اور ان کے کرپشن کیسز ختم ہورہے ہیں، کسی بھی معاشرے میں چوری کی سزا ہوتی ہےتبھی کرپشن ختم ہوتی ہے، جب معاشرہ کرپشن کو تسلیم کرلے تو ملک تباہ ہوجا تا ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ سندھ میں سیلاب سے اتنی تباہی آئی ہے، بلاول ایسے وقت میں لندن میں کیا کررہا ہے انہیں تو سیلاب متاثرین کے ساتھ ہونا چاہیے،سندھ کے لوگ برے حالات میں گزارا کررہے ہیں، میں بھی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے دو بارویڈیو لنک کے ذریعے تقاریر کی ہیں، یہ جنرل اسمبلی جاکر کون سا تیر ماریں گے، شرم کی بات ہے کہ شہباز شریف سیکرٹری جنرل کو کہہ رہا ہے کہ ہم پیسے ٹھیک جگہ پر لگائیں گے۔