فواد چوہدری نے فافن کے سابق سربراہ کے سنگین الزامات کی تحقیقات کاحکم دیدیا

20211120_220835.jpg

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کے سابق سربراہ کی جانب سے عائد کئے سنگین الزامات پر ایف آئی اے کو تحقیقات اور کارروائی کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹر پوسٹ میں کہا کہ فافن کے سابق سربراہ سرور باری نے فافن کی مقامی ہوٹل میں حکومت مخالف کانفرنس کی فنڈنگ اور ورکنگ کو لے کر سنگین الزامات عائد کئے میں نے اکنامک افئرز ڈویژن اور کر سنگین الزامات عائد کئے ہیں، جس پر میں نے اکنامک افیئرز ڈویژن اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو ہدایت جاری کی کہ ان الزامات پر تحقیقات کریں اور قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1462039686633832452
وفاقی وزیر نے کہا کہ فافن کا نام استعمال کر کے مرضی کی رپورٹیں بنائی جاتی رہیں، 2013 کے انتخابات میں بہت گڑ بڑ ہوئی جس کی نشان دہی پر چودہ مقدمات درج کیے گئے۔

اس سے قبل فافن کے سابق سیکریٹری جنرل سرور باری نے نجی ہوٹل میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کی حمایت کی اور ٹرسٹ فار ڈیمو کریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی (ٹی ڈی ای اے) کے کردار پر سوالات اٹھائے۔

سرور باری کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن نے ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی (ٹی ڈی ای اے) کی گنتی کی بنیاد پر رپورٹ دی تھی، فافن کو ٹی ڈی ای اے سے الگ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے عمل پر 204 خاندانوں کی اجارہ داری ہے، الیکشن آبزرویشن کے حوالے سے بھی اصلاحات ضروری ہیں۔

انھوں نے کہا دھاندلی جوڈیشل کمیشن نے ٹی ڈی ای اے کی متوازی گنتی کی بنیاد پر رپورٹ دی تھی، فافن کو ٹی ڈی ای اے سے الگ ہونا پڑے گا، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا مشاہدہ کرنا ہمارا پہلا کام ہوگا، لوگوں کی ووٹ دینے کی آزادی کا بھی مشاہدہ کریں گے، دنیا میں صرف 23 ممالک میں ہی ووٹر اپنی مرضی سے ووٹ ڈال سکتا ہے، برطانیہ، جرمنی، امریکا، بھارت میں بھی اب ووٹر مرضی سے ووٹ نہیں ڈال سکتے، جب کہ ہر ووٹر کا اپنی مرضی سے ووٹ ڈالنا ہی فری الیکشن ہوتا ہے، ورنہ الیکشن شفاف نہیں ہوتا۔