
قومی احتساب بیورو کی جانب سے ملک میں سیاسی حکومت کی تبدیلی کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کو نیا ہدف بنانے سے متعلق خبر کی سختی سے تردید جاری کرتے ہوئے وضاحت جاری کردی ہے۔
نیب کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق روزنامہ جنگ میں صحافی انصار عباسی کی ایک رپورٹ 29اپریل کو شائع ہوئی جس کا عنوان تھا"نیب کی نئی چالبازی، بروقت قلابازی کھا کر عمران خان کو نیا ہدف بنالیا"، یہ خبر من گھڑت، لغو، بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہونے کے ساتھ ساتھ ادارے کی ساکھ اور شہرت کو نقصان پہنچانے کی ایک کوشش ہے۔
نیب کے مطابق فرح خان نامی خاتون کے خلاف انکوائری نیب کا قانونی دائرہ کار ہے تاہم اس انکوائری سے عمران خان کا براہ راست کوئی تعلق نظر نہیں آتاتو انہیں نیا ہدف بنائے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،فرح خان کے خلاف انکوائری کی منظوری آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے دی گئی۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ اس خبر کی تردید کرتے ہوئے نیب نے صحافی و خبررساں ادارے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا ہے، نیب انسداد بدعنوانی کا ایک اعلی ادارہ ہے جو ہمیشہ قانون و آئین کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیتا ہے، نیب کی کارکردگی کو قومی و بین الاقومی ادارے بھی سراہتے ہیں۔
نیب کا کہنا تھا کہ خبررساں ادارے نیب کے حوالے سے کوئی بھی خبر شائع کرنے سے قبل ترجمان نیب کا موقف ضرور لیں ، یہ ذمہ دارانہ صحافت اور آئین و قانون کا تقاضہ بھی ہے۔