فائرنگ کی زد میں آئی 3 سالہ حرمین کیساتھ کیا ہوا؟ ویڈیوز منظرعام پر

harmain1121.jpg


کراچی کے علاقہ شاہ لطیف ٹاؤن میں سیکیورٹی گارڈز اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ سے شدید زخمی اور بعد ازاں جاں بحق ہونے والی تین سال کی ننھی حرمین کے ساتھ کیا ہوا تھا؟ دل دہلا دینے والی فوٹیج منظرعام پر آگئی۔

نجی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق شاہ لطیف کے علاقے میں ننھی حرمین کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر مختلف سوالات اٹھ گئے۔

موصول ہونیوالی فوٹیج میں مقابلے کے بعد ننھی حرمین کو زخمی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے، حرمین کو جائے وقوع سے چند قدم دور اسپتال لے جایا گیا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ننھی حرمین کا بھائی شہباز اپنی بہن کوگود میں اٹھا کر اسپتال میں داخل ہوا، لیکن اسپتال کے عملے نے بچی کو طبی امداد دینے سے انکار کر دیا، جس پر شہباز ریسکیو اہل کار کے ساتھ واپس نکلا، واپسی پر ریسکیو اہل کار کو حرمین کوگود میں اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں قریب سے گزرنے والی رینجرز کی گاڑی کا ملزمان کا پیچھا کرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے، دور جا کر رینجرز اہل کار زخمی ملزم کو گرفتار کر لیتے ہیں اور ملزم کی آنکھوں پر پٹی باندھی دیکھی جاسکتی ہے

افسوسناک امر یہ ہے کہ زخمی ملزم کو اسی اسپتال لایا جاتا ہے جہاں چند منٹ قبل زخمی بچی کو لایا گیا تھا۔اس ہسپتال نے ملزم کو تو طبی امداد دیدی لیکن معصوم زخمی بچی کو نہیں دی۔

کراچی پولیس نے اس پر تفتیش کا اعلان کیا تھا لیکن کراچی پولیس کی نااہلی، ہسپتال عملے کی بے حسی 3 سالہ ننھی حرمین کی جان لے گئی جس کی تدفین کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ننھی حرمین کی موت کے ساتھ کراچی میں لیڈی ایم ایل اوز کی شدید قلت کا مسئلہ بھی ابھر کر سامنے آ گیا ہے۔


خیال رہے کہ شاہ لطیف ٹاؤن میں منزل پمپ کے قریب موٹر سائیکل پر سوار ڈاکو منی مارٹ لوٹ کر بھاگ رہے تھے، اسی دوران مارٹ میں تعینات سکیورٹی گارڈز نے ان پر فائرنگ کی، جواب میں ڈاکو بھی فائرنگ کرتے رہے اور فائرنگ کے اس اندھے تبادلے کی زد میں ماموں کے ساتھ بیٹھی 3سال کی پھول جیسی حرمین آگئی، گولی اس کے نازک سر میں لگی ہے اور پار ہوگئی۔
 

MHAMZA

Minister (2k+ posts)
إِنَّا لِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ‎
Very sad indeed
 

Back
Top