غلطی کہاں ہے؟سہیل وڑائچ

battery low

Chief Minister (5k+ posts)
کئی اہلِ دل ملک کے حالات سے اس قدر دل گرفتہ ہو چکے ہیں کہ انہیں مایوسی کے سوا کچھ نظر نہیں آتا، میری عاجزانہ رائے اس سے بالکل مختلف ہے۔ مجھے پاکستان کے 24کروڑ عوام کے جمہوری شعور اور آگے بڑھنے کے جذبے پر مکمل یقین و اعتماد ہے۔

میرے خیال میں ہم سے ایک غلطی بار بار ہو رہی ہے جس کی وجہ سے حالات نہیں بدلتے اور اہلِ دل کو مزید مایوسی ہوتی ہے ۔میرے خیال میں ہماری قومی اور اجتماعی غلطی یہ ہے کہ ہم کبھی کسی جرنیل کو ، کبھی کسی جج کواور کبھی کسی سیاستدان کو مسیحا بنا لیتے ہیں اور پھر اس مسیحا سے توقع لگا لیتے ہیں کہ وہ ملک کا نظام بدل دے بلکہ انقلاب لے آئے لیکن آج تک ہم نے جتنے بھی لوگوں کو مسیحا کا درجہ دیا ہےوہ سارے کے سارے ناکام ہوئے یا پھر ناکام کردیئے گئے، یوں نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہمارے دکھوں کا علاج کسی مسیحاکے پاس نہیں بلکہ نظام میں ہے مگر ہم مسیحا کے دیوانے ہیں ،نظام کو عزت دینے اور اس کوبہتر کرنے پر نہ زور دیتے ہیں اور نہ توجہ۔

امریکہ کی تاریخ دیکھ لیں، وہاں پچھلے سو سال سے کوئی مسیحا نہیں آیا جونیئر بش جیسے عام سمجھ بوجھ کے لوگ بھی صدر بن کر ملک کو اچھی طرح چلا لیتے ہیں کیونکہ امریکہ کو مسیحا نہیں نظام چلاتا ہے۔ برطانیہ میں چرچل کے بعد کون سا بڑا سیاست دان آیا ہے جو مسیحا یا ہیرو کا درجہ رکھتا ہو لیکن ان کا نظام بہترین ہے اور آئے دن اس میں مزید نئی تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیںجن سے عوامی فلاح کا راستہ اورزیادہ ہموار ہوتا ہے۔ فرانس میں ڈیگال اور شیراک کے بعد کون سا ہیرو یا مدبر اقتدا رمیں آیا ہے لیکن ان کا نظام بہتر سے بہتر ہوتا جا رہا ہے اور تو اور بھارت میں جواہر لعل نہرو کے بعد کون سا ویژنری یا مسیحا آیا جو انقلاب لایا ہو۔ من موہن سنگھ اور مودی نے معاشی نظام میں تبدیلیاں کرکے ملک کو چلایا ہے۔ ان مثالوں سے سبق ملتا ہے کہ ہم مسیحا کے انتظار کو چھوڑیں اور اپنے نظام کو بہتر کرنے کیلئے اکٹھے ہوں ۔فرض کریں کرپشن کا مسئلہ ہے تو قوم اتفاق کرے کہ کن قوانین سے اسے روکا جاسکتا ہے؟ پریشر گروپس،صحافی، شہری اور اہلِ سیاست طے کریں کہ عوام کو بہتر سہولتیں کیسے دی جاسکتی ہیں اور پھر اس حوالے سے قانون سازی تجویز کی جائے، دنیا میں بہتری ایسے ہی آئی ہے۔ اوپر کے ترقی یافتہ ممالک میں نہ کوئی انقلاب آیا ہے نہ کوئی مسیحا۔ہاں ان ملکوں کے نظام میں بتدریج ایسی تبدیلیاںلائی گئی ہیں کہ ان ملکوں کا فوکس ہی بدل گیا ہے۔

یاد کریں ہم نے عدلیہ میں سے ایک مسیحا افتخار چودھری کی شکل میں دیکھا تھا توقع تھی کہ افتخار چودھری بحال ہوں گے تو ریاست ماں جیسی ہو جائے گی مگر نتیجہ کیا نکلا کہ وہ جب عوامی دبائو کے ذریعے بحال ہوئے تو انہوں نے عدلیہ میں اصلاحات کی بجائے ذاتی مفادات اور تعصب کا کھیل شروع کردیا ریاست کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لے لی، منتخب صدر اور وزیر اعظم کو بے بس کردیا، حد تو یہ ہے کہ ان سرکش می لارڈ نے ایک منتخب وزیر اعظم کو گھر بھیج کر آئین کی نئے سرے سے تشریح شروع کردی۔ آج کل بھی ہمارا خیال ہے کہ کوئی جج سرکش گھوڑے پر بیٹھ کر سارے نظام کو لپیٹ دے، اپوزیشن کبھی عوامی انقلاب کی توقع لگاتی ہے اور کبھی بغاوت کے گرد سازشی تانا بانا بنتی ہے۔ یہ سارے راستے ہم آزما چکے ہیں ان کا نتیجہ ہمیشہ منفی نکلتا ہے،

جمہوریت اور پارلیمانی نظام مزید کمزور ہو جاتا ہے، ہماری ساری جدوجہد آئین اور قانون کےگرد گھومنی چاہیے، آئین کی حکمرانی ہو اور پارلیمان کے ذریعے عوامی فلاح کو مدنظر رکھ کر دن رات قانون سازی کی جائے، عدلیہ آئین کی من مانی تشریح کی بجائے عوامی حقوق اور عوامی فلاح کو سامنے رکھے، کوئی جج مسیحا یا ہیرو بننے کی کوشش نہ کرے، اسی طرح ہم نے جرنیلوں سے بھی جھوٹی امیدیں وابستہ کیں ایوب خان کا مارشل لا لگا تو اکثریت کاخیال تھا اب انقلاب آ جائے گا مگر اس فوجی مسیحا نے شخصی اقتدار اور آمریت کا راستہ اپنایا مشرقی پاکستان کی محرومیوں کا مداوانہ کیا، قائد اعظمؒ کی بہن فاطمہ جناح کو دھاندلی سے ہرا دیا۔پھر جنرل ضیاءالحق اسلامی مسیحا بن کر سامنے آئے انہوں نے مذہبی انتہا پسندی اور سیاسی فاشیت کو فروغ دیا انہی کی وجہ سے مسئلہ افغانستان ہمارے گلے کا ڈھول بنا ہوا ہے ۔جنرل مشرف لبرل مسیحا بن کر سامنے آئے مگر ایک من پسند پارٹی بنا کر قانون و انصاف کا خون کرتے رہے۔ انقلابی جرنیل بھی مسیحا نہ بن سکے۔ دنیا میں اب یہ سوچ متروک ہو چکی ہے مگر ہم ابھی ایسے ہیرو کی تلاش میں ہیں جو آ کر سارے دلدر دور کر سکے مگر یہ ایسے ہی جیسے کسی ایسی دوا کی تلاش جس سے سب امراض کا علاج ہو سکے۔جو ظاہر ہے ناممکن ہے۔

سیاستدانوں کو دیکھ لیں ہم نے ہر ایک سے نظام میں تبدیلی کی توقعات لگائیں، کیا کسی نے نظام کو ذرہ برابر تبدیل کرنے کی کوشش کی؟بدقسمتی سے آج کے جتنے بڑے سیاسی نام ہیں کسی کا ویژن ہی نہیں کہ کس قانون میں کیا تبدیلی کرنی ہے جس سے عوام کا فائدہ ہو۔صرف دو بڑے لوگ نظام میں اہم تبدیلیاں لانے میں کامیاب ہوئے ایک ذوالفقار علی بھٹو اور دوسرے فوجی آمر جنرل مشرف۔ ذوالفقار علی بھٹو نے لیبر لاز، امیگریشن لاز، قانون مزارعہ جات، قانون کرایہ داری، شناختی کارڈ کا اجرا، پاسپورٹ تک ہرشخص کی رسائی، طالب علموں کیلئے کرایہ میں رعایت، نئی یونیورسٹیوں کے قیام وغیرہ جیسے اہم اقدامات کیےلیکن بدقسمتی سے بھٹو حکومت کے تیسرے ستون بلدیاتی انتخابات کا کوئی موثراور قابل عمل منصوبہ نہ دے سکے اس کا کریڈٹ جنرل مشرف کو جاتا ہے جنہوں نے پہلی بار بااختیار بلدیاتی نظام بنایا اس میں بہت خرابیاں تھیں مگر نوآبادتی دور کے بعد وہ اس قانون سے بڑی تبدیلی لے آئےلیکن وقت کے ساتھ یہ نظام بھی ختم ہوگیا۔ نواز شریف اور بھٹو دونوں نے تاریخ میں پہلی اور دوسری بار خارجہ پالیسی کی تبدیلی کی کوشش کی ۔ نواز شریف نے معیشت میں بھی اصلاحات کیں ۔

دوسری طرف آج کے سب سے پسندیدہ لیڈر عمران خان ہیلتھ کارڈ لے کر آئے لیکن خارجہ پالیسی اور عمومی عوامی قوانین میں کوئی بڑی تبدیلی نہ لاسکے۔ گو ان کا نعرہ تو تبدیلی کا تھا مگر انہوں نے قوانین میں تبدیلی کی پہلے سے تیاری نہ کی تھی ۔ یہ ساری سیاسی کہانی سنانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنےکسی لیڈر کو اس وقت تک ہیرو یا مسیحا نہ سمجھیں جب تک وہ عوامی فلاح کیلئے نظام میں تبدیلیاں نہیں کرتا۔ میری ناقص رائے میں ہم عمومی باتوں پر ہی غور کرتے ہیں اور انہی پر بات کرتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ ہم اپنے لیڈروں اور ہیروز سے کیوں نہیں پوچھتے کہ آپ ریونیو کے قوانین، پٹواری اورتھانیدار کی حکمرانی، تپتی گرمی میں لائنوں میں لگ کر بل ادا کرنے کا معاملہ حل کیوں نہیں کرتے۔ چاہےحکمران کوئی بھی ہو،جج ہو یا جرنیل اسے مسیحا کا روپ دھارنے کی بجائے نظام کے اندر رہ کر اس کی اصلاح کرنی چاہیے دنیا میں ایسے ہی تبدیلی آئی ہے یہاں بھی ایسے ہی آئے گی۔


Source
 

free_man

MPA (400+ posts)
سہیل صاحب کا دماغ پیٹ کے اندر ہے جس کی وجہ سے یہ ہمیشہ معدے سے سوچتے ہیں ان کے انقلابی سوچ اور جمہوری دھما چوکڑی روٹی کے گرد ہوتی ہے
 

Saladin A

Minister (2k+ posts)
Someone has to tell this glutton with a massive rotund belly that it is the visionary, pragmatic and compassionate leader born once in millions who is fiercely patriotic who mesmerises the masses with his honesty, sincerity, integrity and brilliant intellectualism that enables him to bring reforms to his country's dilapidated system of governance in the various institutions and sectors that control country's monetary, fiscal and financial affairs, education, health, agriculture, industrial progress and development and how to eradicate abject poverty and illiteracy from our society. 'Nizam' does not evolve by magic wands but needs a magician to impress his audiences with his skills.

So Mr Wariach, without honest, sincere, compassionate, intellectually brilliant and visionary leaders countries do not progress and prosper. PM Imran Khan is a leader born once in millions and once in many centuries who has all these qualities to lead and guide Pakistan to a glorious and victorious future and bring about judicial, monetary, fiscal, economic, educational, industrial, agricultural and technological reforms which will make our institutions to perform better and improve our corrupt and dilapidated 'Nizam' infested and infected with unbridled greed, nepotism, accumulation of wealth by every hook and crook and disregard for the rule of law and prevalence of injustice in the courts and civil service.
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
is Kanjar ko joote maro, jab tak as ki aqal thakane na aye.
His "Mai Bapp" Ganja Shaitan and his brother is now ruling over Pakistan for 40+ years. Does he say a single word how they have destroyed Pak and its systems!! But he thinks IK did nothing in just over 2 years. This fact is enough to expose these MOFUs.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
Itni maa bhan kay baad bhee ya khotay day monh wala sharam say marra nehain abhe tak.
جب بندہ حرام کھاتا ہے توحرام سب سے پہلےاسے بے غیرت بناتا ہے اور جب بندہ بے غیرت ہو جاتا ہے تو شرم و حیاء اس سے کوسوں دور چلے جاتے ہیں
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
سہیل وڑائچ نے کیا غلط لکھا ہے مجھے بھی سمجھا دیں - اس نے سب کا کہا ہے اکیلے خان کا نہیں - الله نہ کرے آج خان صاحب نہ رہیں تو کیا تحریک انصاف پارٹی کی حیثیت سے باقی رہے گی - کیا تحریک انصاف کو آپ سیاسی پارٹی کہہ سکتے ہیں جو صرف ایک آدمی کا ذاتی ووٹ ہے اور اس کے جانے کے بھد چلا جائے گا - تحریک انصاف تو خود اسے پارٹی بنانا ہی نہیں چاہتی ورنہ اپنے پوسٹروں پر یہ نہ لکھتی کہ سمجھیں تمام دو سو چھیاسٹھ حلقوں سے خان خود کھڑا ہے - یہ پارٹی ہے جو نو مئی کے بھد تین دن کے اندر تتر بتر ہو گئی - زیادہ تر چھوڑ گئے بہت سے بھاگ گئے جو پکڑے گئے وہ اپنے آپ کو نیلسن منڈیلا ثابت کر رہے ہیں - سہیل وڑائچ جمہوری کلچر کی بات کر رہا ہے جہاں کسی ایک شخصیت کی اتنی ہی ویلیو ہوتی ہے جتنی آج کل بائیڈن کی ہے - نہ بائیڈن کے آنے سے پارٹی کو کوئی فرق پڑا نہ اس کے جانے سے پڑے گا - ایک ایسی جمہوریت جس میں ایک ہندو برطانیہ کا وزیر اعظم بن گیا اسی ملک کا جس نے اس ہندو کے ملک پر سو سال حکومت کی -اور سہیل وڑائچ اکیلے خان کی بات نہیں کر رہا سب پارٹیوں کی کر رہا ہے -
اب کیا سہیل وڑائچ لکھتا کہ تحریک انصاف اتنی مظبوط سیاسی پارٹی ہے کہ خان کے جانے سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا
taban
exitonce
Aliimran1
crankthskunk
free_man
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
سہیل وڑائچ نے کیا غلط لکھا ہے مجھے بھی سمجھا دیں - اس نے سب کا کہا ہے اکیلے خان کا نہیں - الله نہ کرے آج خان صاحب نہ رہیں تو کیا تحریک انصاف پارٹی کی حیثیت سے باقی رہے گی - کیا تحریک انصاف کو آپ سیاسی پارٹی کہہ سکتے ہیں جو صرف ایک آدمی کا ذاتی ووٹ ہے اور اس کے جانے کے بھد چلا جائے گا - تحریک انصاف تو خود اسے پارٹی بنانا ہی نہیں چاہتی ورنہ اپنے پوسٹروں پر یہ نہ لکھتی کہ سمجھیں تمام دو سو چھیاسٹھ حلقوں سے خان خود کھڑا ہے - یہ پارٹی ہے جو نو مئی کے بھد تین دن کے اندر تتر بتر ہو گئی - زیادہ تر چھوڑ گئے بہت سے بھاگ گئے جو پکڑے گئے وہ اپنے آپ کو نیلسن منڈیلا ثابت کر رہے ہیں - سہیل وڑائچ جمہوری کلچر کی بات کر رہا ہے جہاں کسی ایک شخصیت کی اتنی ہی ویلیو ہوتی ہے جتنی آج کل بائیڈن کی ہے - نہ بائیڈن کے آنے سے پارٹی کو کوئی فرق پڑا نہ اس کے جانے سے پڑے گا - ایک ایسی جمہوریت جس میں ایک ہندو برطانیہ کا وزیر اعظم بن گیا اسی ملک کا جس نے اس ہندو کے ملک پر سو سال حکومت کی -اور سہیل وڑائچ اکیلے خان کی بات نہیں کر رہا سب پارٹیوں کی کر رہا ہے -
اب کیا سہیل وڑائچ لکھتا کہ تحریک انصاف اتنی مظبوط سیاسی پارٹی ہے کہ خان کے جانے سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا
taban
exitonce
Aliimran1
crankthskunk
free_man
یہی بات تو نہ تم سمجھ رہے ہو نہ سہیل وڑ ائچ کہ ہم سب پاکستان کے لئے لڑ رہے ہیں اور اس لڑائی میں خان ہمارا سپہ سالار ہے اس دنیا سے جب اللہ کے نبی صلعم چلے گئے تو ہم نے تم نے خان نے سب نے چلے جانا ہے مگر پاکستان نے قیامت تک یہیں رہنا ہے تم سب نونی ہماری اس لڑائی کو صرف خان تک محدود کر کے پاکستانیوں کی توہین کرتے ہو اگر کل کو خان کا وقت پورا ہو گیا تو بھی ہماری یہ لڑائی چلتی رہے گی سچی بات تو یہ ہے کہ خان اپنا مشن پورا کر چکا ہے اس نے سب چوروں کو قوم کے سامنے عیاں کر دیا ہے اب سب کو پتہ چل چکا ہے کہ پچھلے پچھتر سال سے اس قوم کے ساتھ کیا ہوتا رہا ہے ہم یہ لڑائی لڑتے رہیں گے جب تک اللہ کا حکم ہو گا تمہیں بھی چاہئیے کہ چوروں کا ساتھ چھوڑ کر ہمارے ساتھ شامل ہو جاؤ اور حق سچ کا ساتھ دو
 

Saladin A

Minister (2k+ posts)
جب بندہ حرام کھاتا ہے توحرام سب سے پہلےاسے بے غیرت بناتا ہے اور جب بندہ بے غیرت ہو جاتا ہے تو شرم و حیاء اس سے کوسوں دور چلے جاتے ہیں
True
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
یہی بات تو نہ تم سمجھ رہے ہو نہ سہیل وڑ ائچ کہ ہم سب پاکستان کے لئے لڑ رہے ہیں اور اس لڑائی میں خان ہمارا سپہ سالار ہے اس دنیا سے جب اللہ کے نبی صلعم چلے گئے تو ہم نے تم نے خان نے سب نے چلے جانا ہے مگر پاکستان نے قیامت تک یہیں رہنا ہے تم سب نونی ہماری اس لڑائی کو صرف خان تک محدود کر کے پاکستانیوں کی توہین کرتے ہو اگر کل کو خان کا وقت پورا ہو گیا تو بھی ہماری یہ لڑائی چلتی رہے گی سچی بات تو یہ ہے کہ خان اپنا مشن پورا کر چکا ہے اس نے سب چوروں کو قوم کے سامنے عیاں کر دیا ہے اب سب کو پتہ چل چکا ہے کہ پچھلے پچھتر سال سے اس قوم کے ساتھ کیا ہوتا رہا ہے ہم یہ لڑائی لڑتے رہیں گے جب تک اللہ کا حکم ہو گا تمہیں بھی چاہئیے کہ چوروں کا ساتھ چھوڑ کر ہمارے ساتھ شامل ہو جاؤ اور حق سچ کا ساتھ دو
او بھائی جب خان فوج کے کندھے پر سوار ہو کر اقتدر میں آ رہا تھا تو تب بھی آپ پاکستان کے لئے لڑ رہے تھے پھر جب اسٹیبلشمنٹ نے خان کو نکال دیا خان اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہو گیا تو آپ پھر بھی پاکستان کے لئے لڑ رہے ہیں - کل کو خان فوج سے ڈیل کر کہ جیل سے نکلا اور اسے اقتدار میں آ گیا تو آپ پھر بھی کہیں گے ہم پاکستان کے لئے لڑ رہے ہیں - ظاہر ہے خان ڈیل کے بغیر نہ جیل سے نکل سکتا ہے نہ دوبارہ اقتدار میں آ سکتا ہے - مجھے تو اب اینٹی اسٹیبلشمنٹ اور پرو اسٹیبلشمنٹ دونوں سے کوئی دلچسبی نہیں رہی وجہ یہ ہے کہ نواز اور خان سمیت سب کو جب اقتدار میں آنا ہوتا ہے تو پرو اسٹیبلشمنٹ بن کر اور فوج کے کندھے پر سوار ہو کر اقتدار میں آ جاتے ہیں اور جسے نکالو وہی اینٹی اسٹیبلشمنٹ بن جاتا ہے کوئی ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتا ہے تو کوئی سپہ سالار غدار ہے کا - مجھے اب صرف کارکردگی سے غرض ہے -اینٹی اسٹیبلشمنٹ ووٹ کو ایک طرف کرو تو کیا خان کی کارکردگی ایسی تھی جس پر عوام اسے ووٹ دیتی ؟ اس کے نکلنے سے پہلے تو وہ اپنے گڑھ کے پی کے سے بھی بلدیاتی الیکشن بری طرح ہار گیا تھا پشاور سب سے بڑے شہر تک کا میئر بھی مولانا فضلو کا داماد بن گیا - اور خان نے اپنی حکومت میں فوج کو اپنی حد میں رکھنے کے لئے کیا کیا - نکالنے سے پہلے آنکھیں بند کر کہ ان کی ہر بات مانتا رہا - نواز نے تو پھر مشرف کے خلاف کیس بنایا اور ہائی کورٹ نے اسے پھانسی دی - باوجود بہترین کارکردگی کے اور آپریشن ضرب غضب کے بیچ میں اس نے راحیل شریف کو ایکسٹینشن نہیں دی - باجوہ کی ملک کے لئے کیا خدمات تھی کہ اسے ایکسٹینشن دی خان نے -سب اقتدار میں آنے اور اقتدار میں رہنے کے بہانے ہیں جلد ہی تمہاری آنکھیں کھل جائیں گی جب خان ڈیل کر کہ اقتدر میں دوبارہ آیا - سہیل وڑائچ ٹھیک کہتا ہے تم لوگ پھر کوئی بہانہ بنا کر خان کو ہی سپورٹ کرو گے کیونکے یہ شخصیت پرستی ہے نہ کہ جمہوریت - یہی سہیل وڑائچ کا موضوع ہے نہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ سیاست -
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
سہیل وڑائچ نے کیا غلط لکھا ہے مجھے بھی سمجھا دیں - اس نے سب کا کہا ہے اکیلے خان کا نہیں - الله نہ کرے آج خان صاحب نہ رہیں تو کیا تحریک انصاف پارٹی کی حیثیت سے باقی رہے گی - کیا تحریک انصاف کو آپ سیاسی پارٹی کہہ سکتے ہیں جو صرف ایک آدمی کا ذاتی ووٹ ہے اور اس کے جانے کے بھد چلا جائے گا - تحریک انصاف تو خود اسے پارٹی بنانا ہی نہیں چاہتی ورنہ اپنے پوسٹروں پر یہ نہ لکھتی کہ سمجھیں تمام دو سو چھیاسٹھ حلقوں سے خان خود کھڑا ہے - یہ پارٹی ہے جو نو مئی کے بھد تین دن کے اندر تتر بتر ہو گئی - زیادہ تر چھوڑ گئے بہت سے بھاگ گئے جو پکڑے گئے وہ اپنے آپ کو نیلسن منڈیلا ثابت کر رہے ہیں - سہیل وڑائچ جمہوری کلچر کی بات کر رہا ہے جہاں کسی ایک شخصیت کی اتنی ہی ویلیو ہوتی ہے جتنی آج کل بائیڈن کی ہے - نہ بائیڈن کے آنے سے پارٹی کو کوئی فرق پڑا نہ اس کے جانے سے پڑے گا - ایک ایسی جمہوریت جس میں ایک ہندو برطانیہ کا وزیر اعظم بن گیا اسی ملک کا جس نے اس ہندو کے ملک پر سو سال حکومت کی -اور سہیل وڑائچ اکیلے خان کی بات نہیں کر رہا سب پارٹیوں کی کر رہا ہے -
اب کیا سہیل وڑائچ لکھتا کہ تحریک انصاف اتنی مظبوط سیاسی پارٹی ہے کہ خان کے جانے سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا
taban
exitonce
Aliimran1
crankthskunk
free_man
The Problem is this, you just don't have the mental capacity to understand it at all.
I am here not because I get something out of it, or wishes to get anything out of it. I am not Pakistani by nationality. I live a very comfortable life, have enough investment to live comfortably without even working.
I have absolutely no financial interests or greed from anyone. I am not for sale at any cost. I write, say what I like out of love for Pakistan, which is unwavering and unshakeable.
I hate Sharifs and Zardari not because I love Imran Khan or PTI. But because they are filthy low life. Unpatriotic, thieves, have committed treason against Pakistan, without shadow of a doubt. By virtue of my convictions in my assessment, I consider all of you who support these thugs as co-conspirators or in worse case scenario with a very low IQ to understand what is done by these crooks.

This filthy, fat nincompoop is also a conspirator against Pak with these criminals. It is known he has taken lots of benefits from Sharifs thus his consistent boot polishing. He is not even educated, he is worthless piece of shit. Anything he says or write is no value to me.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
او بھائی جب خان فوج کے کندھے پر سوار ہو کر اقتدر میں آ رہا تھا تو تب بھی آپ پاکستان کے لئے لڑ رہے تھے پھر جب اسٹیبلشمنٹ نے خان کو نکال دیا خان اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہو گیا تو آپ پھر بھی پاکستان کے لئے لڑ رہے ہیں - کل کو خان فوج سے ڈیل کر کہ جیل سے نکلا اور اسے اقتدار میں آ گیا تو آپ پھر بھی کہیں گے ہم پاکستان کے لئے لڑ رہے ہیں - ظاہر ہے خان ڈیل کے بغیر نہ جیل سے نکل سکتا ہے نہ دوبارہ اقتدار میں آ سکتا ہے - مجھے تو اب اینٹی اسٹیبلشمنٹ اور پرو اسٹیبلشمنٹ دونوں سے کوئی دلچسبی نہیں رہی وجہ یہ ہے کہ نواز اور خان سمیت سب کو جب اقتدار میں آنا ہوتا ہے تو پرو اسٹیبلشمنٹ بن کر اور فوج کے کندھے پر سوار ہو کر اقتدار میں آ جاتے ہیں اور جسے نکالو وہی اینٹی اسٹیبلشمنٹ بن جاتا ہے کوئی ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتا ہے تو کوئی سپہ سالار غدار ہے کا - مجھے اب صرف کارکردگی سے غرض ہے -اینٹی اسٹیبلشمنٹ ووٹ کو ایک طرف کرو تو کیا خان کی کارکردگی ایسی تھی جس پر عوام اسے ووٹ دیتی ؟ اس کے نکلنے سے پہلے تو وہ اپنے گڑھ کے پی کے سے بھی بلدیاتی الیکشن بری طرح ہار گیا تھا پشاور سب سے بڑے شہر تک کا میئر بھی مولانا فضلو کا داماد بن گیا - اور خان نے اپنی حکومت میں فوج کو اپنی حد میں رکھنے کے لئے کیا کیا - نکالنے سے پہلے آنکھیں بند کر کہ ان کی ہر بات مانتا رہا - نواز نے تو پھر مشرف کے خلاف کیس بنایا اور ہائی کورٹ نے اسے پھانسی دی - باوجود بہترین کارکردگی کے اور آپریشن ضرب غضب کے بیچ میں اس نے راحیل شریف کو ایکسٹینشن نہیں دی - باجوہ کی ملک کے لئے کیا خدمات تھی کہ اسے ایکسٹینشن دی خان نے -سب اقتدار میں آنے اور اقتدار میں رہنے کے بہانے ہیں جلد ہی تمہاری آنکھیں کھل جائیں گی جب خان ڈیل کر کہ اقتدر میں دوبارہ آیا - سہیل وڑائچ ٹھیک کہتا ہے تم لوگ پھر کوئی بہانہ بنا کر خان کو ہی سپورٹ کرو گے کیونکے یہ شخصیت پرستی ہے نہ کہ جمہوریت - یہی سہیل وڑائچ کا موضوع ہے نہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ سیاست -
بد قسمتی سے اس ملک پر فوج کا قبضہ پہلے دن سے ہی ہو گیا تھا اور پھر جو بھی آیا فوج کے کاندھے پر ہی سوار ہو کر آیا چاہے وہ ہر دلعزیز بھٹو تھا نواز شریف یا بے نظیر عمران خان اور ان میں فرق یہ ہے کہ عمران خان نے فوج کا بھانڈا بیچ چوراہے میں پھوڑ کر لوگوں کی آنکھیں کھول دی ہیں وہ اڑ گیا ہے اپنی غلطی سدھارنے پر تل گیا ہے جبکہ نواز بے نظیر چپ چاپ دوسرے ملکوں میں جا کر اپنی اپنی باری کا خاموشی سے انتظار کرتے تھے عوام کو نہیں بتاتے تھے کہ انکے ساتھ کیا گیم ہو رہی ہے کیونکہ وہ خود اس گیم کا حصہ تھے عمران نے گیم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے اب تم کچھ بھی کہو لوگوں کو سمجھ آگئی ہے اور اب یہ جن واپس بوتل میں نہیں جا سکتا میں یہاں تمہیں طعنے نہیں دے رہا جیسے تم طعنے دے رہے ہو کیونکہ یہ ایک فضول بات ہے باقی انسان زندگی میں غلطیاں کرتا ہے اور ان سے سیکھتا ہے اگر تمہیں سہیل وڑائچ کی بات پر یقین ہے تو ٹھیک ہے تم اس کی بات پر یقین رکھو ہمارا نقطہ نظر لینے کی کیا ضرورت ہے ہم تو اسے فوج اور نواز کا ٹاؤٹ سمجھتے ہیں اور سمجھتے رہیں گے
 

Masud Rajaa

Siasat member
Go Fuck Yourself Middle Finger GIF by The Young Turks
 

Back
Top