Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف سوشل میڈیا مہم اور مبینہ جعلی ڈگری کے معاملے پر صحافی امیر عباس کا تجزیہ
یہ آپ، مجھ سمیت ساری قوم جانتی ہے کہ معاملہ ڈگری کا نہیں بلکہ معاملہ ریاست کے حکم کا انکار کرنے کا ہے۔
جسٹس بندیال نے الیکشن کروانے کا حکم دیا تو اُن کی بزرگ ساس کی ذاتی گفتگو لیک کر کے مہم چلائی گئی۔
جسٹس نقوی نے غلامی سے انکار کیا تو اُن کے خلاف ریفرنس آ گیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن سہولت کار نہیں بن رہے تھے تو اُنکے لئے بھی ایسا ماحول بنا دیا کہ وہ بیچارا خود ہی چھوڑ گیا۔
جسٹس شہزاد نے کہا کہ میں بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ آئین اور قانون کو پامال نہیں کرنے دونگا تو پہلے انہیں ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ بھیجا اور پھر دو سال پرانا کار حادثہ نکال کر بدنامی شروع کر دی۔
جسٹس کیانی نے ٹیرین وائٹ کیس کا فیصلہ دیا تو انکے خلاف ریفرنس آ گیا۔
جسٹس بابر ستار نے ریاست کے دو گماشتوں کو کٹہرے میں کھڑا کیا تو اُن کا گرین کارڈ نکال لیا ۔
جسٹس جہانگیری نے اسلام آباد کے تین حلقوں کی دھاندلی بے نقاب کرنا شروع کی تو انکی ڈگری نکال دی۔
جانے نہ جانے گُل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے
ججوں کو شاہ کا غلام بنانے کیلئے ایک تسلسل کیساتھ ہونیوالی ان انتقامی کاروائیوں کو ہم سب جانتے ہیں لہٰذا ہمیں ججوں کے خلاف اچھالے جانیوالے بدنیتی پر مبنی ان کیسز کو سنجیدہ بنا کر قوم کے سامنے رکھنے کے بجائے اُن سے سوال کرنا چاہیے جو یہ سب کر رہے ہیں ورنہ ہم جانے اَن جانے میں ان قوتوں کے سہولتکار بن رہے ہیں
https://twitter.com/x/status/1809910034446643390
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/djbQILX.jpeg