غلاف کعبہ کی تیاری . دلچسپ ترین تاریخی حقائ

syed01

MPA (400+ posts)
31.jpg
دنیا بھر کے مسلمان دن میں پانچ مرتبہ اپنا رخ کعبہ شریف کی طرف کرکے نماز ادا کرتے ہیں۔ روئے زمین پریہ وہ مقام ہے جسے بیت اللہ یعنی اللہ کا گھر قرار دیا گیا ہے۔کعبتہ اللہ کو ڈھانپنے والے کپڑے کو غلاف کعبہ يا کسويٰ کہتے ہیں۔ کعبتہ اللہ کی طرح اس کا غلاف بھی تمام مسلمانوں کے لئے مقدس اور محترم ہے اور اس کی تاریخ بھی بیت اللہ کی تاریخ کا لازمی جزو ہے۔ کعبہ کی تعمیر سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام نے کی۔ اس کا غلاف موجودہ شکل اختیار کرنے تک کئی مراحل سے گزرا ہے۔اس کی تبدیلیوں میں متعدد سماجی اور اقتصادی عوامل کارفرما رہے تاہم اس کی تعظیم و تکریم ہر دور میں مقدم رہی اور اسلام سے پہلے کے زمانے میں بھی اس کا خیال رکھا گیا۔اسلام کے بعد کعبتہ اللہ کے غلاف کی فراہمی مختلف اسلامی ریاستوں کااستحقاق رہا لیکن عام طور پر مکہ مکرمہ پر سیاسی کنٹرول رکھنے والے حکمراں ہی کسويٰ کا اہتمام کرتے تھے۔غلاف کی فراہمی دراصل اس بات کی مظہر ہے کہ وہ ریاست بیت اللہ اور مسجدالحرام کی دیکھ بھال کا فریضہ انجام دیتی ہے اور زائرین کے لئے سہولیات کا اہتمام کرتی ہے۔ غلاف کعبہ کی تیاری کا نیا دور سعودی شاہی خاندان کے عہد میں شروع ہوا۔ شاہ عبدالعزیز نے یکم جولائی 1927ء کو غلاف کعبہ کی تیاری کے لئے خصوصی فیکٹری لگانے کا حکم دیا۔ یہ فیکٹری مکہ مکرمہ کے ضلع اجياد میں قائم کی گئی۔ یہ فیکٹری ڈیڑھ ہزار مربع میٹر پر پھیلی ہوئی ہے اور غلاف کعبہ کی تیاری کے لئے مکہ مکرمہ میں قائم ہونے والی اپنی نوعیت کے اعتبار سے منفرد ہے۔فیکٹری کے تعمیراتی کام کے دوان ہی سعودی عرب نے غلاف کی تیاری میں استعمال ہونے والا تمام سامان بھی خرید لیا اور اس کام کے لئے افرادی قوت بھی بھرتی کرلی۔شاہ سعود نے1962ء میں غلاف کی تیاری کے لئے مکہ مکرمہ میں ایک مکان کی تعمیر کا بھی حکم دیا شاہ فیصل کے عہد میں ام الجوض میں غلاف تیار کرنے کی فیکٹری کا کام شروع ہوا تھا۔ 8مارچ 1977 ء کو شاہ خالد نے اس کا افتتاح کیا۔ اس فیکٹری میں کسويٰ کی تیاری کے مختلف مراحل اور کاموں کے لئے مختلف شعبہ جات قائم کئے گئے تھے، جس میں سلک کی تیاری، کشیدہ کاری، اسے رنگنے اور مختلف حصے وغیرہ جوڑنے کے شعبہ جات شامل تھے۔ فیکٹری کی انتطامیہ اور عملہ کے علاوہ تقریبا دو سو کاریگر اس کام میں شریک ہیں۔ غلاف کعبہ کا کپڑا تقریبا 670 کلوگرام خالص ریشم سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ کپڑے کی موٹائی ایک اعشاریہ تین سات ملی میٹر ہوتی ہے۔ اس کے اندر سفید سوتی کپڑے کا استر ہوتا ہے۔ غلاف پر کلمہ طيبہ اور مختلف قرآنی آیات سونے کے تاروں سے تحریر کی جاتی ہیں۔کعبتہ اللہ کا بیرونی غلاف آج کل ہرسال تبدیل کیا جاتا ہے۔ کعبہ کا اندرونی حصہ بھی سبز غلاف سے آراستہ ہوتا ہے۔ یہ غلاف کبھی کبھار تبدیل ہوتا ہے ۔ یہ بیرونی فضا سے محفوظ ہے اس لئے اسے جلد تبدیل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔
 

syediqbal

Minister (2k+ posts)
Re: غلاف کعبہ کی تیاری . دلچسپ ترین تاریخی حقا&#1574

I had an opportunity to visit this factory in outer Mecca, this was a wounderfull experience and I encourage every Hajji to visit this place and there is a islamic musium building next to this factory where you can see all the old stuff from (both Al-Harman shreef - Mecca and Madina) for certuries.